بے مروت سستے لوگ 212

بے مروت سستے لوگ

عمرین نواز (نارووال)

سستے لوگوں سے مراد ایسے لوگ ہیں جو آپ کی زندگی میں زہر گھولنے کی کوشش کرتے ہیں۔ ہنستے مسکراتے چہروں کی رونق اپنے برے رویوں سے ماند کر دیتے ہیں ۔ ایسے لوگ صرف بغض،کینہ اور حسد سے اٹے ہوئے ذہنوں کے مالک ہوتے ہیں۔ منافق دل کے ساتھ مومن کا لبادہ اس خوبصورتی سے پہنیں رکھتے ہیں کہ یوں گماں ہوتا ہے جیسے کوئی فرشتہ صفت مخلوق زمینی سیارے پہ اتر آئی ہو۔ لیکن حقیقت میں یہ اس قدر گرے ہوئے ہوتے ہیں کہ شیطان کو بھی مات دے دیں۔
ایسے لوگوں کو کوئی بھی انسان اپنی زندگی کا حصہ نہیں بنانا چاہتا مگر اچھائی کا لبادہ اوڑھے یہ دوسروں کی زندگیوں میں جگہ بنانے میں کامیاب رہتے ہیں۔مگر آنکھیں اس وقت کھلتی ہیں جب بہت دیر ہو چکی ہوتی ہے۔ذہنی گرد سے ملوث یہ سستے لوگ دوسروں کو بھی گندہ کرنے کی انتھک کوششیں کرتے ہیں۔مگر جسے رب سنوار دے اسے کون بگاڑ سکتا ہے۔
آج ہمارا معاشرہ ایسے سستے لوگوں سے اٹا پڑا ہے۔ غریب کی بیٹی خوبصورت اور پاکیزہ بھی ہو تو تب بھی انکاری جاتی ہے۔ لالچی ذہنوں میں امڈتے ہوئے خوابوں کو جہیز کے ذریعے پورا کرنے کی تگ ودو کرتے ہیں۔ایسے سستے لوگوں کو کبھی اپنے گھر کی دہلیز پر پاؤں بھی نہ رکھنے دیں۔

ان کی نحوست سے ہمیشہ بچنا چاہیئے۔ سستے لوگ ہی بیٹیوں کو روندتے ہیں۔باشعور لوگ تو جانتے ہیں بیٹی رحمت ہے۔ سراپا ٹھنڈک اور سکون ہے۔سوشل میڈیا کے اس دور میں ایسے غلیظ لوگ آپ کو ہر سوشل ایپس پر بھی ملیں گے۔سستے ہی تو ہوتے ایسے لوگ جن کے نزدیک بیوی پاؤں کی جوتی ہو اور طلاق محض ایک چھوٹا سا لفظ ہو۔قدر کرنا کیا ہوتا ہے ان کو معلوم ہی نہیں ہوتا۔لفظ” وفا ” سے نا آشنا یہ لوگ دوسروں کی وفاؤں، محبتوں اور عزتوں کو ملیامیٹ کر دیتے ہیں۔
اولاً ایسے لوگوں سے دور ہی رہیں تو بہتر ہے۔مگر کبھی کبھار انجانے میں ایسے لوگ زندگی میں آ ہی جاتے ہیں کیونکہ ہم انسانوں میں یہ قابلیت نہیں کے سامنے والے کے دل میں بھری برائی کو دیکھ سکیں۔مگر یاد رکھیں،سستے لوگوں کی باتوں کو کبھی دل پر نہیں لینا چاہیے۔کیونکہ ان کی باتیں بھی ان کی طرح ہلکی اور سستی ہی ہوتی ہیں۔ایسے لوگ آپ کو ہر قدم پر گرانے کی کوشش کریں گے۔ یہ چاہیں گے کہ ان کی باتوں کا تاثر پا کر لوگ اپنا حوصلہ کھو دیں۔
وہ جو بہت کچھ کرنے کی چاہ ہے اسے خاک کرنے میں پیش پیش ہوں گے۔یہ سستے لوگ تم کو ڈرائیں گے، دھمکائیں گے۔ایڑی چوٹی کا زور لگائیں گے تم کو روکنے میں۔مگر تم نہ رکنا۔بس رب پہ بھروسہ کرتے ہوئے اپنے چنے ہوئے راستوں پر پائیداری سے ڈٹے رہنا۔ وہ چٹان بننا کہ یہ سستے اور ہلکے لو گ ٹکرائیں تو چکنا چور ہو جائیں۔ان کی باتوں کو اتنی ہی اہمیت دیں جتنی کے ایک جلے ہوئے کاغذ کی ہوتی ہے۔
ایسے لوگ انجانے میں بہت کچھ ایسا کر جاتے ہیں جس سے بظاہر تو ہمیں لگتا ہے کہ ہمارا نقصان ہوگیا لیکن باطنی طور پر وہ ہمارے لئے مفید ثابت ہوتا ہے۔مثلا! بعض دفعہ لوگوں کی دھتکار اور نفرت ہمیں کسی ایسی راہ پر گامزن کر دیتی ہے- جو ہمارے لئے زندگی بن جاتی ہے۔اور ہمیں خاص مقصد سے آشنا کروا دیتی ہے۔
ان سستے لوگوں کو پتہ ہی نہیں ہوتا کہ وہ انجانے میں ہمارا فائدہ کر گئے ہیں۔ اس لئیے کبھی زندگی میں ایسے لوگوں سے سامنا ہو جائے تو گھبرانا نہیں بلکہ ان سے اسباق حاصل کریں۔ان کے سستے رویوں کو نہیں بلکہ ان رویوں سے حاصل ہونے والے قیمتی اسباق پر غور و فکر کریں۔ ایسے لوگوں کے جانے پر غم کا اظہار نہیں بلکہ شکرانے کے نوافل ادا کریں۔کیونکہ اللّٰہ سبحان و تعالیٰ نے آپ کو سستے لوگوں کے ہاتھوں سے رسوا ہونے سے بچالیا اور دور کر دیا۔
ایسے لوگ شاید جذبات جیسی عظیم نعمت سے محروم ہو تے ہیں۔جتنا مرضی سمجھا لو وہ سمجھنے کو تیار نہیں ہوتے۔وہ وہی کرتے ہیں جس سے ان کے ”نفس امارہ” کو تسکین ملے۔گناہ کرنے کی عادت پڑ جائے تو پھر گناہگار اس گناہ کو اپنی فطرت کا حصہ بنا لیتا ہے۔اور آ ہستہ آ ہستہ وہ اس گناہ کے طابع ہو جاتا ہے۔ اور پھر اس گناہ کو کرنا کسی عام چیز کے مانند ہی ہوتا ہے۔ شاید ایسے لوگوں کو توبہ کی بھی توفیق نہیں ملتی۔ کیوں کہ اللّہ صرف ہدایت مانگنے والوں کو ہی ہدائت دیتا ہے۔خدا ایسے لوگوں پر رحم کرے۔
دوسروں کا دل دکھانے کے بعد اس قدر مطمیئن نظر آتے ہیں کے جیسے کوئی قلعہ فتح کر لیا گیا ہو۔انہیں احساس ہوتا ہی نہیں کہ ان کی باتوں سے کسی کی دل آزاری ہوئی ہے

