عالم اسلام کے قائد اعظم رجب طیب اردگان کا خطاب مسلم امہ عالم کے نام 80

عمران خان کو ملنے والی سزا کے وہ مستحق تھے

عمران خان کو ملنے والی سزا کے وہ مستحق تھے

مسلم ملک و وطن کو ترقی پزیری کی راہ پر گامزن کرنے والے مخلص عمران خان جیسے لیڈر کو، اسلام دشمن یہود و نصاری سازش کنندگان کیسے برداشت کرسکتے ہیں؟ جمہوریت اور انسانیت کا ڈھونگ رچانے والے یہ یہود و ہنود و مسیحی حکمران عالم، پہلے سے ایٹمی ملک کو معشیتی طور مضبوط ملک بننے دیتے ہوئے، مستقبل میں اپنے وجود کو خطرے میں ڈالتا دیکھتے خاموش کیسے بیٹھ سکتے تھے؟

اسی لئے انکا سائپر سازش رچا خان کو اقتدار سے بے دخل کرنا بجا بنتا ہے۔ ہر کسی کو آپنے مدافعتی اقدامات لینے کا حق حاصل ہے۔ شکایت ان یہود و ہنود و نصاری حکمران سے نہیں؟ بلکہ ملک و وطن کے خود ساختہ محافظوں سے ہے جو ان دشمنان اسلام کی سازشوں کے شکار بن خود اپنے ہاتھوں ملک و وطن کو تباہ و برباد نہ صرف کئے جارہے ہیں بلکہ نسوانیت، انسانیت ، جمہوریت پر ظلم و جبر کی انتہا کرتے ہوئے، نپولین و ہٹلر کی ارواح کو بھی جہنم والی زندگانی میں، ایک گونہ طمانیت مہیہ کروا رہے ہیں۔

کیا ان زرداران و شرفاء و منتظمین و محافظین ملک و وطن کو خود خدا نہیں ہے؟ یا وہ تمام زندگی بعد الموت، یوم محشر ،جزاء و سزا کے ایمان و یقین سے بے بہرہ ہیں؟تین ساڑھے تین سالہ خان کے زمام حکومت میں، 23 کروڑ ملکی عام عوام کی صلاح و فلاح کے لئےاٹھائے گئے اقدامات، دیش بھر میں غریب و مساکین کے لئے کھولے گئے

لنگر خانے، عوام کی صحت عامہ کے لئے جاتی کئے گئے ہیلتھ انشورنش نظام، قوم کے مستقبل نوجوانوں کی اعلی تعلیمی اسکالرشپ اور سب سے بڑھ کر دو سال قبل جب پورا عالم کورونا کی وجہ سے ،معشیتی زبوں حالی کی مثال بنا ہوا تھا، عالم کی بڑی جمہوریت پڑوسی ملک میں بھی کورونا وبا نمٹنے سے لاچار ،بھارت میں موت کا تانڈؤناچ شروع ہو چکا تھا، اموات اتنی زیادہ تھیں کہ مرنے والوں کے انتم سنسکار کئے بنا ہی، گنگا کنارے ریت تلے دفن کیا جارہا تھا، جس کی وجہ سے،مدون جزر گنگا میں بڑھتے پانی میں، ہزاروں لاشیں گنگا میں بے سہارا تیرتی دنیا والوں نے دیکھی تھی۔ ایسے وقت اپنے ملک کو عالم کے اور ممالک کے مقابلے معشیتی طور خود مختار بنانے والے مخلص خان کی پذیرائی یا سزا، دو میں سے ایک تو ملنی ہے تھی۔ ہم بے وفا، مسلمانان عالم سے، ان کی مناسب پذیرائی نہ ہوئی تو کیا

ہوا، دشمنان اسلام یہود و نصاری ہیں نا؟ اپنے سائہر سازش سے خان کو مناسب سزا دینے کے لئے؟ اور اس پر طرہ یہ کہ ہم ہی میں سے، زرداران و شرفاء و محافظین قوم و ملت میں ایسے بے غیرت میر صادق و جعفر کی کمی ہے جو دشمنان اسلام کی سازش تکمیل میں ان کی بھرہور مدد کرتے ہوئے، ہمارے میں پنپنے والی مخلص مسلم قیادت ہی کو ختم کئے، صدا کے لئے ملک و وطن کو اسلام دشمنوں کی جوتیوں پر ڈھیر کرسکیں اللہ ہی آمان میں رکھے ملک و وطن کو اور 23 کروڑ عوام کو ترکیہ طرز اپنے مخلص قائد قوم و مسلم امہ کے خلاف اٹھنے والے ٹینک بردار دستوں کے آگے سڑکوں پر سونے اور اپنی صحیح قیادت کو بچانے کی توفیق عطا کرے وما علینا الا البلاغ

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں