لاہور میں آج بھی بارش، جی پی او چوک پر شگاف کی انکوائری کیلئے کمیٹی قائم
لاہور: صوبہ پنجاب کے دارالحکومت لاہور میں آج صبح کا آغاز بھی بارش سے ہوا جبکہ رات بھر بھی وقفے وقفے سے بارش برستی رہی۔
لکشمی چوک، گوالمنڈی، ڈیوس روڈ، مال روڈ اور لوئر مال سمیت لاہور کے بیشتر نشیبی علاقوں سے پانی صاف ہوگیا، تاہم کہیں کہیں پلاٹوں اور چھوٹی گلیوں میں ابھی تک بارش کا پانی موجود ہے۔
گزشتہ روز لاہور میں دس گھنٹے کے دوران 280 ملی میٹر بارش نے تباہی مچا دی تھی اور مختلف حادثات میں 8 افراد جاں بحق جبکہ متعدد زخمی ہوگئے تھے۔
کہا جارہا ہے کہ گزشتہ 38 سالوں میں لاہور میں اتنے کم وقت میں اتنی زیادہ بارش کبھی نہیں ہوئی۔
یہی وجہ ہے کہ موسلادھار بارش کے نتیجے میں پانی نے سڑکوں، مکانات، گاڑیوں سب کو ڈبو دیا تھا، ندی نالے بپھر گئے تھے اور شاہراہیں تالاب اور انڈر پاسز سوئمنگ پول بن گئے تھے، جس کے باعث شہر میں عوام کی مدد کے لیے ریسکیو ادارے کشتیاں لے آئے تھے۔
بارش کے باعث مال روڈ پر واقع جی پی او چوک پر 20 فٹ گہرا اور 200 فٹ چوڑا گڑھا پڑ گیا تھا جبکہ کچھ فاصلے پر 50 فٹ کا ایک اور گڑھا بھی منہ کھول کر کھڑا ہوگیا تھا۔
جی پی او چوک پر پڑنے والے شگاف کی انکوائری کیلئے کمیٹی قائم
لاہور میں جی پی او چوک پر شگاف پڑنے کے واقعے کی انکوائری کے لیے کمیٹی قائم کردی گئی۔
نگران صوبائی وزیر ٹرانسپورٹ میاں نعمان کبیر کا کہنا تھا کہ کمیٹی 48 گھنٹے میں رپورٹ پیش کرے گی اور شگاف پڑنے کے ذمے داروں کو سزا ملے گی۔
نعمان کبیر کا مزید کہنا تھا کہ سڑک پر شگاف پڑنے کاواقعہ انتہائی افسوسناک ہے۔
یاد رہے کہ گزشتہ روز بارش کے بعد چیئرمین پاکستان تحریک انصاف عمران خان نے لاہور کے مختلف علاقوں کے دورے کے دوران میڈیا سے گفتگو میں سابق وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف پر کڑی تنقید کی اور کہا کہ لاہور کے لوگ تنگ ہیں، شہباز شریف باہر نکلے تو ان کے ساتھ بہت بُرا ہوگا۔
دوسری جانب بارش کے بعد شہباز شریف نے بھی اپنے حلقہ انتخاب این اے 132 کا دورہ کیا اور جیو نیوز سے گفتگو میں بارش سے پیدا ہونے والی صورت حال کی تمام تر ذمےداری نگران حکومت پر ڈال دی۔
شہباز شریف کا کہنا تھا کہ نگران حکومت نے مون سون بارشوں سے پہلے کوئی انتظامات نہیں کیے۔