۔بے شک دلوں کے راز اللّہ جانتا ہے ہم انسانوں میں اتنی سکت نہیں کے اس رب کی حکمت عملی کو سمجھ سکیں۔ہماری محدود سوچ اس قابل ہی نہیں کے اس لامحدود رب کو سمجھ سکے۔ اللّہ تعالیٰ کی خاطر اور اس کے پیارے محبوب کی خاطر معاف کردیں ایسے لوگوں کو مگر کبھی بھی اپنی زندگیوں میں ایسے لوگوں کو دوبارہ جگہ نہ دیں۔بعض اوقات ہم موقع دیتے ہیں کہ شاید سامنے والا سدھر ہی جائے مگر بار بار وہ ہم کو ڈستے ہیں کیونکہ ذہر تو ان کی سریشت میں شامل ہوتا ہے۔خدارا ایسے لوگوں بار بار موقع نہ دیں یہ نہ ہو کہ بہت دیر ہو جائے۔یاد رکھیں آپکے قیمتی آنسو ان سستے لوگوں کے سامنے بہانے کے لئے بلکل بھی نہیں ہیں۔ اگر آپ کو لگتا ہے کہ آپ کے چند آنسو ایسے لوگوں کو پگھلانے میں کارگر ہونگے تو آپ غلط سوچ رہے ہیں۔ لوگوں پر آپکے ہزاروں آنسو بھی اثر نہیں کرتے اور اللہ عزوجل اپنے بندوں کو چند آنسوؤں کے عوض ہی معاف کر دیتا ہے۔ یہ ہی تو حقیقی محبت ہمارے رب کی محبت تو پھر کیوں تلاش کرتے ہو ایسی محبت سستے لوگوں میں جو کہ خود اس عظیم نعمت سے نا آشنا ہیں۔
دنیاو آخرت میں کامیابی کے لیے اللّہ کی محبت ضروری ہے۔ہمیں اپنیدل میں موجود خلا کو اللّہ کی محبت سے بھرنا چاہیے۔ کیونکہ یہ دل اس کا ہے تو اس میں محبت بھی اسی رب کی ہونی چاہیے۔
دل بہت ہی نازک ہوتا ہے۔اسے کبھی بھی سستے لوگوں کے حوالے نہ کرو۔ دل کی قیمت صرف اللہ جانتا ہے۔تو ہمیں چاہیے اپنا دل ہم اس کی قیمت جاننے والے کے ہی حوالے کریں۔سستے لوگوں کو دے کر اسے پامال نہ کریں۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں