مولانا کلیم صدیقی کی رہائی کے لئے دلت قوم احتجاج کرنے تیار 190

تفریح طبع سامانی،ذہنی کوفت سے ماورائیت کا ایک سبب ہوا کرتی ہے

تفریح طبع سامانی،ذہنی کوفت سے ماورائیت کا ایک سبب ہوا کرتی ہے

تحریر: نقاش نائطی
۔ +966562677707

تقریبا 3 دہائی سال قبل، سابک میں کام کرنے والے سعودی سے، کچھ کام کے سلسلے جمعرات جمعہ ایام تعطیل ہفتہ، جب ہماری اس سے رابطہ قائم کرنے کی تمام تر کوشش رائیگاں گئی تو، سنیچر اگلی ملاقات پر ہم نے اس سے شکوہ کیا تو اس وقت اسکا دیا جواب لگتا ہے آج بھی ہمارے کانوں میں گونجتا رہتا ہے۔ اسکا کہنا تھا “ہفتہ بھر معاشی تگ و دو مصروفیت بعد، اپنے ذہنی سکون ہی کی خاطراور اپنے بیوی بچوں کو کچھ وقت دینے کے لئے، آپنے آپ کو معشیتی تگ و دو سے بالکیہ ماورا رکھنا چاہئیے تاکہ ذہنی سکون میسر ہو اور ایک ڈیڑھ دن کے اچھی طرح مسرورئیت سے گزارنے سے تازہ دم ہو، پورا ہفتہ اپنی معشیتی مصروفیات سے انصاف کیا جاسکے۔اسی لئے چھٹی کے اوقات میں موبائل بند رکھ، ہر اقسام کے بیرونی معشیتی عالم سے کٹ کر، خالصتا فیملی والا بن جایا کرتا ہوں”

ہم آل تجار اہل نائط کو تو عموما زندگی بھر چھٹی نصیب ہی نہیں ہوتی۔ جائے معاش دن بھر کی تجارتی تھکان اور ہفتہ واری تعطیل کے دن کچھ اور زیادہ مصروفیات، چھ آٹھ مہینے سال دو سال بعد چھٹی پر وطن آنے کے بعد عوائل کی ذمہ داریوں کے جھمیلے ہمیں گویا تازہ دم ہونے ہی نہیں دیتے۔ ایسے میں سال میں ایک آدھ دن ایسے تفریحی پروگرام یقینا باعث سکون قلب و ذہن ہوا کرتے ہیں۔ الجبیل ساکن ہم تجار و خدام اہل نائط کا بیسیوں سال سے یہ وطیرہ رہا ہے کہ الجبیل بیچ پر یا ایسے تفریحی استراحات میں سال میں ایک دو دن کچھ گھنٹوں کے لئے پکنک مناتے ہوئے، ہلا گلا کر،کچھ شرارتیں کچھ انیک پروگرام کرتے ہوئے،

بھٹکلی بریانی، باربیکیو چکن و دیگر کھانوں کو سلیقہ سےتو، کبھی جھپٹا جھپٹی کھاتے ہوئے، اپنی شراتوں سے سال بھر کی اپنی ذہنی کوفت کو دور کیا کرتے ہیں۔ کل جمعرات ایسی ہی ایک تفریحی پکنک پارٹی، الجبیل استراحہ میں کچھ یار دوستوں نے انتظام کیا تھا۔ دو بکروں کی بریانی 75 مرغوں کے باربیکیو و دیگر کھانوں پر مشتمل تیراکی و نغمہ سرائی مختلف پروگرامات کے ساتھ، کل کی پارٹی کچھ اس لحاظ سے اچھوتی رہی کہ سابقہ تین دہائیوں سے ریاض الخرج میں مصروف معاش رہتے،

بالآخر اپنے آباء و اجداد کے سرمایہ حیات تجارت سے منسلک رہتے، سابقہ آٹھ دس سال سے الجبیل رہتے، منطقہ شرقیہ جماعت میں نائب صدر تک عہدے پر براجمان رہتے، قوم و ملت کی خدمت کرنے والے محمد طاہر رکن الدین کے، یہاں مملکت سے تقاعد یا خودساختہ ریاٹئرڈمنٹ لیتے، اپنے آبائی وطن تجارت کرنے کی نیت سے مستقل سعودیہ چھوڑنے والے، اپنے ساتھی کی شال پوشی کی گئی تھی۔ اللہ ان سے مرتے دم تک قوم و ملت کی خدمات لے ہم انکے لئے یہی دعا کرسکتے ہیں

اپنے سال بھر کے معشیتی سفر دوران، اپنی ذہنی کوفت سے ماوارئیت ہی کی خاطر،ایسے پکنک پروگرام مناتے رہنا چاہئیے تاکہ ذہنی کوفت سے آزاد تازہ دم ہوکر اپنا معشیتی سفر جاری و ساری رکھ سکیں۔وماعلینا الا البلاغ

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں