ثاقب نثار کی آڈیو آج بھی میرے پاس ہے، نواز کو نکالنا اور عمران کو لانا ہے: نواز شریف
ثاقب نثار کی آڈیو آج بھی میرے پاس ہے، نواز کو نکالنا اور عمران کو لانا ہے: نواز شریف
سابق وزیراعظم و مسلم لیگ (ن) کے صدر نواز شریف نے کہا ہے کہ سابق چیف جسٹس ثاقب نثار کی آڈیو آج بھی میرے پاس ہے کہ نوازشریف کو نکالنا اور عمران خان کو لانا ہے۔
لاہور میں اپنا چھت اپنا گھر کی تقریب سے خطاب میں نواز شریف کا کہنا تھاکہ مجھے اس پروگرام کے اجرا کی بہت خوشی ہورہی ہے، وزیراعلی پنجاب مریم نواز کو دل کی گہرائیوں سےمبارکباد پیش کرتاہوں، اسکیم بنتے وقت مجھےجب مریم نواز نےبتایا اس وقت بھی بہت خوشی ہوئی، ہم کہتےہیں عوام کا پیسہ عوام پرخرچ ہوناچاہیے،یہ اسکی بہترین مثال ہے، یہ اسکیم بلاسود قرض کی بہترین مثال ہے۔
انہوں نے کہا کہ کے پی کےلوگ علاج کیلئے پنجاب آتے ہیں تو ہم انہیں سینے سے لگاتے ہیں، کے پی میں کوئی ان کو دلچسپی نہیں، بلین ٹری منصوبہ کہاں ہے؟ ملک میں کام کیاجاتا اور کام کرنےدیاجاتا تو آج کوئی بےگھرنہ ہوتا، آج ملکی آبادی کا ایک بڑا حصہ اپنے گھروں سے محروم ہے، ایک کمرہ بھی بناناہو تو انسان پریشان ہوتا ہے پیسے کہاں سے آئیں گے، میرےپہلےدور میں اسطرح کی بہت اسکیمیں شروع کی گئی تھیں، ہمارے کسی بھی دور کو مکمل نہیں کرنے دیا گیا۔
ان کا کہنا تھاکہ کون سی ایسی جماعت ہے جس نے اتنا کام کیا ہو جتنا ن لیگ نے کیا، مجھے کسی جماعت کا ن لیگ جتنا کام بتائیں سننےکوتیار ہوں، دہشتگردی ن لیگ نے ختم کی،ملک کو ایٹمی قوت ن لیگ نے بنایا، ہم آئی ایم ایف کو خدا حافظ کہتےہیں ہمارےمخالفین اسے دوبارہ لےآتےہیں، کیا کبھی یہ ہدایت ملی کہ اپنا گھر اسکیم کے پی میں شروع کریں؟ اپنے کے پی والوں سے پوچھیں صوبے کےلیے کیا کام کیا، اتنے بڑے جنھوں نے وعدے کیے کونسا وعدہ وفا کیا، ان کی کارکردگی صفر،جہاں موقع ملتا ہے احتجاج کرتے ہیں۔
نواز شریف کا کہنا تھاکہ بھیڑ بکریوں کی طرح پیچھے چلنے والے جیل میں بیٹھے شخص سے پوچھیں کہ خیبرپختونخوا کیلئے کیا کیا ہے؟ یہ مار دھاڑ میں نمبر ون اور کارکردگی میں صفر ہیں، آنسوگیس کے شیل لے کر خیبرپختونخوا سے اس طرح پنجاب آتے ہیں جیسے ماضی میں وسط ایشیا سے لوگ پنجاب پر حملہ آور ہوتے تھے، میں سمجھتا ہوں ایسےعناصر کیساتھ سختی سےپیش آنا چاہیے۔
ان کا کہنا تھاکہ کیا ہم نے یہ موٹرویز احتجاج کیلئے بنائی ہیں؟ وہ کہتا تھا گلے میں رسا ڈال کر جیل میں ڈالوں گا، اتنے بڑے بول مت بولا کرو، عاجزی سیکھو، جیسا کرو گے ویسا بھرو گے، آپ بھی برابر کے ذمہ دارہیں، پوچھا کبھی اتنے اچھےکام ہورہےتھےکیوں نکالا، کبھی اپنے آپ سے پوچھا مجھے کیوں نکالا؟
انہوں نے کہا کہ مجھے اس بات کا افسوس ہے اور رہے گا، ایک شخص جس نے دن رات پاکستان کےلیے کام کیا اس کے ساتھ ایسا کیوں کیا، ریاست کے ستونوں نے بھی ریاست کے ساتھ کوئی اچھا سلوک نہیں کیا، خرابی کے ذمہ دار ریاست کے ستون بھی ہیں۔
نواز شریف کا کہنا تھاکہ ثاقب نثار کی آڈیو آج بھی میرے پاس ہے کہ نوازشریف کو نکالنا اور بانی پی ٹی آئی کو لانا ہے، دھرنوں کی سیاست اور ان لوگوں نے آج پاکستان کو یہ دن دکھایا ہے۔