اسلام آباد: سپریم کورٹ نے بنی گالہ میں غیرقانونی تعمیرات کی ریگولرائزیشن کابینہ سے دو ہفتے میں منظور کرانے کا حکم دے دیا۔
سپریم کورٹ میں چیف جسٹس پاکستان جسٹس ثاقب نثار کی سربراہی میں 3 رکنی بینچ نے بنی گالہ میں غیر قانونی تعمیرات سے متعلق کی سماعت کی، اس موقع پر ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل نےعدالت میں پیش ہوکر بتایا کہ سی ڈی اے نے ریگولرائزیشنز فائنل کرلی ہیں۔
چیف جسٹس نے بابر اعوان نے استفسار کیا کہ بابر اعوان صاحب کیا آپ ریگولرائزیشنز سے مطمئن ہیں؟بابر اعوان نے کہا کہ آپ کےحکم کےمطابق مل کر ریگولرائزیشنزتیار کی ہیں۔
ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے عدالت کو بتایا کہ تمام آبادی کو ریگولرائز کیا جائے گا، 30مارچ سے قبل کی تعمیرات ہی ریگولرہوسکیں گی۔
ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے مزید بتایا کہ کورنگ نالے کے اندر بھی گھربنے ہوئے ہیں، رواں ہفتے تجاوزات کنندگان کونوٹس جاری کردیں گے۔
چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ غیرقانونی تعمیرات کے ذمہ داران کے نام بتائیں؟ تمام متعلقہ افراد کےخلاف کارروائی کریں گے۔
دوران سماعت عدالت نے حکم دیا کہ 2 ہفتوں میں ریگولرائزیشن کو کابینہ سے منظور کرایا جائے، سیوریج ٹریٹمنٹ پلانٹ کے منصوبے سے متعلق ماہانہ رپورٹ جمع کرائی جائے۔
عدالت نے نالہ کورنگ کی زمین پر غیرقانونی تعیرات سےمتعلق کارروائی کی رپورٹ جمع کرانے کا بھی حکم دیا جب کہ بوٹینیکل گارڈن سے متعلق تمام کیسز دیگر عدالتوں سے سپریم کورٹ منگوالیے گئے ہیں