اسلام آباد: سابق وزیراعظم نواز شریف کا کہنا ہے کہ آصف زرداری کو پنجاب میں کہیں چار اور کہیں پانچ سو ووٹ ملتے ہیں لہٰذا وہ پنجاب سے پہلے ووٹ تو لیں اور جب ان کے ووٹ بڑھیں گے تب آگے بات ہوگی۔
احتساب عدالت کے باہر میڈیا سے بات کرتے ہوئے نواز شریف نے کہا کہ بلوچستان اسمبلی میں جو کچھ ہوا اور سینیٹ انتخابات میں جو بندر بانٹ کی گئی سپریم کورٹ اس پر ازخود نوٹس لے۔
نواز شریف نے کہا کہ اگر چیف جسٹس شفاف انتخابات کا کہتے ہیں تو وہ نہیں ہونا چاہیے جس کی نشاندہی کی ہے اور وہ اپنے ایکشن سے بھی ثابت کریں۔
سابق وزیراعظم نے کہا کہ ہم انتخابات کسی صورت ملتوی نہیں ہونے دیں گے، سول سوسائٹی، قانون دان اور عوام بھی انتخابات کا التوا نہیں ہونے دیں گے، مجھے جیل میں ڈالنا ہے تو ڈال دیں، کال دینے کی نوبت آئی تو کال دونگا، جیل کے اندر ہوں یا باہر ہوں، جہاں سے بھی آواز دوں گا عوام نکلیں گے۔
نواز شریف نے کہا کہ انتخابات میں سب کے لیے مساوی مواقع ہونے چاہییں، آپ کسی کے ہاتھ باندھ رہے ہیں اور کسی کو کھلا چھوڑ رہے ہیں، عمران خان نے اپنا جرم تسلیم کا لیکن اسے چھوڑ دیا گیا اور مجھے بیٹے سے تنخواہ نہ لینے کے جرم میں نکال دیا گیا۔
سابق وزیراعظم نے کہا کہ ان کے خلاف احتساب عدالت میں زیرسماعت مقدمے کا اوپن ٹرائل ہونا چاہیے، زبان کی اہمیت لکھت پڑھت سے زیادہ ہوتی ہے، کئی بار کہہ چکے کہ اوپن ٹرائل اور عدالتی کارروائی پوری قوم کولائیو دکھانی چاہیئے، عدالتی کارروائی میں جو پول کھل چکے اور جو کھل رہےہیں وہ سب حقائق قوم کے سامنے آنے چاہئیں، یہ جھوٹا کیس ہے جس میں سب کچھ ہے اگر نہیں ہے تو کرپشن نہیں ہے۔
نواز شریف نے کہا کہ نیب قانون کو کالا قانون سمجھتا ہوں جسے ایک ڈکٹیٹر نے سیاستدانوں اور خاص طور پر مجھے سزا دینے کے لیے بنایا تھا۔
انہوں نے کہا کہ جب تک میرا کیس چل رہا ہے نیب کے قانون کو ختم کرنے کے حق میں نہیں، فیصلہ ہوجانے دیں اور جب حکومت میں آئیں گے تو اس قانون کو اللہ کے حکم سے ختم کردیں گے۔
سابق وزیراعظم کا کہنا تھا کہ نیب قانون کو نگران حکومت کے دوران غیر مؤثر کردیا جائے، اس قانون کا ناجائز طریقے سے استعمال کیا جارہا ہے اور جو بھی طاقتیں ہیں وہ انتخابات میں اس کا ناجائز استعمال کریں گی۔
آصف زرادی کے چیلنج سے متعلق سوال پر نواز شریف نے کہا کہ زرداری صاحب چیف منسٹری چھیننے سے پہلے حلقوں سے ووٹ تو لے لیں، پنجاب کے حلقوں میں زرداری صاحب کے پاس چار پانچ سو ووٹ نکلتے ہیں، جب ان کے ووٹ بڑھیں گے تو اگلی بات ہوگی۔
سابق وزیراعظم نے کہا کہ حلقہ این اے 120 میں ہمارے لوگوں کو اٹھایا، ورکرز نے آکر خود بتایا کہ رات کے اندھیرے میں انہیں اٹھایا گیا اور انہیں چھوڑا بھی رات کے اندھِرے میں گیا۔
نواز شریف نے کہا کہ وزیراعظم سے کہا تھا کہ اٹھائے جانے والے کارکنوں کے معاملے کی انکوائری کریں۔