غزہ جنگ بندی کی صورت میں ہی اسرائیل پر حملہ مؤخر ہوسکتا ہے، ایرانی حکام
غزہ جنگ بندی کی صورت میں ہی اسرائیل پر حملہ مؤخر ہوسکتا ہے، ایرانی حکام
یرانی حکام کا کہنا ہےکہ غزہ میں جنگ بندی ہونےکی صورت میں ہی ایران کی اسرائیل پر جوابی حملے کی کارروائی مؤخر ہوسکتی ہے۔
برطانوی خبر ایجنسی کے مطابق ایرانی حکام کا کہنا ہے کہ غزہ جنگ بندی مذاکرات ناکام ہونے یا اسرائیل کے مذاکرات سے پیچھنے ہٹنے کی صورت میں ایران اسرائیل پر براہ راست حملہ کر دےگا۔
خیال رہے کہ ایران نے اپنی سرزمین پر ہونے والے حماس سربراہ اسماعیل ہنیہ کے قتل کا بدلہ لینے کا اعلان کر رکھا ہے۔
امریکا اور یورپی ممالک نے ایران کو روکنے کی سفارتی کوششیں تیز کردی ہیں، امریکا نے ترکیہ پر زور دیا ہےکہ وہ ایران کو کشیدگی کم کرنے پر آمادہ کرے۔
ایران نے برطانیہ، فرانس اور جرمنی کو جواب دیا ہےکہ تحمل کا مشورہ دینے والے غزہ میں اسرائیلی حملے بند کرائیں۔
ایرانی وزارت خارجہ نےکہا ہےکہ ایران سے تحمل کا مطالبہ کرنا سیاسی شعور کا فقدان اور بین الاقوامی قانونی اصولوں کے خلاف ہے۔
دوسری جانب خبر ایجنسی کا کہنا ہےکہ غزہ جنگ بندی مذاکرات کھٹائی میں پڑگئے ہیں، غزہ میں جنگ بندی سے متعلق مذاکرات اس ہفتے نہیں ہوسکیں گے کیونکہ حماس نے دوحہ مذاکرات میں شرکت نہ کرنےکا اعلان کیا ہے۔
حماس نے مغربی ممالک سے مطالبہ کیا ہےکہ اسرائیل سے جنگ بندی معاہدے کی طے شدہ شرائط پر عمل کروائیں۔
غزہ میں التابعین اسکول پر اسرائیلی حملے کے بعد الجزائر کی درخواست پر اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کا اجلاس آج رات طلب کیا گیا ہے۔