وزیراعلیٰ پنجاب کا سوشل میڈیا ایڈوائزر کرپٹ بی ایم پی لائن آفیسر کو بچانے کیلئے میدان میں کود پڑا 101

وزیراعلیٰ پنجاب کا سوشل میڈیا ایڈوائزر کرپٹ بی ایم پی لائن آفیسر کو بچانے کیلئے میدان میں کود پڑا

وزیراعلیٰ پنجاب کا سوشل میڈیا ایڈوائزر کرپٹ بی ایم پی لائن آفیسر کو بچانے کیلئے میدان میں کود پڑا

ڈیرہ غازیخان)محمد فیض سے(وزیراعلیٰ پنجاب کا سوشل میڈیا ایڈوائزر کرپٹ بی ایم پی لائن آفیسر کو بچانے کیلئے میدان میں کود پڑا،تحقیقاتی رپورٹنگ کرنے والے صحافیوں پرالزامات کی بوچھاڑ کردی اور لائن آفیسر کو فرشتہ صفت انسان ثابت کرنے کی کوشش ،سرداراخلاق خان بزدار نامی شخص جس نے فیس بک پر اپنے آپ کو وزیراعلیٰ پنجاب سردار عثمان خان بزدارکا سوشل میڈیا ایڈوائزر لکھا ہوا ہے،

اس فیس بک آئی ڈی پر اس نے وزیراعلیٰ کی تمام ایکویٹیز شیئرکی ہوئی ہیں اس شخص کی سردار عثمان بزدار اور اس کے بھائیوں کیساتھ متعدد تصاویر بھی اس کی ٹائم لائن پر موجود ہیں،کہیں یہ تونسہ میں ہونے والے ترقیاتی کاموں کی مانیٹرنگ کرتا ہوا دکھائی دیتا ہے،کہیں اسسٹنٹ کمشنر کو روڈز کی صفائی کا کہتا ہوا دکھائی دیتا ہے۔
تفصیلات کیمطابق ڈیرہ غازیخان بارڈر ملٹری پولیس میں تعینات لائن آفیسر کو بچانے کیلئے وزیر اعلیٰ پنجاب عثمان بزدار کا میڈیا سیل بھی حرکت میں آگیا ہے جنہوں نے کرپٹ لائن آفیسر کی کرپشن چھپانے کیلئے اور اسے نیک پاک ثابت کرنے کیلئے ڈیرہ غازیخان کے سینئر صحافی منظور احمد لغاری کے خلاف پروپیگنڈہ مہم شروع کردی ہے ،سرداراخلاق خان بزدارنامی شخص جس نے فیس بک پراپنے آپ کووزیراعلیٰ پنجاب سردارعثمان خان بزدارکاسوشل میڈیاایڈوائزرلکھاہواہے کی فیس بک آئی ڈی پراس نے وزیراعلیٰ کی تمام ایکویٹیز شیئرکی ہوئی ہیں اس شخص کی

سردارعثمان بزداراوراس کے بھائیوں کیساتھ متعددتصاویربھی اس کی ٹائم لائن پرموجود ہیں،کہیں یہ تونسہ میں ہونے والے ترقیاتی کاموں کی مانیٹرنگ کرتاہوادکھائی دیتا ہے،کہیں اسسٹنٹ کمشنرکوروڈزکی صفائی کاکہتاہوادکھائی دیتا ہے ، وزیراعلیٰ پنجاب کاسوشل میڈیاایڈوائزرنے اپنے فیس بک پیج پر لکھا ہے کہ بارڈر ملٹری پولیس کے لائن آفیسر نجیب قیصرانی جب سے لائن آفیسر تعینات ہوئے ہیں انہوں نے بی ایم پی فورس میں جان ڈال دی ہے انکی تعیناتی کے بعد سے ملازمان کو باقائدگی سے وردی اور دیگر ضروری سامان ملنا شروع ہو گیا ہے۔ اور انہی کے دور میں بی ایم پی لائن کی تزئین و آرائش ہوئی اور انہوں نے لائن کو خوبصورت بنانے میں اپنا کردار ادا کیا ۔ایک ایماندار اور بہادر آفیسر لائن آفیسر بنا

تو بی ایم پی کے پرموشنز ہوئے جو عرصہ دراز سے بند تھے اللہ پاک نجیب خان کو تا دیر سلامت رکھے آمین یا رب العالمین۔سوال یہ ہے کہ اگر نجیب قیصرانی کے لائن آفیسر تعینات ہونے سے بی ایم پی فورس میں جان آگئی ہے یا بی ایم پی کے معاملات سدھر گئے ہیں تورسالداروں ،جمعداروں ،بی ایم پی کمانڈنٹ کی چھٹی کردینی چاہئے کیونکہ بی ایم پی فورس کا مورال بلند صرف ایک ہی شخصیت کی وجہ سے ہوا ہے ۔سینئر صحافی کے خلاف پروپیگنڈہ کرنے والا وزیر اعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار کا سوشل میڈیا ایڈوائزر خود وزیراعلیٰ اور اسکے بھائی یہ بتانا پسند کریں گے

کہ 1876میں قائم ہونے والی بی ایم پی جس کے پہلے کمانڈنٹ اور انگریز ضلعی آفیسر سر سینڈیمن سے لیکر 135سالہ تاریخ میں کبھی دوسرے تمن میں تبادلے ہوئے ہیں جو آپ کے دور حکومت میں بی ایم پی میں اکھاڑ پچھاڑ ہوئی ہے اس کی تاریخ میں کوئی مثال موجود ہے؟تبادلے فورسز میں ہوتے رہتے ہیں ،بی ایم پی میں سوار سے لیکر رسالدار تک سب تبدیل ہوئے اور آپ کے دور حکومت میں پنجاب کے کتنے آئی جی تبدیل ہوئے لیکن صرف ایک بی ایم لائن آفیسر نجیب قیصرانی ہے جو تین سال سے ایک ہی جگہ بیٹھا ہے اسے تبدیل کیوں نہیں کیا جاتا،اس کے پیچھے ضرور کوئی بڑا راز چھپا ہے ۔ 1988-89میں ایف سی کے حوالدار محمد بخش لغاری شمتالہ کس طرح قتل ہوا ؟نجیب ولد دلشاد لائن آفیسر کے

بابو غلام حیدر المعروف ڈگرا اور افتخار ضیاء کے ساتھ کیا تعلقات تھے اور یہ مل کر کیا کیا کرتے تھے ،کیا ایف سی کے حوالدار محمد بخش لغاری شمتالہ کی قبر کشائی نہیں ہوئی تھی ؟1998کے بلدیاتی الیکشن میں پولنگ اسٹیشن بروٹ مندوانی تھانہ ستہ میں نجیب قیصرانی نے اپنے پانچ چھ ساتھیوں سے مل کر حملہ نہیں کیا تھا ؟کیا اس وقت کے بی ایم پی کمانڈنٹ فلائٹ لیفٹیننٹ خاقان مرتضیٰ نے انکوائری نہیں کی تھی اس وقت کس شخصیت نے کمانڈنٹ سے سفارش کرکے نجیب قیصرانی کو بچایا تھا ؟تھانہ پھگلہ کے علاقہ کا بہت بڑا بدمعاش(جو فوت ہو چکا) گلا ٹینکنڑکے ساتھ مل کر بلوچستان کے علاقہ درگ میں ڈکیتی نہیںکی تھی ؟اس وقت پنچایتی فیصلہ کیا ہوا تھا ،وزیر اعلیٰ عثمان بزدار کا میڈیا سیل اس کا جواب دے گا

۔طاہر شہید قیصرانی کودرہ کوڑہ جانے کا غیر قانونی حکم کس نے دیا؟یا پھر طاہر شہید کی شہادت بھی صحافیوں کی ایک سازش ہے ؟وزیر اعلیٰ صاحب اشتہا ریوں کیخلاف کارروائی کرنے والے دفعدار ذوالقرنین یاسر قیصرانی کو ذلیل نہیں کیا گیا ؟کیا تمن قیصرانی کے تھانوں کی خطرناک اشتہاری قادری قیصرانی کی خفیہ مانیٹرنگ کی ڈیوٹی کس نے لگائی ۔امیدہے وزیر اعلیٰ عثمان بزدار اور اسکے بھائی ٹھنڈے دل اور دماغ سے بتائیں گے کہ بی ایم لائن آفیسر نجیب قیصرانی ان کی اوران کے سوشل میڈیا سیل کیلئے اتنی اہمیت کیوں اختیا رکرچکا ہے جس کے خلاف سینئر کمانڈنٹ بی ایم پی ڈپٹی کمشنر ڈیرہ غازیخان اور بی ایم پی کمانڈنٹ ایکشن لینے سے ڈرتے ہیں۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں