افسوس دنیا چاند پہ پہنچ گئی اور ہم لنگر بانٹ رہے ہیں 215

افسوس دنیا چاند پہ پہنچ گئی اور ہم لنگر بانٹ رہے ہیں

افسوس دنیا چاند پہ پہنچ گئی اور ہم لنگر بانٹ رہے ہیں

آج کی بات۔۔۔۔۔۔شاہ باباحبیب عارف کیساتھ

سچ تویہ ہے کہ حکومت کا کام عوام کو ریلیف فراہم کرنا اور روزگار دینا ہے یہ لنگر وغیرہ تو اولیاء کرام کی زیارتوں اور سماجی کام ہے جو پاکستان میں پہلے سے موجود بے شمار ویلفیر ٹرسٹ بھرپور طریقے سے یہ کام سرانجام دے رہے ہیں یہ کام حکمرانوں کے لیے نہیں ہے کہ وہ بھوکوں کو کھانا کھلائیں۔ان کا کام ہے کہ سب کو باعزت روزگار کے مواقع فراہم کرے تاکہ وہ معاشرے میں عزت کیساتھ اپنے خاندان کے لیے روٹی کمائیں ان کودرباری نہ بناۓ قوم کو با عزت مقام دیں ان سے بھوکے بھکاری نہ بنائیں رزق دینے والا اللہ ہے اوراسی نے وعدہ بھی کیاہے لہذاءایک ھزار لوگوں کی بھوک مٹانے کیلے عوام کو بےروزگار کرکے ان کی بچوں کے منہ سے نوالہ چھین کر مہنگائی اور ناجائز ٹیکس لگا

کر ان کو ایک وقت روٹی کے لیے محتاج بنایا گیا اور کچھ نادیدہ اوربے حس ناچ رہے ہیں کہ تبدیلی آگئی نا اہل حکمران اپنے نام کے لیے کچھ لوگوں کو کھانا کھلانے کے لالچ میں 22 کروڑ عوام پر مہنگائی کابوجھ ڈال کر ان کے سپوٹرز تالیاں بجاکر شاباش شاباش کے نعرے لگا رہے ہیں جبکہ پاکستان کے غیورعوام کوبھکاریوں کی طرح انکا رخ لنگرخانوں کی طرف موڑدیا لعنت ہے ایسے لوگوں پر جوخودار قوم کو بھکاریوں کی قطارمیں کھزاکر رہے ہیں اوراس پرخوش ہورہے ہیں اگر حکومت چاہے تو ایک کارخانہ ھزار لنگر خانوں سے بہتر هے لیکن وہ مثل ہے کہ جیسی ماں ویسی جاء تو جسطرح ہمارے وزیراعظم کی عادت ہے بلکل ویسے ہی لوگوں کو بھیک پرلگا دیااورحقیقت یہ کہ موجودہ حکومت نے

عوام کو بھوکا سونے پر مجبور اس کی ناکام پالیسیوں نے کیا ہے یہ لنگرخانے انڈے مرغیاں کٹے کٹیاں بھنگ وغیرہ کوئی کارنامہ نہیں یہ تو مہنگائی اور بے روزگاری کی چکی میں پسی ہوئی عوام کو بھکاری اور نکما بنا رہے ہیں عوام کی بھوک اور ناچاری ختم کرنے کا کوئی مستقل باعزت اور دیرپا حل ہونا چاہئے ایسے ملک نہیں چلا کرتے جسطرح یہ چلارہے ہیں ملک میں نئے نئے ترقیاتی منصوبے متعارف کروائیں عوام کو ریلیف دیا جائے اور ٹیکس امیروں سے زبردستی وصول کیے جائیں بیت المال کو فعال اور شفاف ادارہ بنایا جائے۔میرٹ اور قابلیت کو پروان چڑھانے اور روزگار کے مواقع پیدا کیے جائیں تاکہ ملک خداداد کو ماہر افرادی قوت میسر آئے اور اپنے پاؤں پر مستحکم کھڑا ہو سکے پاکستانی قوم بھکاری نہیں

یہ غیرتمند محنت کش اورخودارقوم ہے سرمایہ دارانہ نظام کے کل پرزے عالمی بینک آئی ایم ایف کبھی نہیں چاہتے کہ پاکستان جیسے ملک میں انڈسٹری لگے مزدرد کو روز گار ملے اور سوشل ٹرانسمشن ہو خیرات کی روٹی پر اربوں لگا دیں گے لیکن کروڑوں کا کارخانہ نہیں لگاتے کیوں؟مقتدر حلقے اس کے تابع فرمان رہ کر اپنے اقتدار کو مضبوط بنا رہے ہیں اور اس کی آڑمیں انقلاب کیلئے مزدور طالب علم اور کسان کو کبھی ابھرنے نہیں دینگے لہذاء اللہ سے ڈرو اور پاکستان کے غریب عوام کے لے نیک نیت رہو کبھی اس غریب عوام کی ضرورت پڑی تو یہ مشوره نہیں بلکہ ساتھ دیں گے آزماکر دیکھ لیں۔۔۔۔۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں