عمران خان نے پارٹی میں سزا یافتہ مجرم کی شمولیت کی اطلاعات کا نوٹس لے لیا
اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین عمران خان کی جانب سے پارٹی میں سزا یافتہ مجرم کی شمولیت کی اطلاعات کے بعد فاروق بندیال کو پی ٹی آئی سے نکال دیا گیا۔
معاملے کی تحقیقات کرنے والی ایک رکنی کمیٹی کے رکن اور تحریک انصاف کے رہنما نعیم الحق نے اپنے ٹوئیٹر پیغام میں کہا کہ فاروق بندیال کا تحریک انصاف میں شامل ہونا افسوسناک تھا، انہیں فوری طور پر پارٹی سے نکالا جارہا ہے۔
Farooq Bandials entry into PTI was unfortunate. He has been expelled from the party with immediate effect. We have no place for people with such record in our party. He should not even be in any political party.
— Naeem ul Haque (@naeemul_haque) May 31, 2018
انہوں نے کہا کہ ایسے ریکارڈ رکھنے والے شخص کی تحریک انصاف میں کوئی جگہ نہیں، انہیں کسی بھی سیاسی جماعت کا حصہ نہیں ہونا چاہیے۔
Chairman #PTI @ImranKhanPTI takes notice of convicted Farooq Bandiyal's joining. A committee under @naeemul_haque will present report to Chairman. Party will not compromise on ethics. – @fawadchaudhry pic.twitter.com/cgWsCzk8eq
— PTI (@PTIofficial) May 31, 2018
ترجمان پی ٹی آئی فواد چودھری نے ایک بیان میں کہا ہے کہ نعیم الحق پر مشتمل ایک رکنی کمیٹی 3 دن میں حقائق چیئرمین کےسامنے رکھے گی۔ان کا مزید کہنا تھا کہ تحریک انصاف کسی صورت اخلاقی معیارات پر سمجھوتہ نہیں کرے گی۔
Chairman @imrankhanpti has expelled Farooq Bandyal from the party. There is no place for convicted criminals in PTI. #PTI pic.twitter.com/QqWvzxF3uf
— PTI (@PTIofficial) May 31, 2018
اس سے قبل خوشاب کے ایک ٹرانسپورٹر فاروق بندیال کی تحریک انصاف میں شمولیت کی تصویر جاری ہونے پر سوشل میڈیا میں زبردست تنقید سامنے آئی تھی۔
سوشل میڈیا پر الزام عائد کیا جا رہا ہے کہ فاروق بندیال ماضی کی مشہور اداکارہ شبنم کے گھر پر ڈکیتی اور ریپ میں ملوث رہا ہے۔
While other parties have for decades nurtured and protected criminals, Chairman Imran Khan immediately expelled Bandial the minute he heard about the heinous crime. Such people will never be accepted by Imran Khan regardless of the “settlement” or how long ago it was. #PTI pic.twitter.com/0HeYEIR6ic
— PTI (@PTIofficial) May 31, 2018
اس جرم میں جنرل ضیاء الحق کے زمانے میں فاروق بندیال کو سزائے موت بھی ہو چکی ہے، تاہم اداکارہ نے اسے معاف کر دیا تھا۔
پاکستان کی معروف اداکارہ کے گھر ڈکیتی اور ریپ کا یہ کیس 1978ء میں سامنے آیا تھا، ان دنوں اس اداکارہ کی مشہور فلم آئینہ سامنے آئی تھی۔
ملزمان پر اداکارہ زمرد کے گھر پر ڈکیتی اور دیگر جرائم کا بھی الزام تھا، بعد یہ ملزمان پکڑے گئے اور ضیاء الحق کی فوجی عدالت سے انہیں سزائے موت سنائی گئی۔
تاہم اداکارہ شبنم نے اپنے وکیل ایس ایم ظفر کے توسط سے فاروق بندیال اور دیگر ملزمان کی سزا میں کمی کی اپیل کر دی تھی۔ فاروق بندیال کا تعلق خوشاب سے ہے اور وہ ایک معروف ٹرانسپورٹر ہے۔