چیچہ وطنی: صوبہ پنجاب کے شہر چیچہ وطنی میں مبینہ طور پر زیادتی کے بعد زندہ جلائی جانے والی 8 سالہ ذہنی معذور بچی لاہور کے جناح اسپتال میں دم توڑ گئی۔
بچی کے ساتھ پیش آنے والے اس المناک واقعے پر آج شہر بھر میں ہڑتال ہے اور تمام کاروباری مراکز بند ہیں۔
دوسری جانب وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف نے بھی اس المناک واقعے کا نوٹس لے کر انسپکٹر جنرل (آئی جی) پنجاب سے رپورٹ طلب کرلی ہے۔
پولیس کے مطابق چیچہ وطنی کے نواحی علاقے محمد آباد، وارڈ 17 میں 3 روز قبل ایک نامعلوم ملزم نے 8 سالہ ذہنی معذور بچی نور فاطمہ کو مبینہ طور پر زیادتی کے بعد آگ لگادی تھی اور بعدازاں بچی کو بے ہوشی اور جھلسی ہوئی حالت میں باہر گلی میں پھینک دیا تھا۔
بچی کو تشویش ناک حالت میں پہلے ساہیوال کے ایک اسپتال لایا گیا، تاہم بچی کا جسم 80 فیصد سے زائد جھلس جانے کے باعث اسے لاہور کے جناح اسپتال منتقل کردیا گیا، جہاں گذشتہ روز زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے بچی دم توڑ گئی۔
ڈی پی او ساہیوال محمد عاطف اکرام کے مطابق پوسٹ مارٹم رپورٹ میں بچی سے زیادتی کے شواہد ملے ہیں، تاہم مزید تصدیق کے لیے مقتولہ کے کپڑوں اور جوتوں کے نمونے فرانزک سائنس لیبارٹری بھیج دیئے گئے ہیں
پولیس کے مطابق بچی کے قتل کے الزام میں اسی محلے کے رہائشی ایک مشتبہ شخص کو گرفتار کرکے مقدمہ درج کرلیا گیا ہے، تاہم مقدمے میں زیادتی کی دفعات شامل نہیں کی گئیں۔
دوسری جانب بچی کے والدین کا موقف ہے کہ ان کی بیٹی کو زیادتی کا نشانہ بنایا کر زندہ جلایا گیا۔
یہ واقعہ ایک ایسے وقت میں پیش آیا ہے جب رواں برس جنوری میں پنجاب کے ضلع قصور میں 7 سالہ زینب کے اغواء، زیادتی اور قتل کے واقعے کے بعد پورے ملک میں غم و غصے کی لہر دوڑ گئی تھی۔
اس واقعے کے بعد پنجاب سمیت ملک بھر میں بچوں سے زیادتی اور قتل کے متعدد واقعات رپورٹ ہوئے اور اس حوالے سے آگاہی بیدار کرنے اور بچوں کو جنسی تشدد سے بچانے کے لیے اقدامات اٹھانے پر زور دیا جا رہا ہے۔