چوک اعظم کے دیرینہ حل طلب مسائل ڈپٹی کمشنر لیہ کی نظر
تحریر ۔محمد عمر شاکر
ڈپٹی کمشنر ضلع کی حد تک ریاست کا حاکم اعلی ہوتا ہے انگریز سرکار کے بنائے گئے قوائد و ضوابط میں ڈپٹی کمشنر کو لامتناہی اختیارات سے نوازتے ہوئے گراں قدر ذمہ داریاں جو کہ کسی بھی ڈپٹی کمشنر نے اپنے عرصہ تعیناتی کے دوران ادا کرنی ہوتی ہیںذمہ لگائی ہیں نئے تعینات ہونے والے ڈپٹی کمشنر لیہ شہباز حسن نے جس دبنگ انداز میں اپنی تعیناتی کی ابتداء ضلع لیہ میں کی ہے اس سے عوام الناس کو
دیرینہ حل طلب مسائل کے حل ہونے کی امید پیدا ہو چکی ہے چوک اعظم کے حل طلب دیرینہ مسائل کی جانب ڈپٹی کمشنر لیہ کی توجہ دلاتا ہوتا چوک اعظم کے نواح میں فاریسٹ کا وسیع رقبہ موجود ہے جہاں سے قبل ازیں درخت جنگل کی مٹی اور پانی محکمہ کے ملازمین کی آشیرباد سے فروخت ہونے کے
بعد اب جنگل کی آراضی پر کئی با اثر مقامی زمیندار قابض ہیں محکمہ جنگلات کے آفیسر مختلف سرکاری دفاتر میں تو آفیسران بالاکو خوش کرنے کے لئے شجر کاری مہم کے تحت پودے لگاتے ہیں مگر محکمہ جنگلات کا وسیع و عریض رقبہ خالی پڑا ہے تھانہ چوک اعظم کی بلڈنگ پر کھڑے ہو کر دیکھا جا سکتا ہے کہ ایم ایم روڈ کیساتھ تو پودے لگا دیے گئے مگر پیچھے خالی آراضی ہے
ٹی ایچ کیو ہسپتال کے
رہائشی کواٹرز ابھی تک ٹھیکیدار اور محکمہ بلڈنگ کے آفیسران کی ملی بھگت سے ادھورے اور بھوت بنگلہ بنے ہوئے ہیں لیہ روڈ چوک اعظم میں گورنمنٹ کالج کے سامنے روڈ پر سیوریج پائپ کے لئے کی گئی کھدائی بھی ادھوری پڑی ہے جس سے آنے روز حادثات میں جانی مالی نقصان ہو رہا ہے
میونسپل کمیٹی چوک اعظم کے رہائشی کواٹرز جن میں سے ایک پر محکمہ تعلیم اور دوسرے میں آراضی ریکارڈ سنٹر ہے خالی کروا کر یہاں تعینات ہونے والے آفیسران کی رہائش گاہیں انکو دی جائیں تو میونسپل کمیٹی میں سال ہا سال سے تعینات ملازمین کی مناپلی ختم ہو جائے گئی کئی عشروں سے کمیٹی میں تعینات ملازمین کی گورنمنٹ پالیسی کے مطابق ٹرانسفر پوسٹنگ عمل میں لائی جائے
تو بھی میونسپل کمیٹی کے حل طلب مسائل ترجیحی بنیادوں پر حل ہو جائیں گے یہاں تعینات ہونے والے آفیسران کو شب وروز یا تو میونسپل کمیٹی کے ہال کمروں میں چوکیداروں کیساتھ گزارنے پڑتے ہیں یا کسی ملازم کے ڈرائنگ روم یا دی گئی رہائش میں ۔۔۔۔ میونسپل کمیٹی چوک اعظم کی بلڈنگ ڈیرہ غازیخان ڈویزن کی خوبصورت ترین بلڈنگ ہے مگر اسکی تزئین و آرائش کاغذی حد تک ہونے کے سبب یہ بلڈنگ بھوت بنگلہ بنی ہوئی ہے اسی طرح میونسپل کمیٹی کی عقب میں بنے ہوئے تو کمرے بھی ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہیں
اسسٹنٹ کمشنر چوبارہ ٹی ایچ کیو چوک اعظم میںایم ایس کی سرکاری رہائش گاہ میں رہائش پذیر ہیں جس کے سبب چوبارہ میں جہاں سائلین کو انکا انتظار کرنا پڑتا ہے وہیں سرکار کو روزانہ کی بنیاد پر اخراجات کی مد میں نقصان ہو رہا ہے اے سی چوبارہ کو انکی چوبارہپ سرکاری رہا ئش گاہ میں ہی رہا ئش رکھنے کی تا کید کی جائے
جنازہ گاہ میں وضو کے لئے بھی انتظام نہ ہے راقم نے اس ضمن میں مقامی مخیر حضرات سے کمیونٹی ڈویلپمنٹ آرگنائزیشن کے تحت نماز جنازہ میں شرکت کرنے والے شہریوں کے لئے نلکے لگوائے ہیں اسی طرح رات کے وقت نماز جنازہ کے لئے جنازہ گاہ میں لائٹنگ کا بندوبست کرایا ماضی میں چند دوستوں نے اس ضمن میں شہری اتحاد چوک اعظم کے پلیٹ فارم سے موٹر ٹینکی کا بندوبست کیا تھا مگر میونسپل کمیٹی کے عملہ کی مناسب دیکھ بھال نہ ہونے کے سبب سب سامان چوری ہو گیا
وارڈنمبر 6میں سابق پٹوار بعد آزاں ووکیشنل کالج کی ڈسٹرکٹ گورنمنٹ کی ملکیت سات آٹھ کمروں پر محیط بلڈنگ عرصہ دراز سے خالی اور بھوت بنگلہ کا منظر پیش کر رہی ہےحسنین چلڈرن پارک اور بلال پارک دونوں کی رہائشی آبادی کے ساتھ متصل پارکس ہیں مگر بچوں کے لئے مقامی میونسپل کمیٹی کی
جانب سے کوئی جھولے گھاس پودے ان پارکس میں نہیں لگائے گے النور لائبریری نوجوانوں تعلیم یافتہ افراد ریٹائرڈ ملازمین سمیت عوامی سماجی حلقوں اور پریس کلب بھی اسی بلڈنگ میں ہے برس ہا برس سے اس میں دور حاضر کے مطابق بکس نہیں لی گئیں ضرورت اس امر کی ہے کہ انتظامیہ اس ضمن میں ترجیحی بنیادوں پر اقدامات کرتے ہوئے ڈیجیٹل لائبریری قائم کرئےملتان روڈ سے پارک کو کراس ہوتی ہوئی
گلی جس کے بارے میونسپل کمیٹی کی قراداد بھی پاس ہوچکی ہے مقامی سیاست کی نظر ہو چکی ہے اگر یہ راستہ کھل جائے توگورنمنٹ ہائی سکول گورنمنٹ گرلز کالج فاریسٹ پارک جنازہ گاہ میں آنے جانے والے مردو حضرات کو روزانہ کی پریشانی سے چھٹکارہ مل جائےجنرل بس اسٹینڈ روز بروز ویران
جبکہ ٹرانسپورٹ مافیا کے نجی اڈے شہر میں آباد ہو رہے ہیں شہر میں قائم اڈوں کی وجہ سے جہاں ریاست کو ملنے والے ٹیکس میں کمی ہو رہی ہے وہیں ان نا جائز بس ویگن اڈوں کے ہارنوں دھوئیں سے مضر صحت وبائی بیماریاں پھیل رہی ہیںجنرل بس اسٹینڈ میں نقشہ کے مطابق دکانیں اگر شہریوں کو الاٹ ہو جائیں تو جہاںجنرل بس اسٹینڈ آباد ہو جائے گا
وہیں سرکار کو ماہانہ بنیادوں پر کثیر سرمایہ بھی خزانہ میں ملے گافاریسٹ پارک اور خورشید سپورٹس کمپلیکس کی شمالی دیواروں میں تواتر سے سیوریج پانی پڑنے وہ دیواریں کسی بھی وقت گر سکتی ہیں جس سے مالی سرکاری نقصان کیساتھ ساتھ جانی نقصان کا بھی خطرہ ہے
میونسپل کمیٹی کے
دو پلاٹس جن میں سے ایک پر مذبحہ خانہ اور دوسرے میں ماضی میں دستکاری سکول تھا بھی ویران پڑے ہیں قبضہ مافیا کی نظریں بھی اسی پر قبضہ کرنے کے لئے جمی ہوئی ہیں میونسپل کمیٹی کے تحت مذبحہ خانہ کی بلڈنگ میں اتنا تعفن بدبو ہے کہ کوئی بھی شخص وہاں چند منٹس نھیں کھڑا ہو سکتا
پرانے سول ہسپتال کی بلڈنگ کے رہائشی کواٹرز نشانیوں کی آماجگاہ بنے ہوئے ہیں رہائشی کواٹرز کا ملبہ بھی کثیر تعدادمیں چوری ہو چکا ہے یادگار چوک اعظم کی تزئین و آرائش کا کام بھی ادھورا ٹھیکیدار چھوڑ کر غائب ہے
چوک اعظم کی گلیوں محلوں میں صفائی کی ابتر صورت احوال ہےچوک اعظم کے مسائل ناجائز تجاوزات کے خاتمہ کے لئے ملتان روڈ بائی پاس کے نزدیک خورشید سپورٹس کمپلیکس یا ٹی ایچ کیو لیول ہسپتال کی شمالی دیوار سے متصل سبزی فروشوں قصابوں اور ٹیکسی اسٹینڈ کے لئے جگہ مختص کر کے معمولی کرائے پر مستقل طور پر الاٹ کردیں جس سے شہر کی خوبصورتی میں اضافہ ناجائز تجاوزات کا خاتمہ ہو جائے گااور سرکار کو ماہانہ بنیاد پر ریوینیو بھی ملے گامیونسپل کمیٹی میں کئی
عشروں سے تعینات ملازمین آفیسران کا تبادلہ کراتے ہوئے میونسپل کمیٹی کے رہائشی کواٹرزریوینیواور ایجوکیشن سے خالی کرائیں جنازہ گاہ جنرل بس اسٹینڈ مذبحہ خانہ کے مسائل حل کرائیں فاریسٹ پارک اور خورشید اسٹیڈیم کی شمالی دیواروں میں پڑنے والے سیوریج پانی کا سد باب کرائیں آر ایچ سی کے رہائشی کواٹرز کی حفاظت کا بندوبست کرائیں وارڈنمبر دو میں دونوں پلاٹس میں میونسپل کمیٹی یا ڈسٹرکٹ گورنمنٹ کے
کوئی پراجیکٹ شروع کرائیں شہر کی گلی محلوں باالخصوص مساجد کے سامنے گزرنے والی گلیوں کی صفائی پر توجہ دلائیں النور لائبریری میں ڈیجیٹل لائبریری اور عصر حاضر کے مطابق کتب میسر کرائیں ملتان روڈ سے گرلز کالج گرلز ہائی سکول فاریسٹ پارک جنازہ گاہ کو جانے والے راستہ کو چالو کرانے سمیت ایسے اقدامات کرجائیں تو بلا شبہ ڈپٹی کمشنر لیہ کا دور تعیناتی اہلیان چوک اعظم کے لئے سنہری دور ہو گا ،،