اسماعیل ہنیہ کی شہادت: حکومت کا فلسطینیوں سے اظہار یکجہتی کیلئےکل یوم سوگ کا اعلان
اسماعیل ہنیہ کی شہادت: حکومت کا فلسطینیوں سے اظہار یکجہتی کیلئےکل یوم سوگ کا اعلان
اسلام آباد: فلسطین کی مزاحمتی تنظیم حماس کے سربراہ اسماعیل ہنیہ کی شہادت پر فلسطینیوں سے اظہار یکجہتی کے لیے کل ملک بھر میں یومِ سوگ منانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
فلسطینیوں پر ڈھائے جانے والے اسرائیلی مظالم پر آج وزیراعظم کی زیرِصدارت حکومت اور اتحادی جماعتوں کا مشاورتی اجلاس ہوا۔
اجلاس میں مسلم لیگ (ن)، پاکستان پیپلزپارٹی، بلوچستان عوامی پارٹی، ایم کیو ایم، آئی پی پی، مسلم لیگ (ق)، مسلم لیگ ضیا اور نیشنل پارٹی کے سربراہان و سینئر نمائندوں نے شرکت کی۔
اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ کل بعد نماز جمعہ پورے ملک میں اسماعیل ہنیہ شہید کی غائبانہ نماز جنازہ ادا کی جائے گی اور فلسطینیوں سے اظہار یکجہتی کے لیے کل ملک بھرمیں یوم سوگ منایا جائے گا۔
اجلاس میں حماس کے لیڈر اسماعیل ہنیہ کی ایران میں شہادت پر گہرے دکھ اور رنج کا اظہار کیا گیا۔
اجلاس میں کہا گیا کہ یہ واقعہ خطے میں امن کے قیام کی کوششوں کو سبوتاژ کرنے کی دانستہ سازش ہے، ایسے واقعات دنیا کے امن کو تباہ کرنے اورخطے میں مزید کشیدگی کو ہوا دیتے ہیں۔
اجلاس کے اعلامیے کے مطابق وزیراعظم نے فلسطین میں اسرائیل کے ریاستی ظلم و بربریت کو امت مسلمہ کے لیے المیہ قرار دیا۔
اجلاس میں مطالبہ کیا گیا کہ نہتے فلسطینیوں کی انسانی ہمدردی کے تحت امداد تک فوری رسائی یقینی بنائی جائے۔
اجلاس کے اعلامیے کے مطابق پارلیمنٹ میں فلسطینیوں سے اظہار یکجہتی کے لیے خصوصی قرارداد پیش کرنے کا بھی فیصلہ کیا گیا ہے۔
اعلامیے کے مطابق اجلاس کے شرکا نے فلسطین میں 9 ماہ سے نہتے لوگوں پر جاری اسرائیلی ظلم و بربریت پر غم و غصے کا اظہار کرتے ہوئے اسرائیلی مظالم کی مذمت اور نہتے فلسطینی بہن بھائیوں کے ساتھ مکمل یکجہتی کا اظہار کیا۔
اعلامیے کے مطابق شرکا کا کہنا تھا کہ فلسطین میں اسرائیلی بربریت پر بین الاقوامی برادری خاموش تماشائی بنی ہوئی ہے، عالمی برادری کو مصلحت سے نکل کر ظلم کی و بربریت روکنےکے لیےدو ٹوک مؤقف اپنانا ہوگا۔
اعلامیے کے مطابق اجلاس میں مطالبہ کیا گیا ہے عالمی برادری بشمول اقوام متحدہ اپنی خاموشی توڑے، عالمی برادری صہیونی قوتوں کے ہاتھوں مظلوم فلسطینیوں کی نسل کشی فی الفور روکے۔
شرکا نے مطالبہ کیا کہ اسرائیل کو جنگی جرائم اور فلسطینیوں پر ظلم کے پہاڑ توڑنے پر انصاف کے کٹہرے میں کھڑا کیا جائے۔