35

ہماری حکومت پر کوئی کرپشن، اقربا پروری، علاقہ پرستی یا برادری ازم کا الزام نہیں لگا سکتا،انوار الحق

ہماری حکومت پر کوئی کرپشن، اقربا پروری، علاقہ پرستی یا برادری ازم کا الزام نہیں لگا سکتا،انوار الحق

اسلام گڑھ(جاوید اقبال بٹ سے)وزیر اعظم کشمیر چوھدری انوار الحق نے کہا ہے کہ روشن پاکستان کو قائم و دائم رکھنے کے لیے دو مرتبہ اپنے آباؤ اجداد کی قبروں کو پانی کی نظر کرنا یہ جملہ منہ سے نکالنا تو آسان ہے لیکن اپنے پیاروں کی قبروں کو پانی کے حوالے کرنا دنیا کا مشکل ترین کام ہے جو اس خطہ کی عوام نے کیا۔ یہ بدنصیبی اور بدقسمتی کی بات ہے کہ جو حق آنکھ جھپکنے سے پہلے ہی آپ کو دینا چاہیے تھ اوہ 16برس گزرنے کے باوجود آپ تک نہ پہنچ سکا۔ یہ تکلیف دہ بات ہے کہ صرف 160میٹر حصہ 16برس میں بھی مکمل نہ ہوسکا۔ اللہ تعالیٰ نے مجھے جو اختیار دیا ہے

اسے عوام کی خدمت کے لیے استعمال کررہا ہوں۔ میری 18ماہ کی کارکردگی سب کے سامنے ہے میں نے سولہ سولہ گھنٹے کام کیا ہے۔ ہماری حکومت پر کوئی کرپشن، اقربا پروری، علاقہ پرستی یا برادری ازم کا الزام نہیں لگا سکتا۔ان خیالات کا اطہار انہوں نے رٹھوعہ ہریام پل کے باقی ماندہ کام کے لیے فنڈز کی منظوری کے بعد دعائیہ تقریب کے بعد عوامی اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔تقریب کا انعقاد وزیر حکومت چوھدری قاسم مجید کی میزبانی میں انعقاد پذیر ہوئی۔ تقریب کی صدارت سابق وزیر اعظم آزادکشمیر چوھدری عبدالمجید نے کی۔

اس موقع پر جن دیگر مقررین نے خطاب کیا ان میں سابق وزیر اعظم چوھدری عبدالمجید، وزرائے حکومت چوھدری قاسم مجید، وزیر اطلاعات پیر مظہر سعید، چوھدری ارشد حسن، چوھدری اظہر صادق، راجہ فیصل ممتاز راٹھور، جاوید اقبال بڈھانوی، سردار اجاوید ایوب، صبیحہ صدیق، چوھدری یاسر سلطان، نبیلہ ایوب ایڈوکیٹ اور اسپیشل ایڈوائزر وزیر اعظم آزادکشمیر کرنل(ر) محمد معروف شامل ہیں۔ اسٹیج سیکرٹری کے فرائض چوھدری بشارت ایڈوکیٹ نے سرانجام دیے۔ جلسہ سے قبل وزیر اعظم آزاکشمیر کو رٹھوعہ ہریام پل اپروچ روڈ منصوبہ کے حوالے سے بریفنگ دی گئی۔ جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے

وزیر اعظم چوھدری انوار الحق نے کہا کہ مجھے اللہ تعالیٰ نے مخلوق کی خدمت کے لیے اس عہدہ پر فائز کیا۔ آزادکشمیر بھر میں برابری کی سطح پر فنڈز فراہم کیے، ماضی کے مردہ پراجیکٹ میں جان ڈالی گئی، آزادکشمیر میں محدود وسائل کے باوجود سستی بجلی اور سستا آٹا فراہم کیا، خسارے کے بجٹ کے باوجود تعمیر و ترقی کا پہیہ دوہری رفتار سے آپ کو چلتا ہوا نظر آئے گا۔ اللہ تعالیٰ سے چھ ماہ کی مہلت مانگ تھی لیکن اللہ پاک نے 18ماہ دے دیے، آزادکشمیر میں سستی بجلی اور آٹا کی تحریک چلی تو سب سے پہلے وزیر اعظم اور اس کی کابینہ نے اس کی تائید کی۔ آزادکشمیر کی بجلی کی ضرورت 350میگا واٹ ہے

اور یہ یہاں کی عوام کا حق ہے جنہوں نے اپنے آباؤ اجداد کی قبروں کی قربانی دی۔ 60ہزار بچے جو آؤٹ آف سکول ہیں وہ پراجیکٹ بھی تباہ ہوگیا تھا لیکن اب اس کا دوبارہ سے فنڈ زمنظور ہوچکے ہیں۔ جاگراں اور رٹھوعہ ہریام پل ڈیڈ پراجیکٹ تھے۔ میں اعلانات کا قائل نہیں، جو کام ہونے والا ہو وہ کر لواور جو نہ ہوسکے اس پر معذرت کرلو۔ عوامی حقوق کی تحفظ کی نمائندگی منتخب نمائندوں نے کرنی ہوتی ہے۔ آج کچھ دانشور سامنے آئے ہیں جو کہہ رہے کہ ہمیں بھی عوامی مینڈیٹ حاصل ہے وہ بتائیں کہ انہیں کسی حیثیت سے یہ اختیارحاصل ہے۔ کوئی جائز مطالبہ ہو تو حکومت اس کا احترام کرتی ہے

لیکن آپ سب بخوبی جانتے ہیں کہ حکومتوں کے متوازی کبھی کوئی حکومت قائم نہیں ہوسکتی۔ سیاست سیاسی کارکنوں نے کرنی ہوتی ہے۔ اگر کسی کو سیاست کرنے کا شوق ہے تو وہ اپنے کاروبار کی قربانی دے اور سیاست میں آجائے۔ سیاست وہ پیغمبری پیشہ ہے جس کی کوئی تنخواہ یاکوئی مراعات ہے صرف مرنے کے وقت اس کے جنازے کی صفیں بتاتی ہیں کہ اس نے کیا کھویا کیا پایا۔ آزادکشمیر میں انارکی اجازت کسی بھی صورت نہیں دی جاسکتی۔ خدمت اور عبادت کے سفر کو منتشر کرکے تعمیر و تریق کے پہہیے کو روک کر ریاست پاکستان اور ریاست کشمیر کو آپس میں لڑانے کی کوشش کی جائے یہ کسی بھی صورت قابل قبول نہیں ہے۔ سستی بجلی اور سستے آٹے کے لیے فنڈز کس نے مہیا کیے

۔ کیا پاکستان میں غریب نہیں ہیں! پاکستان میں آزادکشمیر سے کہیں زیادہ غربت ہے، ہم پر تو اللہ پاک کا خاص کرم ہے کہ یہاں کے لوگ بیرون ملک آباد ہیں۔ تین روپے بجلی کہیں بھی نہیں ہے۔ کئی نادان آزادکشمیر اور مقبوضہ کشمیر کا موازنہ کرتے ہیں وہ حقائق سے ناواقف ہیں۔ مقبوضہ کشمیر جو وزیر اعلیٰ جو ابھی پیدا بھی نہیں ہوا مودی اس کی حکومت کے گلے میں دوہزار ارب روپے کا قرض ڈال کہ گیا ہے۔ہم شکر گزار ہونے اور محبتوں کو مضبوط کرنے کی بجائے نئے فلسفے اور نئے ڈاکٹران سامنے لے آتے ہیں۔ کوئی بھی مطالبہ ہوا اس کو مذاکرات کے ذریعے سامنے لایا جاسکتا ہے لیکن آئین آزادکشمیر…

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں