امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اس بات کا عزم کیا ہے کہ ملک کے جنوب میں واقع میکسکو کی سرحد کی حفاظت کے لیے وہ امریکی فوج تعینات کریں گے۔
منگل کے روز وائٹ ہاؤس میں بات کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ ’اب ہم اپنے کام عسکری انداز میں کریں گے اور یہ ایک بڑا قدم ہوگا۔‘
اس سے قبل ڈونلڈ ٹرمپ نے وسطی امریکی ملک ہانڈوراس کو اس وقت امداد بند کرنے کی دھمکی دی تھی جب وہاں سے پناہ گزینوں کے امریکہ کی جانب روانہ ہونے کی اطلاعات سامنے آئی تھیں۔
واضح رہے کہ صدر ٹرمپ کے دونوں پیش رو جارج بش اور براک اوباما نے امریکی سرحدوں کے لیے نیشنل گارڈ کا استعمال کیا تھا۔ صدر جارج بش نے ہزاروں فوجیوں کو سرحد پر جب تعینات کیا تو اسے آپریشن جمپ سٹارٹ کا نام دیا گیا تھا۔
The big Caravan of People from Honduras, now coming across Mexico and heading to our “Weak Laws” Border, had better be stopped before it gets there. Cash cow NAFTA is in play, as is foreign aid to Honduras and the countries that allow this to happen. Congress MUST ACT NOW!
— Donald J. Trump (@realDonaldTrump) April 3, 2018
منگل کو بالٹک ممالک کے رہنمائوں کے ساتھ ایک ورکنگ لنچ کے دوران صدر ٹرمپ نے یہ بھی کہا کہ اگر میکسکو سے پناہ گزینوں کی آمد نہ رکی تو شمالی امریکہ میں فری ٹریڈ معاہدے (نیفٹا) بھی خطرے میں ہے۔
یاد رہے کہ گذشتہ سال کے آخری چند ماہ میں امریکی میڈیا کا کہنا تھا کہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے فیصلہ کیا ہے کہ نوجوان غیر قانونی تارکینِ وطن کو تحفظ دینے والے ایک پروگرام کو ختم کر دیا جائے۔
اطلاعات کے مطابق صدر ٹرمپ کانگریس کو چھ ماہ کی مدت دیں گے کہ اس پروگرام کا متبادل تیار کیا جائے۔ اس فیصلے کو ایک سمجھوتے کے طور پر دیکھا جا رہا ہے۔ یاد رہے کہ اس پروگرام کے لیے امریکی حکام میں بہت حمایت ہے اسی لیے اس کے متبادل کو تیار کرنا اہم ہے۔
ڈاکا نامی اس پروگرام کو صدر اوباما نے متعارف کروایا تھا اور اس پروگرام کے تحت سینکڑوں نوجوانوں کو ملک بدری سے بچایا جاتا ہے اور انھوں پڑھنے اور کام کرنے کے پرمٹ دیے جاتے ہیں۔