38

اپر مہمند، لوئر،مہمند اور بائیزی سب ڈو یژن کے مشران کامشترکہ مشاورتی جرگہ

اپر مہمند، لوئر،مہمند اور بائیزی سب ڈو یژن کے مشران کامشترکہ مشاورتی جرگہ

مہمند، اپر مہمند، لوئر،مہمند اور بائیزی سب ڈو یژن کے مشران کامشترکہ مشاورتی جرگہ۔
قومی رواج کے خلاف سرکاری ملازمین کے تبادلوں کی مذمت کرتے ہیں ۔قومی مشران اور مقامی لوگوں نے سرکاری سکولوں، مراکز صحت وغیرہ کیلئے اسی سنٹر میں نوکری کے خاطر کروڑوں روپے کی زمین مفت دی یے۔ کلاس فور ملازمین کی جانب سے سکولوں کی حفاظت اور صفائی کی ذمہ داری بہ احسن اداکی جارہی ہے۔ DEO مہمند نے تبادلوں کی ابتدا ء کرکے زیادتی کی ہے۔
اگلے

مرحلے میں سکولوں کو پرائیوٹائز کرنے کا منصوبہ ہے جو کسی صورت قبول نہیں، پیر 27 جنوری کو مہمند گرینڈ جرگہ میں تبادلوں والے سکولوں و مراکز صحت کو تالے لگانے کا بارے میں فیصلہ ہوگا۔ جرگہ سے مقررین کا خطاب۔
تفصیلات کے مطابق قبائل ضلع مہمند میں پیر کے روز مہمند پریس کلب غلنئی میں تحصیل حلیمزئی، تحصیل بایئزئی، تحصیل خویزئی،تحصیل یکہ غونڈ اور تحصیل صافی کے قومی مشران کا مشترکہ مشاورتی جرگہ ہوا۔ جس میں ان کے علاقوں میں قائم سرکاری سکولوں، بی ایچ یوز، ویٹرنری ہسپتال و دیگر سرکاری محکموں کے بلڈنگ پر لوگوں کو ان کے زمین کے بدلے کلاس فور ملازمتیں ملی ہے۔
قبائلی عمائدین نے کہا کہ انضمام کے بعد بعض محکموں کا رواج سے متصادم اقدامات پر افسوس ہے۔ ہم نے اپنے کروڑوں روپے کی زمین مفت دے کر یہ نوکریاں لی ہے۔جس پر خاندان کے غریب افراد ملازمت اور سرکاری املاک کی خدمات وخفاظت کرتے ہیں۔ جرگہ کے آخر میں ملک نادرمنان مہمند نے اعلامیہ بیان کرتے ہوئے کہا کی سرکاری سکولوں کے درجہ چہارم کے ملازمین کے تبادلوں سے بڑا مسئلہ پیدا ہوگا۔

اس لئے محکمہ تعلیم اپنے فیصلہ لے۔ کیونکہ سکولوں کی بعد یہ سلسلہ بی ایچ یو اور ویٹرنری ہسپتال کے ملازمین کے ساتھ بھی شروع کیا جائیگا۔ جوکہ رواج کے خلاف اور زمین مالکان سے سراسر زیادتی ہے۔ جرگہ کے فیصلہ کے مطابق انہوں نے اگلے پیر 27 جنوری کو غلنئی میں ضلع مہمند کے پر قوم اور تحصیل کے عمائدین پر مشتمل جرگہ منقعد کرنے کا اعلان کیا۔اور کہا کہ اس میں اہم فیصلے کئے جائینگے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں