روپے کے زوال خوف کے سائےکی کہانی 130

خوف کے سائے

خوف کے سائے

دھوپ چھا ؤں
الیاس محمد حسین

تمام تراحتیاطی تدابیرکے باوجود دنیابھرمیں کرونا کے باعث خوف کے سائے منڈالارہے ہیںیہی وجہ ہے جب امریکی ائیرلائن میں سوار ایک مسافر نے کورونا وائرس کا حفاظتی ماسک پہننے سے انکار کیا تو آدھے راستے سے ہی جہاز کا رخ واپس موڑ لیا گیا۔یہ پرواز میامی سے برطانوی دارالحکومت لندن جارہی تھی۔ رپورٹ کے مطابق دوران سفر ایک مسافر نے ماسک پہننے کا ضابطہ(ایس او پیز) ماننے سے انکارکردیا،

جس پر جہاز میں بدمزگی پیدا ہوئی، معاملہ حل نہ ہونے پر جہاز کو واپس میامی لے آیا گیا۔ بوئنگ 777 طیارہ، جس میں 129 مسافر اور 14 عملے کے ارکان موجود تھے، میامی پہنچا تو ایئرپورٹ پر پولیس پہلے سے ہی موجود تھی۔ ایک پولیس اہلکار نے امریکی میڈیا کو بتایا کہ جہاز اترنے کے بعد ماسک نہ پہننے والے مسافر کو بغیر کسی مزید بدمزگی کے نیچے اتار لیا گیا اور تحقیقات کے بعد اْس فہرست میں نام شامل کردیا گیا،

جن کے ہوائی سفر پر پابندی ہے۔ امریکی شعبہ ایئر کی انتظامیہ نے گزشتہ برس کے آغاز میں ہی اس طرح کے عمل کو ناقابل برداشت قرار دیا تھا۔ انتظامیہ نے واضح طور پر کہہ دیا تھا کہ ایسے کسی بھی عمل کو قطعاً برداشت نہیں کیا جائے گا، جس میں کورونا وبا ء سے بچاؤ کے ضوابط پر عمل درآمد نہ کیا جائے اور دوران پرواز ماسک کا استعمال لازمی ہوگا۔ گذشتہ روزپاکستان میںکورونا کا پھیلائو تشویشناک حد تک پہنچ گیا

اور اس کی پانچویں لہر کا بدترین دن، 24گھنٹوں کے دوران کراچی میں48، لاہور میں شرح 18ریکارڈ، 7678نئے کیسز،پورے ملک میں شرح 13 رہی، 23 جاں بحق، زیادہ متاثرہ علاقوں میں اسکول ایک ہفتے کیلئے بند کرکے تعلیمی اداروں میں بڑے پیمانے پر کورونا ٹیسٹنگ کرنے کافیصلہ کرلیاگیاہے ، صوبہ سندھ میں اومیکرون کے مزید 21،لاہور میں 100مریضوں کی تصدیق ہوئی اسلام آباد ہائیکورٹ کے ایک اور ڈسٹرکٹ عدالتوں کے 15جج بھی متاثر، 58اہلکار بھی وبا کا شکار، متعلقہ عدالتیں بند،

عوام اور حکومت غیر سنجیدہ ،کئی شہروں میں انڈور ڈائننگ پرپابندی لگادی گئی۔ کراچی میں صورت حال سب سے زیادہ خراب ہے جہاں مثبت کیسز کی شرح 47.56 ریکارڈ کی گئی یہ بھی کہاجارہاہے کہ کرونا وباء بے قابو ہونے کے باوجود خلاف ورزیوں کو قابو کرنیوالا کوئی نہیں، ایس او پیز پر عملدر آمد کے لیے حکومت محض اعلانات پر اکتفا کر رہی ہے اور انتظامیہ ہاتھ پر ہاتھ رکھ کر بیٹھی ہوئی نظر آرہی ہے

جبکہ عوام بھی غیر سنجیدہ ہیں۔ اسلام آباد ہائیکورٹ کیجسٹس طارق محمود جہانگیری سمیت دو عدالتی اہلکار بھی کورونا وائرس میں مبتلا ہوگئے جبکہ اسلام آباد کی ضلع کچہری میں 15 ججز کورونا کا شکار ہو گئے۔ عدالتی ذرائع کا بتانا ہے کہ ضلع کچہری میں مختلف عدالتوں کے 58 اہلکار بھی کورونا میں مبتلا ہیں جس کے پیش ِ نظر عدالتیں دوروز کے لئے بند کر دی گئی ہیں اور متاثرہ عدالتوں میں ڈس انفیکشن اسپرے کرایا جارہاہے،

ضلع کچہری ویسٹ کورٹس میں 10 ججز اور 29 اہلکاروں کا کورونا ٹیسٹ مثبت آیا جبکہ ایسٹ کورٹس میں 5 ججز اور 29 اہلکار کورونا کا شکار ہوئے۔ پنجاب میں لاہور اومی کرون کے کیسزکا گڑھ بن گیا۔صوبائی محکمہ صحت کے مطابق صوبے میں گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران مزید 100 افراد میں اومی کرون ویرینٹ کی تصدیق ہوئی جن میں 95 کا تعلق لاہور سے ہے۔محکمہ صحت کے مطابق پنجاب میں اومی کرون کیسز کی تعداد 690 اور لاہور میں تعداد 643 ہوگئی جس پر سندھ کے بڑے شہروں کراچی اور

حیدر آباد خیبرپختونخوا میں بھی انڈور تقریبات پر 15 فروری تک پابندی عائدکی گئی ہے جبکہ آؤٹ ڈور تقریبات میں ویکسی نیٹڈ 300افراد کو شرکت کی اجازت ہو گی۔ یہ پاکستان پرہی محیط نہیں بھارتی ریاست تامل ناڈو میں کورونا وائرس کے کیسز میں اضافے پر اتوار کو لاک ڈاؤن کا اعلان کردیا گیااس دوران تامل ناڈو میں رکشہ ٹیکسی کو صرف ایئرپورٹ، بس اور ریلوے اسٹیشن جانے کی اجازت ہوگی

کیونکہ دنیا بھر میں کورونا وائرس کے یومیہ کیسز کا نیا ریکارڈقائم ہورہاہے بھارتی ریاست کرناٹکا میں کورونا کے سبب عائد ویک اینڈ کرفیو ختم، جبکہ رات کی پابندیوں کا نفاذ برقرار رہے گا۔ کرناٹکا میں اسپتالوں میں کورونا مریضوں کے داخلے کی کم شرح کے سبب ویک اینڈ کرفیو ختم کیا گیا۔ ادھر ریاست مہاراشٹرا میں پہلی سے بارہویں جماعت کے لئے اسکول پیر سے کھلیں گے۔ اسکولوں کو کورونا ضوابط کی پابندیوں پر عملدرآمد کی ہدایات جاری کردی گئی ہیں۔پاکستان کے وفاقی وزیر اسد عمر کا کہنا ہے

کہ کورونا سے دنیا کی معیشت بری طرح متاثر ہوئی لیکن عمران خان کی قیادت میں پاکستان کی معیشت نے ترقی کی۔ گزشتہ مالی سال میں جولائی تا مارچ شرح نمو کا تخمینہ 3.4 فیصدتھا۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ اکنامسٹ جریدے کے معاشی انڈیکس میں پاکستان دوسرے نمبر پر ہے، پاکستان کی صنعت اور زرعی پیدوار میں بہتری آئی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ گزشتہ سال کی شرح نمو 5.7 فیصد رہی، 14سال میں یہ شرح نمو سب سے زیادہ رہی، کورونا کے باوجود 14 سال میں گزشتہ سال تیزی سے ترقی کی گئی۔

اسد عمر نے مزید کہا کہ برطانوی میگزین کے سروے میں معیشت کی کارکردگی میں پاکستان دوسرے نمبر پر رہا، سروے میں بتایا گیا کہ کورونا میں پاکستان کی معاشی کارکردگی دوسرے نمبر پر رہی۔ بڑی صنعتوں میں ترقی کی شرح اوسط 15 سے زائد رہی، 15 سال میں صنعتی پیداوار کی شرح سب سے زیادہ ہے، گندم کی پیداوار میں بھی تاریخی اضافہ ہوا۔ پی ٹی آئی رہنما کا کہنا تھا قدرتی گیس اور خام تیل کی پیداوار بھی اضافہ ہوا

حکومت نے چھوٹی صنعتوں کیلئے نئی پالیسی کا اعلان کیا جس سے آئی ٹی ایکسپورٹ میں تیزی سے اضافہ ہورہا ہے جبکہ وزیر ِ اعظم عمران خان نے واضح طورپرکہاہے کہ اس وباء کے باعث پوری دنیا پر خوف کے سائے منڈلارہے ہیں کرونا کی پانچویں لہرکے باوجود ہم مکمل لاک ڈائون کی طرف نہیں جائیں گے کیونکہ ہم عام آدمی کا معاشی قتل نہیں چاہتے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں