وزیر اعظم پاکستان عمران خان اور وزیر اعلیٰ پنجاب عثمان بزدار سے مطالبہ کرتے ہیں
اسلام آباد(رپورٹ:فائزہ شاہ کاظمی) قومی اسمبلی میں اقلیتی ممبران پاکستان پیپلز پارٹی کے نویدعامر جیوا، پاکستان مسلم لیگ (ن) کے رکن قومی اسمبلی رومینہ خورشید عالم، ڈاکٹر درشن ایم این اے پاکستان مسلم لیگ(ن) اور سابق رکن قومی اسمبلی آسیہ ناصر نے اقلیتوں کو درپیش مسائل کے حوالے سے نیشنل پریس کلب اسلام آبادمیں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ قیام پاکستان کے
بعد شعبہ تعلیم میں مسیحی تعلیمی اداروں کا کردار ہمیشہ نمایاں رہا ہے اور تعلیم کے میدان میں مسیحی تعلیمی اداروں کی خدمات آج بھی جاری ہیں اسی تسلسل میں فیصل آباد کی داود کالونی میں کونینٹ بوائز اینڈ گرلز ہائی سکول ہے جس کو سمرنا چرچ آف پاکستان کے بشپ افتخار اندریاس اپنی نگرانی میں 2007ء سے چلا رہے ہیں سمرنا چرچ آف پاکستان کے ویژن ”Covenant Free Education ”کے تحت پنجاب کے دوسو سے زائد پرائمری سکول پنجاب کے غریب بچوں کو مفت معیاری تعلیم کی سہولت مہیا کر رہے ہیں اور مستقبل قریب میں دوسو سے زائد ہائی سکولز اور ایک ہزار سے زائد پرائمری سکول غریب بچوں کو مفت تعلیم دینے کا ارادہ رکھتے ہیں۔2013 میں کوننٹ بوائز اینڈ گرلز ہائی سکول کی بنیاد رکھی گئی جس میں چودہ سو سے زائد طلباء وطالبات مفت تعلیم حاصل کر رہے ہیں اس سکول سے ملحقہ کچھ زمین تھی جس پر گندگی کے ڈھیر لگے ہوئے تھے جس کے لیے بشپ افتخار اندریاس نے ایڈیشنل کلیکٹر فیصل آباد کو ایک خط لکھا اور گزارش کی کہ سیکورٹی،ماحولیات آلودگی اور فضلہ کو ہٹایا جائے
اور اگر یہ جگہ ہمیں دے دی جائے تو بچوں کے لیے گراونڈ بنائیں گے جس پر کلیکٹر صاحب نے رپورٹ طلب کی اور باہمی رضا مندی سے یہ جگہ سکول کو دے دی گئی اور کونینٹ سکول انتظامیہ نے سیکورٹی کو مد نظر رکھتے ہوئے بچوں کی حفاظت کے لیے سکول کی دیوار تعمیر کی گندگی کو صاف کیا مگر ایک ماہ قبل فیصل آباد واسا نے بغیر نوٹس کے سکول کی حفاظتی دیوار گرا دی طلبا اور اساتذہ کو ہراساں کیا گیا واساگردی اور پولیس گتدی کی نئی مثال قائم کی گئی ہم اس غیر قانونی اعر غیر انسانی عمل کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہیں۔ وزیر اعظم پاکستان عمران خان اور وزیر اعلیٰ پنجاب عثمان بزدار سے مطالبہ کرتے ہیں واسا انتظامیہ فیصل آباد اور ڈپٹی کمشنر فیصل آباد کو فوری معطل کیا جائے اور ذمہ داران کے خلاف کاروائی کی جائے
وزیر اعظم صاحب سے یہ بھی مطالبہ کرتے ہیں سکول کے گراونڈ میں سیوریج کے لیے بنائے جانے والے گٹروں کی تعمیر کا کام فوری طور پر بند کروایا جائے تاکہ بچے اپنی تعلیم کے ساتھ ساتھ غیر نصابی سرگرمیوں کو بھی جاری رکھ سکیں ہم کبھی بھی ان گٹروں کو بچوں کے خوابوں کا قبرستان نہیں بننے دیں گے جناب چیف جسٹس آف سپریم کورٹ سے بھی اپیل کرتے ہیں کہ وہ اس واقعہ پر سوموٹو ایکشن لیں اور کونینٹ ہائی سکول کے بچوں کا مستقبل تاریک ہونے سے بچائیں۔