نوازشریف کی پنجاب ہاؤس میں ہنگامی پریس کانفرنس
اسلام آباد: سابق وزیراعظم نواز شریف کا کہنا ہے کہ قومی احتساب بیورو (نیب) بہت سے معاملات میں اختیارات سے تجاوز کر رہا ہے جب کہ چیئرمین نیب سے متعلق وزیراعظم کی پارلیمنٹ میں گفتگو خوش آئند ہے۔
اسلام آباد کی احتساب عدالت میں صحافیوں سے غیررسمی گفتگو کے دوران نواز شریف نے کہا کہ آمر کا بنایا ہوا قانون ختم ہونا چاہیے تھا، پرویز مشرف نے اپنے عزائم کی تکمیل کے لیے نیب کا قانون بنایا تاہم اب فیصلے کا وقت ہے کہ ملک میں جمہوری حکومتوں کے قانون چلیں گے یا آمروں کے۔
سابق وزیراعظم نے کہا کہ نیب بہت سے معاملات میں اختیارات سے تجاوز کر رہا ہے اگر نیب کی طرف سے کوئی چیز سامنے آنی ہوتی تو پہلے 10 روز میں آجاتی، جب تک نیب کو ثبوت نہ مل جائے یہ ٹرائل آگے بڑھتا رہے گا۔
ان کا کہنا تھا کہ آمر کے بنائے ہوئے قوانین جتنی جلدی ختم کردیں ملک کے لیے بہتر ہوگا، ترقیاتی کاموں اور فلاح و بہبود میں مصروف رہے جس کی وجہ سے اس طرف دھیان نہیں گیا۔
نواز شریف نے کہا کہ پنجاب ہاؤس میں آج ہنگامی پریس کانفرنس کی جائے گی جس میں منی لانڈرنگ کے حالیہ الزامات پر بات ہوگی۔
سابق وزیراعظم کا کہنا تھا کہ سوشل میڈیا پر چل رہا ہے کہ ٹائی ٹینک ڈوبنے کی وجہ سامنے آ گئی اور ٹائی ٹینک ڈوبنے پر نواز شریف کو نوٹس کا امکان ہے۔
گوجرانوالہ سے رانا نذیر کی تحریک انصاف میں شمولیت پر نواز شریف نے ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ میں نے بھی سنا ہے کہ وہ تحریک انصاف میں جا رہے ہیں، ان کے بیٹے نے پارٹی صدارت کے لیے مجھے ووٹ نہیں دیا تھا۔
نواز شریف نے کہا کہ عمران خان کی کسی بات پر اعتبار نہیں کیا جا سکتا، وہ سیاستدان ہی کیا جس کی بات پر اعتبار نہ کیا جائے۔
عمران خان کی بریت سے متعلق سوال پر نواز شریف نے کہا کہ اللہ نہ کرے ہماری قسمت عمران خان کی طرح ہو ۔