خوف اور دہشت کے سائے میں9 سالہ کشمیری بچے کا انوکھا کارنامہ
خوف اور دہشت کے سائے بھی تخلیقی صلاحیتیں دبا نہیں سکتے، اس بات کا ثبوت مقبوضہ کشمیر کے ایک 9 سالہ بچے نے انوکھا کارنامہ کر کے دے دیا ایسا کارنامہ کہ آپ بھی حیران ہو جائیں گے.ایسا کارنامہ کہ انڈیا کے صدر نے بھی انعام دینے کا سوچ لیا…..
کشمیر کے ایک 9 سالہ بچے نے الفاظ کی تعداد گننے کی صلاحیت رکھنے والا انوکھا پین ایجاد کر دیا
خوف اور دہشت کے سائے بھی تخلیقی صلاحیتیں دبا نہیں سکتے، اس بات کا ثبوت مقبوضہ کشمیر کے ایک 9 سالہ بچے نے الفاظ کی تعداد گننے کی صلاحیت رکھنے والا انوکھا پین ایجاد کرکے دیا ہے۔
این ڈی ٹی وی کی ایک رپورٹ کے مطابق مقبوضہ کشمیر کے شمالی ضلع بانڈی پورہ کی تحصیل وادی گریز سے تعلق رکھنے والے تیسری جماعت کے طالب علم مظفر احمد خان کا تخلیق کردہ منفرد پین صفحات پر لکھے جانے والے الفاظ گننے کی صلاحیت رکھتا ہے۔
9 سالہ مظفر کے مطابق یہ پین دوران لکھائی الفاظ گنتا رہتا ہے جن کی تعداد اس پر نصب چھوٹی سی ایل سی ڈی اسکرین پر نمایاں ہوجاتی ہے جبکہ اس تعداد کو میسج کے ذریعے موبائل فون پر بھی حاصل کیا جاسکتا ہے
Jammu and Kashmir: Nine-year-old Muzaffar Ahmad Khan from Bandipora's Gurez has invented a ‘counting pen’, a pen that counts words while writing. The prototype of the pen was displayed at the Festival of Innovation and Entrepreneurship, organized by NIF at the Rashtrapati Bhavan pic.twitter.com/if8fvunuNA
— ANI (@ANI) April 16, 2018
مظفر کا کہنا ہے کہ گذشتہ امتحان میں اسے مقررہ تعداد سے کم الفاظ لکھنے پر کم نمبر ملے تھے جس کے بعد اس نے یہ پین بنانے کی ٹھان لی۔
مظفر کے بنائے گئے اس پین کو فیسٹیول آف انوویشن اینڈ انٹرپرینورشپ میں نمائش کے لیے پیش کیا جائے گا، جہاں بھارت کے صدر رام ناتھ کووند بچے کو انعام سے نوازیں گے۔
مظفر کے مطابق ان کا یہ پین طلبہ کو امتحانات کے دوران اُس وقت مدد فراہم کرے گا جب انہیں مقررہ الفاظ پر مشتمل کوئی مضمون وغیرہ لکھنا ہوگا۔
اس پین کا رواں برس مئی میں مارکیٹ میں آنے کا امکان ہے……