سانحہ قصور میں نہ سنبھلے تھے کہ سانحہ کاٹھور ہوگیا
قصور (مقصود انجم کمبوہ بیوروچیف )بھی سانحہ قصور میں نہ سنبھلے تھے کہ سانحہ کاٹھور ہوگیا، کہیں خامی ضرور موجود ہے، تین انسانوں کی جان جانا معمولی واقعہ نہیں، اس سے کہیں بڑھ کر خطرناک معاملہ تینوں ٹرانسپورٹرز کا تعلق وزیرستان سے ہونا ہے،،،واقعہ کچھ بھی ہو، غلطی یا غفلت، آج کے دور میں چھپانا ناممکن ہے، بہتر ہوگا، حکومت سامنے ائے، بتایا جائے
کہ واقعی غلطی سرزد ہوئی یا غفلت، اگر غفلت ہوئی تو کسی ایک دو کی غفلت سے پورے ادارے کو اسٹیک پر نہیں لگایا جا سکتا، جس سے جرم سرزد ہوا اسے قانون کے کٹہرے میں لانا چاہیے تاکہ عوام کا ریاست پر اعتماد قائم و دائم رہے،،اور اگر آپ نظر انداز یا چھپانے کی کوشش کریں گے
تو نفرتیں، تلخیاں، کدورتیں بڑھیں گی، کچھ کیے بغیر دشمن کو موقعہ میسر آئے گا، ملک دشمن قوتوں کے لیے ایسے واقعات ایجنڈے کے لیے ماحول سازگار کرنے کا باعث بنتے ہیں،،مقتولین کے اہل خانہ، دوست رشتہ دار، احباب اور سبھی کو چاہیے کہ تحقیقات کا انتظار کیے بغیر کسی پر الزام عائد نہ کریں، ممکن ہے یہ واقعی انسانی غلطی کا معاملہ ہو۔