114

توہین عدالت: نوازشریف اور مریم نواز کیخلاف درخواستوں پر فل بینچ تیسری بار تحلیل

لاہور: نوازشریف اور مریم نواز کے خلاف توہین عدالت کی درخواستوں پر سماعت کےلیے تشکیل دیا گیا فل بینچ تیسری مرتبہ بھی تحلیل ہوگیا جس پر چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ نے ایک بار پھر نیا بینچ تشکیل دے دیا۔

لاہور ہائیکورٹ میں سابق وزیراعظم نوازشریف، ان کی صاحبزادی مریم نواز اور وزیراعظم شاہد خاقان عباسی سمیت دیگر لیگی رہنماؤں کے خلاف سپریم کورٹ کے فیصلے پر تنقید کی بنیاد پر توہین عدالت کی ایک درجن سے زائد درخواستیں دائر کی گئی ہیں۔

لاہور ہائیکورٹ کے دو سنگل بینچوں کے روبرو یہ درخواستیں زیر سماعت تھیں تاہم جسٹس مظاہر نقوی نے چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ سے معاملہ اہم نوعیت کا ہونے کی بناء فل بینچ بنانے کی درخواست کی تھی۔

چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ جسٹس یاور علی نے درخواستوں کی سماعت کےلیے فل بینچ تشکیل دیا تھا جو 31 مارچ کو بینچ کے ایک رکن جسٹس شاہد حسن بلال کے ملتان تبادلے کے باعث ٹوٹ گیا تھا جس کےبعد چیف جسٹس نے جسٹس شاہد مبین کو بینچ میں شامل کرکے نیا بینچ تشکیل دیا تھا۔

2 اپریل کو جسٹس شاہد مبین نے ذاتی وجوہات کی بناء پر درخواستوں پر سماعت سے معذرت کی تھی جس پر چیف جسٹس نے ان کی جگہ جسٹس شاہد جمیل خان کو بینچ میں شامل کرکے نیا فل بینچ تشکیل دیا۔

نئے بینچ کی تشکیل

جیونیوز کے مطابق جسٹس شاہد جمیل خان نے بھی ذاتی وجوہات کی بناء پر درخواستوں کی سماعت سے معذرت کرلی ہے جس کےبعد بینچ تیسری مرتبہ تحلیل ہوگیا۔

چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ جسٹس یاور علی نے جسٹس شاہد جمیل کی جگہ اب جسٹس مسعود جہانگیر کو شامل کرکے نیا فل بینچ تشکیل دیاہے۔

جسٹس مظاہر اکبر نقوی کی سربراہی میں جسٹس عاطر محمود اور جسٹس مسعود جہانگیر پر مشتمل تین رکنی بینچ پیر سے درخواستوں پر سماعت کرے گا۔

درخواست گزار نے مؤقف اپنایا ہے کہ نواز شریف اور مریم نواز مسلسل عدالت کی توہین کررہے ہیں لہٰذا عدالت ان کے خلاف توہین عدالت کی کارروائی کرے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں