172

تنخواہوں میں اضافے کا لالی پاپ!

تنخواہوں میں اضافے کا لالی پاپ!

تحریر :شاہد ندیم احمد

ملک میں مہنگائی نے جس طرح عام آدمی کا جینا دوبھر کر رکھا ہے اور اس کی شرح میں تین برسوں میں جس قدر اضافہ ہوا ہے، اس تناسب سے نہ سہی ، وفاقی حکومت نے اپنے ایک سے لے کر 19 گریڈتک کے سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں 15 فیصد اضافے کا اعلان کیا ہے جو کسی حد تک ملازمین کی مشکلات میں کمی لانے کا سبب بنے گا، وفاقی ملازمین کیلئے اٹھائے گئے اس اقدام کی روشنی میں امید ہے

کہ صوبے بھی جلد ہی اس کی تقلید کرتے ہوئے اسی شرح سے تنخواہوں میں اضافہ کریں گے،کیونکہ وفاق کے مقابلے میں صوبوں میں سرکاری ملازمین کی تعداد کئی گنا زیادہ ہے اور وہ بھی مہنگائی سے اسی قدر دوچار ہیں

کہ جن کی اکثریت مطلوبہ استعداد پوری کرتے ہوئے طویل عرصے سے عارضی بنیادوں پر کام کر رہی ہے۔یہ امرواضح ہے کہ حکومت نے اپنے ساڑھے تین سالہ دور اقتدار میں جہاں مہنگائی پر قابو پانے میں ناکام رہی ہے ،وہیں ملازمین کی تنخواہوں میں بھی کوئی اضافہ نہیں کیا گیا ،حکومت بار ہا ملازمین کی تنخواہوں میں اٖضافے کا عندیہ ضرور دیتی رہی ہے ،لیکن ملک کی معاشی بدحالی کے باعث حکومت چاہتے ہوئے

بھی ملازمین کی تنخواہوںمیں اضافہ نہیں کر پارہی تھی ، تاہم حکومت کی جانب سے طویل عرصے بعد سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں 15 فیصد تنخواہیں بڑھانے کا فیصلہ خوش آئند ہے، اس سے ملازمین کو مہنگائی میں کچھ ریلیف ضرور مل سکے گا۔اس وقت دیکھا جائے تومہنگائی کے باعث معاشرے کا ہر طبقہ کسمپرسی کی زندگی گزارنے پر مجبور ہے، بالخصوص سفید پوش طبقہ کی حالت تو قابل رحم ہوچکی ہے

،حکومت کی جانب سے عوام کو زبانی کلامی تسلی دیکر اشیائے ضرویہ کے نرخوں میں اضافہ کر دیا جاتا رہاہے کہ اس سے عام آدمی پر کوئی اثر نہیں پڑیگا، جبکہ پٹرولیم‘ بجلی اور گیس کے نرخوں میں اضافہ سے براہ راست عام آدمی ہی متاثر ہورہاہے،حکومت نے ایک طرف ملازمین کی تنخواہوںمیں اضافہ کیا ہے تو دوسری جانب حکومتی وزراء کی جانب سے پٹرولیم نرخوں میں اضافے کا عندیہ دیا جارہا ہے ،اس سے مہنگائی کا ایک نیا طوفان پہلے سے پریشان حال عوام کو اپنی لپیٹ میں لے لے گا۔
وزیراعظم عمران خان نے چند روز قبل ہی پٹرولیم نرخوں میں اضافے کی سمری مسترد کرتے ہوئے عوام پر مہنگائی کا مزید بوجھ نہ ڈالنے کی یقین دھانی کرائی تھی اور عوام سے ایک بار پھر کہا تھا کہ گھبرائیں نہیں،بہت جلد مہنگائی میں کمی لائی جائے گی ،مگر حکومت کی جانب سے مہنگائی میں کمی لانا تو درکنار ، مہنگائی کو جس نہج پر پہنچایا جارہا ہے ،اس نے اپنے سارے سابقہ ریکارڈ توڑ دیئے ہیں ، حکومت کی جانب سے تنخواہوں میں اضافے کا لالی پاپ زیادہ دیر تک عوام کو بہلا نہیں سکے گا ،حکومت کو عام آدمی کی آمدن میں اضافے کے ساتھ ٖ مہنگائی کے خاتمہ کیلئے بھی سنجیدگی سے مواثر اقدامات کرنا ہوں گے ۔
تحریک انصاف حکومت ساڑھے تین سال سے عوام کو صرف جھوٹے دلاسے ہی دیے رہی ہے ،حکومت کی جانب سے سر کاری ملازمین کی تنخواہوں میں پچیس فیصد اضافے کا لارا لگایا جاتا رہا ہے ،جبکہ تخواہوں میں اضافہ کرتے وقت پندرہ فیصد کا لالی پاپ دیے دیا گیا ،اس طرح کے حکومتی اقدامات سے غریب عوام کے مسائل حل ہونے کے بجائے بڑھتے جارہے ہیں، عوام کو آج کسی بھی قسم کا کوئی ریلیف میسر نہیںہے،

اس سے عام لوگوں میں مایوسی پھیلتی جارہی ہے ،حکومتی دعوئوں کے برعکس ڈالر، گیس ،بجلی و پٹرول کی قیمتوں میں اضافے پر شہری چیخ رہے ہیں، اگر موجودہ حکومت عام آدمی کی آمدن میں اضافے کے ساتھ ریلیف فراہم نہیں کرسکتی تو اس کوعوامی مسائل میں اضافہ کرنے کابھی کوئی حق حاصل نہیں ہے۔

اس وقت ملک کے معاشی اور سیاسی حالات بہت اچھے نہیں ہیں، ایک طرف عوام کا مہنگائی اور بے روز گاری نے براحال کررکھا ہے تو دوسری جانب حکومت اور اپوزیشن کی محاذ آرائی مزید مسائل میں اٖضافہ کررہی ہے ،اگر پاکستان نے آگے بڑھانا ہے توحکومت اور اپوزیشن دونوں کو ہی اپنی ذمہ داریوں کا احساس کرنا ہو گا ،

لیکن اس میں کلیدی کردار برسراقتدارسیاسی طبقات کو ادا کرنا پڑے گا، حکومت کو ایک قدم آگے بڑھتے ہوئے اپوزیشن پر تنقید کے تیر چلانے کی بجائے افہام و تفہیم سے باور کرانا ہو گا کہ پاکستان کے معاشی و سیاسی استحکام کیلئے محاذ آرائی کی بجائے دونوں کو مل بیٹھ کر مسائل کا حل تلاش کرنا ہوگا،
بلاشبہ ملک کا معاشی استحکام براہ راست سیاسی استحکام سے جڑاہے،وزیراعظم عمران خان بخوبی جانتے ہیں کہ سیاسی استحکام کے بغیر معاشی استحکام ممکن نہیں، پاکستان معاشی طورپر ایک نازک موڑ پر آن کھڑا ہے، ضرورت اس امر کی ہے کہ ملکی معیشت کو بہتربنانے کے لیے ٹھوس بنیادوں پر حکمت عملی مرتب کی جائے

اور عام آدمی کو مہنگائی کے بوجھ تلے تھوڑا سا تنخواہوں میں اضافے کا لالی پاپ نہ دیا جائے،حکومت کو مہنگائی کے خاتمے کیلئے مواثر اقدامات کرنا ہوں گے ،تاکہ عوام حقیقی معنوں میں سکھ کا سانس لے سکیں ،حکومت اور اپوزیشن مباہمی اشتراک سے عوام کو مہنگائی سمیت دیگر ماسائل سے نجات دلاسکتے ہیں۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں