101

چیٹ جی پی ٹی سے کبھی غلطی سے بھی یہ 5 عام باتیں نہ پوچھیں

چیٹ جی پی ٹی سے کبھی غلطی سے بھی یہ 5 عام باتیں نہ پوچھیں

چیٹ جی پی ٹی سے کبھی غلطی سے بھی یہ 5 عام باتیں نہ پوچھیں

آج کے دور میں طالبعلم سمیت ہر شعبے کے افراد نے مصنوعی ذہانت (اے آئی) پر مبنی چیٹ بوٹس کو زندگی کا حصہ بنالیا ہے، یہ فائدہ مند بھی ہے لیکن اس میں کوئی دو رائے نہیں کہ ہر چیز کو ایک حد تک استعمال کرنا چاہیے۔

غیر ملکی ویب سائٹ کے مطابق ماہرین کی جانب سے مکمل طور پر  چیٹ بوٹس پر انحصار آپ کو مشکل میں ڈال سکتا ہے، ماہرین نے حد سے زیادہ چیٹ جی پی ٹی کا استعمال منع کردیا ہے۔

آئیے دیکھتے ہیں کہ وہ کون سی پانچ چیزیں ہیں جن سے ماہرین نے چیٹ بوٹس سے کرنے سے منع کیا ہے۔

ذاتی معلومات:

ماہرین کا بتانا ہے کہ کبھی بھی اپنی ذاتی معلومات اے آئی چیٹ بوٹس کے ساتھ ہر گرز شیئر نہ کریں۔

مثال کے طور پر لوگ اپنے گھر کا پتہ، اپنا نام، موبائل نمبر وغیرہ سے متعلق چیٹ جی پی ٹی پر تذکرہ نہ کریں، ورنہ  ان تفصیلات سے کسی کی بھی سرگرمیاں اور شناخت  ٹریک کی جا سکتی ہیں۔

مالی معلومات خفیہ رکھیں:

اپنی مالی معلومات کی تفصیلات کبھی بھی اے آئی چیٹ بوٹس سے شیئر نہ کریں، جیسے کہ بینک اکاؤنٹ نمبر، کریڈٹ کارڈ کا نمبر یا کوئی بھی سکیورٹی نمبر۔ کیونکہ یہ معلومات آپ کو آپ کے ہی پیسوں سے محروم کرسکتی ہیں۔

 پاسورڈز:

چیٹ جی پی ٹی پر کبھی بھی اپنے سوشل میڈیا اکاؤنٹس یا  بینک اکاؤنٹس کے پاس ورڈز شیئر کا اس کا تذکرہ نہ کریں، یہ معلومات آپ کے اکاؤنٹس تک رسائی اور ڈیٹا چوری کرنے کے لیے استعمال کی جا سکتی ہیں۔

فحش مواد یا فحش گفتگو:

ماہرین کے مطابق عام طور پر چیٹ بوٹس فحاشی پر مبنی گفتگو یا ایسے کسی بھی مواد کو فلٹر کردیتے ہیں، تو اگر آپ نے یہ کیا تو ہو سکتا ہے آپ دوبارہ چیٹ بوٹس استعمال نہ کر سکیں۔

چیٹ بوٹس کو کبھی ایسی بات نہ بتائیں جو آپ دوسروں سے چھپانا چاہتے ہیں:

کوشش کریں کہ اپنے راز اپنی حد تک رکھیں، چاہے وہ کسی بھی قسم کے ہوں کیونکہ ایک بار اگر وہ چیٹ بوٹس پر گئے تو وہاں محفوظ ہو جائیں گے، تو ایسی کسی چیز کا تذکرہ نہ کریں جو بعد میں آپ کے لیے مشکل کھڑی کردے۔

https://youtu.be/Yi7GlVnG3Rc

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں