ٹرمپ ’برطرفی یا مواخذہ‘ کے دوراہے پر پہونچ گئے 196

جب آئے گا عمران ۔سب کی نکالے گا جان لائے گا آٹا چینی پٹرول کا بحران۔بنے گا نیا پاکستان

جب آئے گا عمران ۔سب کی نکالے گا جان لائے گا آٹا چینی پٹرول کا بحران۔بنے گا نیا پاکستان

آج کی بات ) شاہ باباحبیب عارف کیساتھ
اسد عمر کو پی ٹی آئی کا دماغ بھی کہا جاتا تھا جو آپوزیشن میں ہوتے ہوئے قومی اسمبلی میں اعداد و شمار بتاتے تھے اور کہتے تھے کہ حکومت پیٹرول میں بھی20 روپے جیب میں ڈال رہی ہے جب ہماری حکومت آئی تو ہم عوام کو 45 روپے لیٹر پیٹرول دیں گے پی ٹی آئی کی حکومت بننے کے بعد ان کو وزیر خزانہ بنا دیا گیا انہوں نے ملک کی معیشت کو تباہ کردیا اور ایک سال میں ہی پنچر ہوگئے اور ان کو وزارت خزانہ سے ہٹا دیا گیا وزیر ہوا بازی غلام سرور خان نے پی آئی اے پینچر کردی اور ہوا بازی سے منسلک لاکھوں پاکستانیوں کے روزگار کو خطرے میں ڈال دیا
شیخ رشید نے ریلوے کو کو تباہ کردیا 120 سے زیادہ حادثے ہوئے 70 بندے زندہ جل کر خاکستر ہو گیا 50 ارب کا خسارہ دے کر اب خان صاحب نے ان کی ترقی کرکے وزارت داخلہ سونپ دی ہے اب وہ ملک میں بچہ کچہ امن و امان بھی تباہ کریں گےخان صاحب کے چہتے وزیر عامر کیانی نے ادویات ساز کمپنیوں سے کیک بیک لے کر ان کو مرضی کے ریٹ بڑھانے کی اجازت دے دی زندگی بچانے والی ادویات غریب عوام کی پہنچ سے دور ہوگئی
عامر کیانی کی جگہ ڈاکٹر ظفرمرزا کو لایا گیا اور بتایا گیا کہ یہ بڑے قابل ہیں ڈاکٹر ظفرمرزا واقعی بڑے قابل تھےانہوں نے کیک بیک لینے کی بجائے انڈیا سے ناقص غیر معیاری اور ایکسپائری ادویات منگوا کر پاکستانی عوام کو کھلا کر اربوں روپے جیب میں ڈال لیےکورونا فنڈ کا 10 ارب جیب میں ڈال لیے کرونا کے دوران ماسک دوسرے ملکوں کو سمگل کیے کورونا کے دوران ڈاکٹر اور طبی عملہ حفاظتی سامان کے لیے احتجاج کرتے رہے لیکن عمران خان کے وزیروں مشیروں نے اپنی کارکردگی دکھا کر جیبیں بھرتے رہےکورونا کے دوران ہی جب عوام بے

یارو مددگار تھی عمران خان صاحب کے دائیں اور بائیں والے خسرو بختیار اور جہانگیر ترین نے آٹے اور چینی کا بحران پیدا کرکے آٹے اور چینی کی ذخیرہ اندوزی کی بلیک مارکیٹنگ کر کے پاکستانی غریب عوام کو اربوں روپے کا چونا لگایا عمران خان کے قریبی دوست اور مشیر ندیم بابر نے دیکھا کہ ان وزیروں کی اتنی اچھی کارکردگی ہے میں کیوں پیچھے رہوں اور انہوں نے پٹرول منگوانے کا ٹھیکہ اپنی کمپنی ہسکول کو دیا اور مارکیٹ میں بلیک مارکیٹنگ کر کے کھربوں روپے کمائے کابینہ کے اجلاس میں عمران خان صاحب کہتے ہیں کہ مارکیٹ میں 74 روپے پٹرول کی قیمت میں نے کی اور مارکیٹ سے غائب کس نے کیا تو وزیر مشیر اپنی ہوشیاری اور چالاکی پر ایک دوسرے کو دیکھ کے ہنس رہے تھے
ثانیہ نشتر غریبوں کے نام پر بنائے گئے فنڈ میں سے اپنی این جی او کو فنڈ دیتی ہیں ڈاکٹر یاسمین راشد ہسپتالوں سے ادویات ختم کر کے لیکن اپنی این جی او کو حکومتی خزانہ سے فنڈ دیتی ہیںعمران خان آڑھائی سال گزر جانے کے بعد کہتے ہیں کہ ہم نے کچھ کیا نہیں ہمیں کچھ پتہ ہی نہیں تھا تو یہ عوام کو دھوکہ دینے والی بات ہے کیونکہ چینی 110 انڈا 30 کا ایسا ہی نہیں ہوتا کارکردگی دکھانا پڑتی ہےعمران خان صاحب اور انکی وزیروں مشیروں نے صرف اڑھائی سال میں ہی کمال کر کے اربوں کھربوں کما لیے اگر عمران خان کی حکومت نہ آتی تو یہ لوگ ساری عمر اتنا پیسا نہیں کما سکتے تھے

عمران خان کے وزیر مشیر کوئی آٹا کھا گیا کوئی چینی کھا گیا کوئی غریب مریضوں کی ادویات کھا گیا اور کوئی پٹرول پی گیا کسی نے پی آئی اے کسی نے ریلوے تباہ کر دیا اور خان صاحب کہتے ہیں کہ آڑھائی سال میں ان کو کچھ پتہ ہی نہیں تھا اور انہوں نے کچھ کیا ہی نہیں خان صاحب کو اکثر چیزوں کا ٹی وی سے یا بیوی سے پتہ چلتا ہے ملک اور قوم کے لئے خان صاحب کی آڑھائی سالہ محنت اور عوام کی غربت کی سطح سے نیچے جانے پر خان صاحب کی ان کاوشوں کو رہتی دنیا تک یاد رکھا جائے گا۔۔۔۔۔

(جب آئے گا عمران۔۔لے گا سب کی جان۔۔۔بنے گا نیا پاکستان)

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں