کارکنوں کو گرفتار کرنیوالے 26 جولائی کو جیلوں میں ہونگے، شہباز شریف 104

کارکنوں کو گرفتار کرنیوالے 26 جولائی کو جیلوں میں ہونگے، شہباز شریف

کارکنوں کو گرفتار کرنیوالے 26 جولائی کو جیلوں میں ہونگے، شہباز شریف

لاہور: پاکستان مسلم لیگ نواز کے صدر اور سابق وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف نے کہا ہے کہ ان کی پارٹی کے کارکنوں کو گرفتار کرنے والے 26 جولائی کو جیلوں میں ہوں گے۔

لاہور کے علاقے بھٹہ چوک میں انتخابی جلسے سے خطاب میں ان کا کہنا تھا کہ سابق وزیراعظم نواز شریف ملک بچانے آرہے ہیں، آج سب لوگ ان کے استقبال کیلئے باہر نکلیں۔

اس سے قبل لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ انتظامیہ اور پولیس کو واضح کہنا چاہتا ہوں کہ ظلم و زیادتی روک دیں۔

ان کا کہنا تھا کہ وقت ایک جیسا نہیں رہتا، جب ہماری حکومت آئے گی تو آپ کے ساتھ زیادتی نہیں کریں گے بلکہ انصاف کے کٹہرے میں لے کر آئیں گے۔

شہباز شریف نے کہا کہ پولیس نگران وزیراعلیٰ اور دیگر کی ہدایت پر ہمارے کارکنان کو گرفتار کر رہی ہے اور یہ گرفتاریاں انتخابات سے قبل دھاندلی ہے۔

شہباز شریف نے کہا کہ نوازشریف اہلیہ کی شدید بیماری کے باوجود پاکستان آرہے ہیں جن کا فقید المثال استقبال کیا جائے گا تاہم اس سے قبل راولپنڈی میں سیکڑوں افراد کو گرفتار کیا جا چکا ہے اور کارکنوں کو ایم پی او کے تحت بند کیا گیا، یہ سب الیکشن کو داغدار کرنے کے لیے کیا جا رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) کو دیوار سے لگایا جارہا ہے، ذمے دار کان کھول کر سن لیں، وقت ایک سا نہیں رہتا، جتنی دھاندلی کرلیں ہم 25 جولائی کا انتخاب جیت رہے ہیں۔

شہباز شریف کا کہنا تھا کہ غلط افواہیں پھیلائی جارہی ہیں کہ نواز شریف پاکستان نہیں آرہے، کوئی پرواز منسوخ نہیں ہوئِی، نواز شریف اپنی بیٹی کے ہمراہ کل لاہور ایئرپورٹ پر اتریں گے، گرفتاریوں اور تشدد سے ہمیں ڈرایا نہیں جا سکتا۔

(ن) لیگ کے صدر نے کہا کہ ہمارا کل کا پروگرام پرُامن ہے، اس کے باوجود کارروائیوں کا مطلب ہے دال میں کچھ تو کالا ہے جب کہ عمران خان لاہور میں جلسہ کر رہے ہیں اور ہمارے لیے دفعہ 144 نافذ ہے۔

شہباز شریف کا کہنا تھا کہ ہم پاکستان کی خدمت کرنے والے معمار ہیں، ملک کو دھرنوں سے تباہ کرنے والی دیگر جماعتیں ہیں، ہمارا مشن پاکستان کی تعمیر کرنا ہے۔

اس سے قبل جیو نیوز سے خصوصی بات کرتے ہوئے شہباز شریف نے کہا کہ نواز شریف کے استقبال کے لیے کارکنوں کے ہمراہ 13 جولائی کو ایئرپورٹ پہنچوں گا اور کارکن دوران استقبال سرکاری املاک کو نقصان نہیں پہنچائیں گے۔

شہباز شریف کا کہنا تھا کہ پرامن طریقے سے نواز شریف کا استقبال کریں گے جب کہ کارکنوں کی گرفتاریاں الیکشن کی شفافیت پر سوال اٹھا رہی ہیں اور پارٹی صدر کی حیثیت سے کارکنوں کی گرفتاریوں پر خاموش نہیں بیٹھوں گا۔

(ن) لیگ کے صدر نے کہا کہ شفاف انتخابات وقت کی ضرورت ہیں اور تمام جماعتوں کو برابری کی بنیاد پر انتخابی مہم چلانے کا موقع ملنا چاہیے۔

شہباز شریف نے مطالبہ کیا کہ الیکشن کمیشن لیگی کارکنان کی گرفتاری کا نوٹس لے، پولیس حنیف عباسی کو بھی گرفتار کرنا چاہتی ہے۔

یاد رہے کہ احتساب عدالت سے سزا یافتہ سابق وزیراعظم نواز شریف بیٹی مریم نواز کے ہمراہ آج لندن سے پاکستان پہنچ رہے ہیں جن کی گرفتاری کے لیے قومی احتساب بیورو (نیب) نے تیاری کرلی ہے۔

دوسری جانب مسلم لیگ (ن) کی جانب سے نواز شریف کے پاکستان پہنچنے پر استقبال کی تیاریاں بھی عروج پر ہیں تاہم (ن) لیگی کارکنان کی گرفتاریوں کا سلسلہ بھی جاری ہے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں