پی ڈی ایم دورحکومت میں آئی ایم ایف چاہتا تھا پاکستان ڈيفالٹ کر جائے: اسحاق ڈار کا دعویٰ
پی ڈی ایم دورحکومت میں آئی ایم ایف چاہتا تھا پاکستان ڈيفالٹ کر جائے: اسحاق ڈار کا دعویٰ
نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے دعویٰ کیا ہے کہ پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) کے دورحکومت میں عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) چاہتا تھا پاکستان ڈيفالٹ کر جائے، اس دور میں ہمارے ری ویو ہی نہيں چل رہے تھے۔
لندن میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے اسحاق ڈار کا کہنا تھاکہ برطانیہ کے ساتھ پاکستان کے تعلقات اہمیت کے حامل ہیں، 17لاکھ پاکستانی برطانیہ میں مقیم ہیں، برطانیہ کا دورہ انتہائی مصروف اور اہمیت کا حامل تھا اور برطانوی نائب وزیر اعظم اور دیگر رہنماؤں سے ملاقاتیں مفید ثابت ہوئیں۔
انہوں نے کہا کہ پچھلی حکومت کے وزیر نے پی آئی اے سے متعلق بہت غیرذمہ دارانہ بیان دیاتھا، برطانوی قیادت سے پی آئی اے کی پروازوں کی بحالی سے متعلق بھی گفتگو ہوئی، پی آئی اے کی نجکاری پروازوں کی بحالی سے بڑا کام ہے، پروازوں کی بحالی کےمعاملے پر یورپی یونین سےبھی گفتگو جاری ہے۔
ان کا کہنا تھاکہ پروازوں کی بحالی کیلئے تمام اقدامات کیے جارہے ہیں، ہوابازی کے شعبے کی ترقی کیلئے ترجیحی بنیادوں پرکوششیں کی جارہی ہیں، پہلے مرحلے میں اسلام آباد ائیرپورٹ کی آؤٹ سورسنگ کی جارہی ہے۔
اسحاق ڈار کا کہنا تھاکہ اوور سیز پاکستانیوں کی سہولتوں کیلئے اقدامات کیے جا رہے ہیں، بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کو پارلیمنٹ میں نمائندگی دینا ہمارے ایجنڈے میں ہے۔
ملکی معیشت پر انہوں نے کہاکہ 2013 سے17 کے دوران تمام معاشی اشاریے مستحکم تھے، عالمی سطح پر پاکستان کے جی 20 میں شامل ہونے کی باتیں ہورہی تھیں، سب جانتے ہیں2018کے بعد پاکستان کی معیشت کے ساتھ کیا ہوا، وطن عزیز کو آگے لیکر جانا ہے، اس سلسلے میں مشکل فیصلے بھی ہوں گے، حکومتی اقدامات سے مہنگائی سنگل ڈیجٹ میں آگئی ہے۔
مسئلہ کشمیر و فلسطین پر اسحاق ڈار کا کہنا تھاکہ مسئلہ کشمیرہویا فلسطین پاکستان اپنی ذمہ داریاں اداکرتا رہے گا، اسلامو فوبیا کی روک تھام کیلئے بھی پاکستان نے ہر فورم پر آواز اٹھائی، ہماری کوششوں سے اسلامو فوبیا پراو آئی سی کا خصوصی نمائندہ مقررکیا گیا۔
انہوں نے کہا کہ مشرق وسطیٰ میں پائیدارامن دوریاستی حل سےممکن ہے، پاکستان نے نہتے فلسطینیوں کیلئے مصر اوراردن کے ذریعےامدادی سامان بھجوایا، پاکستان نے فلسطینی طلبہ کو میڈیکل کی تعلیم جاری رکھنے کیلئے اپنے ملک میں داخلہ دینے کا فیصلہ کیا۔
قبل ازیں ایک تقریب سے خطاب میں نائب وزيراعظم نے دعویٰ کیا کہ پی ڈی ایم کے دورحکومت میں آئی ایم ایف چاہتا تھاکہ پاکستان ڈيفالٹ کر جائے، اس دور میں ہمارے ری ویو ہی نہيں چل رہے تھے۔