62

حکومت نے 14 ماہ میں چوتھا آئی جی پنجاب بھی تبدیل کردیا

حکومت نے 14 ماہ میں چوتھا آئی جی پنجاب بھی تبدیل کردیا

ملک کے سب سے بڑے صوبے پنجاب میں حکومت نے 14 ماہ میں چوتھا انسپکٹر جنرل (آئی جی) پولیس بھی تبدیل کردیا۔




گزشتہ دو روز سے وزیراعظم عمران خان اور وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار میں مشاورت جاری تھی جس کے بعد بیورو کریسی میں اکھاڑ پچھاڑ کی گئی ہے۔ 




چیف سیکرٹری کے بعد انسپکٹر جنرل پولیس کو بھی تبدیل کردیا گیا ہے اور موجودہ حکومت نے 14 ماہ کے قلیل عرصے میں 4 آئی جیز کا تبادلہ کیا ہے۔ 




نگران حکومت نے کیپٹن (ر) عارف نواز کو تبدیل کر کے کلیم امام کو آئی جی تعنیات کیا تھا، کلیم امام کے بعد محمد طاہر کو آئی جی پنجاب تعینات کیا گیا لیکن وہ بھی زیادہ دیر نہ رہ سکے۔




اس کے بعد ان کی جگہ امجد جاوید سلیمی کو لایا گیا اور پھر قرعہ عارف نواز خان کے نام کا نکلا لیکن اسی پر بس نہ ہوئی اور انھیں بھی ہٹا کر اب شعیب دستگیر کو نیا آئی جی پنجاب لگایا گیا ہے۔ 




نئے آئی جی کی تعیناتی کا نوٹیفکیشن جاری کیا گیا ہے جبکہ عارف نواز کو اسٹیبلشمنٹ ڈویژن رپورٹ کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔




شعیب دستگیر کون ہیں؟

 شعیب دستگیر اس سے پہلے ایم ڈی نیشنل پولیس فاؤنڈیشن تھے، وہ آئی جی آزاد کشمیر بھی رہ چکے ہیں اور یو این مشن میں بھی کام کا تجربہ رکھتے ہیں۔




شعیب دستگیر کچھ عرصہ ایس پی ایڈمن لاہور بھی رہے لیکن انہوں نے فیلڈ افسر کے طور پر زیادہ دیر کام نہیں کیا اور ملازمت کا بڑا حصہ سینٹرل پولیس آفس میں گزارا۔




چیف سیکریٹری اور آئی جی پنجاب کے بعد بیورو کریسی میں بڑے پیمانے پر تبدیلیاں




وفاقی بیورو کریسی میں بڑے پیمانے پر تبدیلیاں کی گئی ہیں جن کے اسٹیبلشمنٹ ڈویژن نے  باضابطہ نوٹیفکیشنز جاری کیے ہیں۔ 




سیکرٹریٹ گروپ گریڈ 20 کے سید جنید اخلاق  کو جوائنٹ سیکریٹری لاء اینڈ جسٹس اور اسسٹنٹ سائنٹیفک ایڈوائزر شکیل احمد کو ڈپٹی سیکرٹری سائنس و ٹیکنالوجی ڈویژن تعینات کیا گیا ہے۔




سیکرٹریٹ گروپ گریڈ 19 کے ظفر اقبال کو ڈپٹی سیکرٹری مذہبی امور  جبکہ سیکرٹریٹ گروپ گریڈ 19 کے ڈپٹی سیکرٹری آفتاب محمد خان کو وزارت امور کشمیر تعینات کیا گیا ہے۔ 




چیف فنانس وزارت صنعت و پیداوار کو داخلہ ڈویژن کااضافی چارج دے دیاگیا اور گریڈ 17 کے مائیکل نعیم کی خدمات حکومت سندھ کو واپس کردی گئی ہیں جبکہ ایڈمنسٹریٹو سروس گریڈ 18 کی عمارا خان کی خدمات خیبرپختونخواحکومت کے حوالے کی گئی ہیں۔




ایڈمنسٹریٹو سروس گریڈ 17 کے عدنان فرید کی خدمات خیبر پختونخوا، گریڈ 19 کے سید امتیاز شاہ اور گریڈ 17 کے نجیب اللہ کی خدمات بلوچستان حکومت کے سپرد کی گئیں۔ 




ایڈمنسٹریٹو سروس گریڈ 19 کے محمد علی رندھاوا  اور گریڈ 17 کے موسیٰ علی بخاری کی خدمات گلگت بلتستان حکومت کے حوالے کی گئیں جبکہ آفس مینجمنٹ گروپ گریڈ 18 کے اشتیاق احمد کو ڈپٹی سیکرٹری خزانہ ڈویژن لگا دیا گیا۔




ایڈمنسٹریٹو سروس کے ولی محمد کو گریڈ 19 میں ترقی دے کر بلوچستان میں ہی خدمات جاری رکھنےکی ہدایت کی گئی اور ایڈمنسٹریٹو سروس گریڈ 18 کے شرجیل نور کی خدمات حکومت بلوچستان سے سندھ حکومت کے سپرد کی گئیں




اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں