12

ڈپٹی کمشنر شیخوپورہ ڈی ایچ کیو ہسپتال شیخوپورہ کی بدانتظامیوں کا فوری نوٹس لیں

ڈپٹی کمشنر شیخوپورہ ڈی ایچ کیو ہسپتال شیخوپورہ کی بدانتظامیوں کا فوری نوٹس لیں

شیخوپورہ(بیوروچیف/ شیخ محمد طیب سے)شیخوپورہ کی واحد بڑی سرکاری علاج گاہ ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر ہسپتال میں انسانی جانوں سے کھیلا جانے لگا جہاں مبینہ طور پر علاج گاہ کو خدا کے ہی رحم و کرم رم پر چھوڑ دیا گیا ہے لیکن کسی بھی عوامی شکائت پر کان نہیں دھرے جاتے اور ستم بالائے ستم یہ کہ بجائے شرمندگی محسوس کرنے کے متعلقہ افسران و موقع پر موجود سینئرز جھوٹ پر مبنی زبانی جمع خرچ سنا کر اپنا موقف پیش کردیتے ہیں

جو کہ کسی طور تسلی بخش نہیں، یہاں ایمرجنسی میں لائے جانے والے مریض سہولیات کے فقدان اور یہاں معالجین کی لاپرواہی و عدم دلچسپی کے باعث مایوسی کے عالم میں دیگر مہنگے نجی ہسپتالوں میں علاج معالجہ پر مجبور ہوجاتے ہیں اور اس مہنگائی کے دور میں بھاری بھرکم قرض لیکر اپنا اور اپنے پیاروں کا علاج معالجہ کروانے پر مجبور ہیں، اکثر و بیشتر اس ٹراما سنٹر میں لائے جانے والے بالخصوص آرتھوپیڈک سے متعلقہ مریضوں کو بغیر چیک کئے ہی لاہور میں سروسز ہسپتال، جنرل ہسپتال، میو ہسپتال، گنگا رام و دیگر لاہور کے نجی بڑے ہسپتالوں میں ریفر کردیا جاتا ہے ،

بارہا توجہ دلانے کے باوجود انتظامہ کسی بھی صورت اس مسئلہ پر ایکشن لینے کو تیار نہیں جو کہ بہت بڑا سوالیہ نشان ہے جس سے یہی تاثر دیا جارہا ہے کہ ان کے نزدیک شائد انسانی جان کی کوئی قدر و قیمت نہیں، ٹراما سنٹر میں گوکہ کمپیوٹرائزڈ پرچی کا اجراء ہوچکا ہے جوکہ خوش آئند ہے لیکن ہر دوسرے مریض کو باہر کی دوائی لینے کے لئے یہ پرچی تھمادی جاتی ہے، اس کمپیوٹرائزڈ پرچی پر لکھی گئی ادویات کی فراہمی کا ریکارڈ بھی ہونا چاہئیے جوکہ بالکل باآسانی ممکن ہے، اکثر یہاں ڈیوٹی ڈاکٹرز کی ایما اور مبینہ ملی بھگت سے مختلف کمپنیوں کے نمائندوں کو بٹھا کر ذاتی طور پر ڈاکٹرز اور نجی میڈیسن کمپنیوں کا کوٹہ تو پورا کیا جارہا ہے لیکن نہ ہی مجبور و بے آسرا مریضوں کو ریلیف ملتا ہے

اور نہ ہی اس مسئلہ کو حل کرنے کی جانب کوئی پیش قدمی ممکن ہوسکی ہے، بارہا اس مسئلہ کی جانب سی ای او ہیلتھ شیخوپورہ، ڈی ایچ او شیخوپورہ اور ایم ایس کو بھی توجہ دلائی گئی لیکن تاحال کوئی پیشرفت سامنے نہ سکی ہے اسلئے ٹراما سنٹر میں موجود مریضوں، لواحقین و دیگر شہریوں نے میڈیا کے توسط سے وزیر اعلیٰ پنجاب محترمہ مریم نواز شریف صاحبہ اور ڈپٹی کمشنر شیخوپورہ سے پرزور مطالبہ کیا ہے کہ اس اہم عوامی ایشو پر سنجیدگی سے نوٹس لیتے ہوئے متعلقہ بے ضابطگیوں کے مرتکب انتظامی عملہ کے خلاف سخت کاروائی عمل میں لاتے ہوئے شہریوں کو حقیقی ریلیف فراہم کیا جائے، یہاں آنے والے مریضوں و لواحقین کا کہنا تھا کہ ٹراما سنٹر ایمرجنسی میں لائے گئے

مریضوں کو باہر ادویات لانے کے لئے بھجوانا ہے تو اس ٹراما سنٹر کا عوام کو کیا فائدہ؟؟؟ ٹراما سنٹر میں روئی، سرنجز، آئی وی لائن، برنولا، مختلف انجکشنز و ادویات تک باہر کی منگوائی جاتی ہیں، ڈیوٹی ڈی ایم ایس صاحبان کا موقف دیتے ہوئے کہنا تھا کہ ادویات کی کمی کے باعث مجبور ہیں، ہمارا قصور نہیں کیونکہ یہ ایم ایس صاحبہ سے متعلقہ اور اعلیٰ حکام سے متعلقہ معاملہ ہے ہمارا کام مریضوں کا دستیاب ادویات سے فوری علاج معالجہ ہے ادویات کی کمی پر نوٹس لینا ہمارا کام نہیں اعلیٰ حکام کو آگاہ کیا ہوا ہے،

شہریوں نے اس تناظر میں پرزور مطالبہ کیا ہے کہ سخت ایکشن لیتے ہوئےمفادعامہ کے پیش نظر مفت ادویات کی فراہمی ہرصورت ممکن بنانے اور جو اپنے ساتھ پرائیویٹ فارما ورکرز کو بٹھا کر ادویات باہر کی پرچیوں پر لکھواتے ہیں ایسے ڈاکٹرز اور ملوث سٹاف کے خلاف سخت کاروائیاں عمل میں لائی جائیں

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں