106

سیاسی مافیا چاہتا ہے کہ عزم استحکام کو متنازع بنایا جائے، ڈی جی آئی ایس پی آر

سیاسی مافیا چاہتا ہے کہ عزم استحکام کو متنازع بنایا جائے، ڈی جی آئی ایس پی آر

سیاسی مافیا چاہتا ہے کہ عزم استحکام کو متنازع بنایا جائے، ڈی جی آئی ایس پی آر

راولپنڈی: ڈی جی آئی ایس پی آر اہم پریس کانفرنس کر رہے ہیں ۔

ڈی جی آئی ایس پی آر لیفٹیننٹ جنرل  احمد شریف   نے کہا کہ حالیہ کچھ عرصے میں مسلح افواج کے خلاف منظم پروپیگنڈے اور جھوٹی خبروں میں اضافہ ہوا ہے اس لئے ان معاملات پر بات چیت ضروری ہے۔ 

ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا بڑھتے جھوٹ اور پروپیگنڈے کے پیش نظر ہم تواتر سے پریس کانفرنس کریں گے۔ 

لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف نے کہا کہ اس سال سکیورٹی فورسز نے 22409 انٹیلیجنس بیسڈ آپریشن کیے، آپریشنز کے دوران 31 انتہائی مطلوب دہشت گردوں کی ہلاکت بھی ہوئی، ادارے روزانہ کی بنیاد پر 112 آپریشنز انجام دے رہے ہیں۔ 

انہوں نے کہا کہ عزم استحکام پر 22 جون کو نیشنل ایپکس کمیٹی کا اجلاس ہوا، اجلاس میں متعلقہ وزرا ، وزرائے اعلی ، چیف سیکرٹریز موجود تھے اور تمام سروسز چیفس بھی موجود تھے، اپیکس کمیٹی اجلاس کا ایک اعلامیہ بھی جاری ہوا جس میں کہا گیا ہمیں ایک قومی اتفاق رائے سے انسداد دہشت گردی کی پالیسی بنانی ہے۔ 

انہوں نے کہا کہ انتہائی سنجیدہ ایشوز کو سیاست کی بھینٹ چڑھایا جارہا ہے، عزم استحکام اس کی مثال ہے، عزم استحکام فوجی  آپریشن نہیں بلکہ دہشتگردی کے خلاف ایک مربوط مہم ہے، عزم استحکام کو متنازعہ کیوں بنایا جارہا ہے؟ 

ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ ایک مضبوط لابی ہے جوچاہتی ہے کہ عزم استحکام کے اغراض مقاصد پورے نہ ہوں، عزم استحکام پرسیاست کی جارہی ہے، کیوں ایک مافیا ،سیاسی مافیا اور غیرقانونی مافیا کھڑا ہوگیا اورکہنے لگا اس کو ہم نے ہونے نہیں دینا؟ یہ سیاسی مافیا چاہتا ہے کہ عزم استحکام کومتنازعہ بنایا جائے۔ 

لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف کا مزید کہنا تھا کہ ہشتگردی کے خلاف جنگ شدت کے ساتھ لڑی گئی، چار سے پانچ آپریشن ہم ہر گھنٹے میں کررہے ہیں، تقریبا 32 ہزار سے زائد مدارس پاکستان میں ہیں، 16 ہزار مدارس رجسٹرڈ ہیں ان کے علاو دیگرمدارس کہاں ہیں کون ان کو چلا رہاہے،  50 فیصد مدارس رجسٹرڈ نہیں کیا یہ فوج نے کرنا ہے؟ 

https://www.youtube.com/watch?v=5_05TPV_S3A

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں