چونیاں تھانہ کنگن پور دو بچوں کے اغوا کا ڈراپ سین
قصور (مقصود انجم کمبوہ بیوروچیف ) چونیاں تھانہ کنگن پور دو بچوں کے اغوا کا ڈراپ سین بچے اپنی مرضی سے والدین سے خرچہ نہ ملنے ڈانٹ ڈپٹ سے تنگ آکر پیسے چوری کر بھاگے جن کو پولیس نے لاھور سے برآمد کر والدین کے حوالے کیا اور بچ جانے والی رقم بھی ورثاء کے حوالے کی والدین کو تنبیہ کی کہ اپنے بچوں کو ا حسن سلوک سے سمجھائیں ڈانٹ ڈپٹ سے بلاوجہ پرہیز کریں…
بچے گھر سے کیوں بھاگتے ہیں..والدین کے انکار نہ کرنے کے نقصانات،اس طرزعمل کا بچوں پر اثرات اور ان کا تدارک.بچوں کی شخصیت کی تشکیل میں والدین کا کردار اہم ہوتاہے اور بچوں کی تربیت کرنا آسان کام نہیں ہے۔مختلف والدین مختلف طریقے اور تربیت اپناتے ہیں جو کہ بچے کی جسمانی، ذہنی،جذباتی اور سماجی نشوونما پر اثر انداز ہوتے ہیں۔والدین کا ایک طرزِ تربیت ایسا ہے
جس میں بچے مثبت شخصیت کی بجائے منفی شخصیت کا رُوپ دھارلیتے ہیں۔یہ وہ والدین ہیں جو اپنے بچوں کی ہر بات اور ہر خواہش کو پورا کرنا اپنا اولین فرض سمجھتے ہیں، ایسے والدین جو بچوں کو ”ناں“ نہیں کرتے اور بچوں کی ہر خواہش کو مان لیتے ہیں وہ ایسی دوڑ کا حصہ بن جاتے ہیں جس کی کوئی منزل نہیں۔اس طرزِ عمل کا بچوں پر اثر:بچے ایک خواہش کے بعد دوسری خواہش کا اظہار کرتے ہیں اوربھرپور طریقےسےلطف اندوز نہیں ہوتے۔
بچہ ناخوش ہوکر ضدی بن جاتاہے۔ہر وقت بیزاری اور پریشانی کا شکار ہوتاہے۔اس کو اپنی بات منوانے کی عادت ہوجاتی ہے اور جب دوسرے افرادایسا نہیں کرتے توغصےکا اظہار کرتے ہیں۔ناشکرے پن کا رویہ پروان چڑھتا ہے۔چیزوں کی بے قدری کرتاہے اور ان کی حفاظت نہیں کرپاتا۔بچہ خودغرض اور مطلب پرست ہوجاتا ہے۔اس کا تدارک:بچوں کے ساتھ پیار و محبت سے پیش آئیں۔ایسے والدین جن کو ”ہاں“ کرنے کی عادت ہے وہ ”ناں“ کرنا سیکھیں۔بچے کی صرف 25%خواہش کو پورا کریں۔
بچوں سے گھر کے معاملات کے بارے میں بات میں کریں،ان کو چھوٹے چھوٹے مسائل سے آگاہ کریں تاکہ ان کو احساس ہو کہ والدین ہر خواہش پوری نہیں کرسکتے۔بچوں کو چیزوں کی قدر اور شکر کرنا سکھائیں۔بچے کو عادی بنائیں کہ ہر چیز میں ”ہاں“ نہیں کی جائے گی۔
اگر والدین معاشی طورپر مستحکم بھی ہیں تب بھی ان کی ہر خواہش کوپورا نہ کیا جائے۔بچے کو احساس دلائیں کہ اس کی ذمہ داریاں کیا ہیں۔
بچے کے ساتھ والدین مثبت گفتگو کریں