پاکستان کے پہلے ورلڈ ٹریڈ سینٹر کے قیام سے ملک میں ا قتصادی سرگرمیوں کی راہ ہموارہوگی
اسلام آباد(فائزہ شاہ چیف رپورٹر) پاکستان کے پہلے ورلڈ ٹریڈ سینٹر کے قیام سے ملک میں ا قتصادی سرگرمیوں کی راہ ہموارہوگی اور غیر ملکی سرمایہ کاری میں آئندہ برسوں کے دوران کئی گنااضافہ ہوگاجس سے ملک میں سی پیک کے تحت اقتصادی سرگرمیوں کو مزید تقویت حاصل ہوگی۔ ان خیالات کا اظہار ورلڈ ٹریڈ سینٹر پاکستان کے منیجنگ ڈائر یکٹر نجیب امین پردیسی نے بدھ کو نیشنل پریس کلب میں پریس کانفرنس میں کیا۔پراجیکٹ کے سی ای او یعقوب محنتی، سید صبیح الحسن اور سنیٹرمارکیٹنگ منیجرعاصم کا ظمی کے ہمراہ پریس کانفرنس میں نجیب امین پردیسی نے کہا کہ ڈی ایچ اے میں موجود ورلڈ ٹریڈ سینٹر کا 20فیصد اگست میں مکمل ہوجائے گا۔
ان کا کہنا تھا کہ گیارہ ماہ کی ریکارڈ مدت میں ڈلیوری دے رہے ہیں، یہ کاروباری مرکز دنیا کے ساڑھے 7لاکھ کے قریب بڑے اور معروف کاروبای اداروں سے جڑاہواہے۔ورلڈ ٹریڈ سینٹر میں 70اقسام کے ماہرین بھی موجود ہوں گے جوپاکستانیوں اور بین الاقوامی کا روباری افراد، کمپنیوں اور نئے منصوبہ جات بھی باہمی تعاؤ ن کے ایک فورم کا کام کرے گا۔ نجیب امین پردیسی نے بتایا کہ یہ منصوبہ پاکستان کا سب سے بڑا سنگل یونٹ بلڈنگ ہے۔ یہ فورم ملکی، علاقائی اور بین الاقوامی کا روباری رحجانات، نئے تخلیقی آئیڈیا زکے حوالے سے بھی سہولیات فراہم کرے گا۔ پاکستان میں نوکری پیشہ یا دیگر افراد کو کاروباری مواقع فراہم کریں گے۔ کاروبارمیں دلچسپی رکھنے والوں کو راہنمائی اور وسائل کی فراہمی بھی ہمارے منصوبے میں شامل ہے۔ انہوں نے کہا کہ 550000 روپے کی معقول رقم میں ورلڈ ٹریڈ سینٹر کی عالمی اقتصادی اہمیت رکھنے والے کاروباری مرکز میں آپ جگہ حاصل کرسکتے ہیں۔ نجیب امین پردیسی نے کہا کہ سی پیک بڑا اہم منصوبہ ہے۔ پاکستان، ترکی اور چین کوفری ٹریڈ معاہد ہ کرنے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت کی اقتصادی کاوشیں قابل تعریف ہیں۔ سپریم کورٹ اور دیگر ادارے اچھا کام کررہی ہیں۔ اقتصادی استحکام کاروباری ترقی کے لئے لازمی تقاضاہے۔