عسکری پارک حادثے میں جاں بحق 14 سالہ کشف کی نماز جنازہ شرف آباد کی قریبی مسجد میں ادا
کراچی: عسکری پارک انتظامیہ کی غفلت نے والدین کی لاڈلی 14 سالہ کشف کی جان لے لی اور ہنستا بستا گھر اجاڑ دیا۔
14سالہ کشف چھ بہن بھائیوں میں سب سے بڑی اور ماں باپ کی لاڈلی تھی جو کہ تفریح کے لیے دادا دادی اور بہن بھائیوں کے ساتھ عسکری پارک آئی تھی۔
نت نئے جدید جھولوں کی دھوم ان دنوں بہت سنائی دے رہی تھی لیکن کسے معلوم تھا کہ غیر ملکی طرز کے چائنا سے منگوائے گئے یہ جھولے ناپائیدار نکلیں گے۔
معصوم کشف اکیلی جھولے میں بیٹھی جو 360 ڈگری پر زمین سے 40 فٹ اوپر کچھ یوں گھومتا ہے کہ لوگ تھرل محسوس کرتے ہیں لیکن عینی شاہدین کہتے ہیں کہ ابھی جھولا گھومنا شروع ہی ہوا تھا کہ زور دار آواز کے ساتھ زمین پر آگرا۔
آہوں اور سسکیوں میں کشف کا زخموں سے چور جسم بھی تھا جو اس واقعے میں ہمیشہ کے لیے ابدی نیند سوگئی۔
کشف نے 12 جولائی کو ہی اپنی سالگرہ منائی تھی اور اس کے والد کاروبار کے سلسلے میں چین میں مصروف تھے جہاں انہیں ان کی پیاری بیٹی کی موت کی خبر دی گئی۔
کشف کے والد کہتے ہیں کہ کشف جب تک حیات تھی ان کے مسکرانے کی وجہ رہی لہٰذا وہ اس واقعے کے ذمہ داران کیخلاف کارروائی کریں گے چاہے جتنا بھی پیسہ بھی خرچ ہو۔
14 سالہ کشف کی والدہ بھی غم سے نڈھال ہیں اور بار بار ایک ہی التجا کرتی رہیں کہ ایسے پارکس بند کردیئے جائیں جہاں انسانی زندگی سے زیادہ پیسے کی اہمیت ہو۔
کشف کی نماز جناز ہ شرف آباد کے قریبی مسجد میں ادا کی گئی جس کے بعد اسے آہوں اور سسکیوں میں عیسیٰ نگری قبرستان میں سپردخاک کردیا گیا لیکن ستم ظریفی یہ ہے کہ واقعے کی اب تک ایف آئی درج نہیں کی گئی۔