لاہور : ہائی کورٹ نے نجی اسکولوں کی فیسوں میں سالانہ اضافے کی شرح مقرر کرنا غیرآئینی قرار دے دیا، عدالتی حکم کے مطابق دوسالوں کے دوران بلاجواز وصول کی گئی اضافی فیس واپس کرنا ہوگی ۔
لاہورہائی کورٹ میں نجی اسکولوں کی فیسوں میں سالانہ اضافے سے کیس کی سماعت ہوئی جس میں عدالت نے کہا کہ پرائیویٹ اسکول بلاجواز فیس نہیں بڑھا سکتے ۔
عدالتی حکم کے مطابق حکومت فیس میں سالانہ اضافے کی شرح مقرر نہیں کرسکتی، اسکول انتظامیہ فیس بڑھانے سے پہلے حکومت کو جواز پیش کرے گی۔
[c5ab_image c5_helper_title=”” c5_title=”” url=”http://www.fsmedianetwork.com/fsmedianetwork_uploads/2018/04/notification.jpg” class=”” width=”9999″ height=”9999″ link=”” caption=”” type=”popup” link=”” align=”center” ]
نجی اسکولوں نے پچھلے دو سالوں میں 5 سے 8 فیصد تک فیسوں میں اضافہ کیا گیا، اضافی فیسوں کا جواب بھی دینا ہوگا ۔
فیسوں کے تقرر میں پابندی ختم ہونے پر پرائیویٹ اسکول مالکان بھی خوش ہیں کہتے ہیں والدین کو بھی صرف چند ایک اسکولوں سے شکایت ہے ۔
فیصلے کے مطابق اسکول انتظامیہ کتابیں اور یونیفارم کسی خاص دکان سے خریدنے کا پابند نہیں کرسکتی، عدالت نے پنجاب حکومت کو مساوی پالیسی بنانے کے لئے نوے روز کی مہلت دی ہے