92

ڈسٹرکٹ جیل قصورمیں رشوت کا بازار گرم ماہانہ نہ دینے والے حوالاتیوں اور قیدیوں کیلئے جیل کے اندر جیل

ڈسٹرکٹ جیل قصورمیں رشوت کا بازار گرم ماہانہ نہ دینے والے حوالاتیوں اور قیدیوں کیلئے جیل کے اندر جیل

قصو(رپورٹ:مقصود انجم کمبوہ)ڈسٹرکٹ جیل قصورمیں رشوت کا بازار گرم ماہانہ نہ دینے والے حوالاتیوں اور قیدیوں کیلئے جیل کے اندر جیل منتھلی دینے والے قیدیوں،حوالاتیوں کو موبائل فون اور منشیات سمیت دیگر سہولیات بھی فراہم ملاقات کیلئے آنے والے افراد سے بھی نزرانہ وصولی کے ریٹ میں اضافہ۔سینئر صحافی طارق محمود جٹ اور دیگر صحافیوں کی جانب سے کئے گئے

اخباری سروے کے مطابق مہنگائی میں اضافہ کے ساتھ ہی ڈسٹرکٹ جیل کی ہر بارک میں تعینات انچارج نے رشوت کے ریٹ بھی بڑھا دیئے ہیں اور رشوت نہ دینے والے قیدیوں کو سزا کے طور پر 9-Bمیں بند کر دیا جاتاہے اوران سے مشقت بھی لی جاتی ہے ہر بارک انچارج قیدیوں سے ماہانہ وصول کر رہا ہے

اور ماہانہ دینے والے اسیران موبائل فون کے استعمال سمیت ہر قسم کی سہولیات فراہم کی جاتی ہیں اور وہ کسی بھی بارک اور نئی جیل میں بھی اپنی مرضی سے جاسکتاہے جیل کے اندر چیف اور وارڈن کی ماہانہ اکٹھا کرنے کیلئے ڈیوٹیاں لگاہوئی ہیں جو اپنی مرضی سے کسی بھی قیدی کو 9-Bیا قصورری چکی میں بند کر سکتا ہے زرائع کے مطابق چند روز قبل بھی متعدد اسیران کورشوت بڑھانے کیلئے 9-Bمیں بند کیا گیا تھا

جن میں سے کئی اسیران سے منہ مانگی رشوت وصول کر کے اُن کی مرضی کی بارک میں بھیج دیا گیا زرائع کے مطابق جیل میں منشیات کا کاروبار بھی عروج پر ہے جیل ملازمین ہی بھاری نزرانہ لیکر جیل کے اندرمنشیات کی سپلائی دیتے ہیں کچھ عرصہ قبل دو ملازمین نے منشیات کے دو شاپر بیگ جیل کے اندر پھینکے جو موقع پر پکڑے گئے جس کی انکوائری بھی چل رہی ہے

اور وہ انکوائری اس لئے مکمل نہیں کی گئی تاکہ جیل کے اندر منشیات کاکاروبار کرنے والے عناصر کو ڈرا کر بھاری رقم حاصل کی جاسکے جیل میں چکر سے لیکر رہائی تک منتھلی وصول کی جاتی ہے گزشتہ روز جیل سے رہائی پانے والے قیدی جاوید ولد یاسین کی اہلیہ نے بھی میڈیا کو بتایا تھا




کہ رہائی کے وقت صابر نامی وارنٹی ان سے پانچ ہزار روپے رشوت کا مطالبہ کر تا ہے اور نکار پر ڈراتا ہے کہ جیل کے باہر پولیس کھڑی ہے اگر اُسے پیسے نہ دیئے گئے تو گیٹ پر موجود پولیس کے حوالے کر دیا جائے گا جس پر رہائی پانے والے قیدی کو مجبوراًمزکورہ اہلکار کو پیسے دینا پڑتے ہیں تاہم جیل احکام سے ان کا موقف جاننے کیلئے بار بار رابطہ کیا گیا مگر رابطہ نہیں ہو سکا۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں