حکومت اور اپوزیشن ایک پیج پر ہے! 142

پاک ایران تعلقات کے خوشگوار جھونکے !

پاک ایران تعلقات کے خوشگوار جھونکے !

تحریر :شاہد ندیم احمد

پاکستان اور ایران کے درمیان تعلقات بہت دیرینہ ہیں ،تاہم ان تعلقات میں اتار چڑھائو بھی آتا رہا ہے ،لیکن اب ایک بار پھر دونوں ممالک کے درمیان تعلقات میں گرم جوشی دکھائی دے رہی ہے، ایرانی وزیر داخلہ کے

حالیہ دورے میں پاکستانی عوام کے ساتھ دوطرفہ دلچسپی کے امور پر بات چیت اور بعد میں جاری کردہ اعلامیہ میں ایک دوسرے کی سلامتی کے لیے مشترکہ سوچ کااظہار ٹھنڈی ہوا کے خوشگوار جھونکے کے مترادف ہے، اس دورے کے بعد توقع کی جاسکتی ہے کہ اس کے نہ صرف مثبت نتائج سامنے آئیں گے

،بلکہ پاک ایران تعلقات میں گرمجوشی ایک نئے دور کی نوید بھی لائے گی اور دونوں ممالک علاقائی امن خراب کرنے کی بھارتی سازشوں کے آگے بندباندھ سکیں گے۔یہ امر واضح ہے کہ پا کستان عرصہ دراز سے خطے میں قیام امن کیلئے کوشاں رہا ہے ،لیکن پا کستان کی تمام تر کائوشوں کے آڑے بھارتی سازشیں کار فرمارہی ہیں ،بھارت عرصہ دراز سے سر حد پار سے پا کستان میں دہشت گردی کروارہا ہے ،

افغانستان سے امریکیوں کی واپسی اور طالبان کے برسر اقتدار آنے کے بعد بھی دہشت گردی ختم نہیں ہوسکی ہے ،طالبان کی عبوری حکومت کی یقین دہانیوں کے باوجود اب بھی افغان سرزمین سے نہ صرف پاکستان کے قبائلی علاقوں پر دہشت گرد حملے ہو رہے ہیں، بلکہ ملک کے اندرونی علاقوں میں بھی تخریبی کارروائیاں جاری ہیں ،پاک فوج مسلسل دہشت گردی کے سد باب میں لگی ہوئی ہے ،لیکن بھارت اپنی سازشوں سے باز نہیں آرہا ہے اور ہمسائیہ ممالک کی سر حدوں کو اپنے تخریبی کاروائیوں کیلئے استعمال کررہا ہے۔
پا کستان کاایران کے ساتھ کوئی تنازع نہیںہے، تاہم بلوچستان میں ایران سرحد پر دونوں جانب جرائم پیشہ گروہوں نے اپنے ٹھکانے بنا رکھے ہیں، یہ گروہ بھارتی سر پرستی میںموقع ملنے پرسیکورٹی فورسز کی چیک پوسٹوں پر حملے بھی کرتے رہتے ہیں،اس حوالے سے ڈی جی آئی ایس آئی نے ایران کا غیرعلانیہ دورہ کیا تھا ،

اس کے بعد ایرانی وزیر داخلہ ڈاکٹر احمد وحیدی پاکستان آئے اور وزیراعظم عمران خان اور آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ سے ملاقات میں پاک ایران مشترکہ سرحد پر دہشت گردی اور دوسرے جرائم کے خاتمے پر مشترکہ حکمت عملی وضح کرنے پر زور دیا گیا ہے ، اس موقع پردونوں جانب سے اس عزم کا اظہار کیا گیا ہے کہ پاک ایران سرحد پر دہشت گردی اور شر پسندی کو پنپنے نہیں دیا جائے گا ۔
پاک ایران سرحد امن اور دوستی کی سرحد ہے،اس دوستی کی سر حد پر امن کے استحکام کیلئے دونوں برادر ملکوں کے درمیان تعاون میں اضافہ ضروری ہے، دونوں ممالک کے وزرائے داخلہ کی ملاقات سرحدی امن اور باہمی تعاون کے فروغ کے معاملے میں انتہائی مفید رہے گی، اس ملاقات میں پاک ایران سرحدی امور سے متعلق معاملات سے نمٹنے کیلئے ایک مشترکہ ورکنگ گروپ کے قیام پر جہاں اتفاق ہوا ہے

،وہیں انسانی امیگریشن اور منشیات کی اسمگلنگ روکنے کیلئے باڑ لگانے کا کام جلد مکمل کرنے کا بھی فیصلہ کیا گیا ہے ، ایرانی وزیر داخلہ نے یقین دلایا ہے کہ پاکستان پر دہشتگرد حملوں کو ایران اپنے ملک پر حملہ سمجھتا ہے۔
پاکستان پہلے ہی ایک واضح پالیسی اختیار کر چکا ہے کہ اپنی سرزمین کسی ملک کے خلاف استعمال ہونے دے گا نہ کسی بین الاقوامی مسلح تنازع کا اب حصہ بنے گا، افغان طالبان نے بھی اقتدار سنبھالنے کے بعد اسی نوع کی حکمت عملی اختیار کی اور اعلان کیا ہے کہ افغان سرزمین کسی دوسرے ملک کے مفادات کے خلاف استعمال نہیں ہونے دی جائے گی،اس کے باوجود پا کستان میں سر حد پار سے دہشت گردی ہو رہی ہے ، اس کے پیچھے بھارت کار فر ما ہے تاہم افغان حکومت اپنی کم صلاحیت کے باوجود ٹی ٹی پی سمیت دیگر گرپوں پر کنٹرول کرتے ہوئے اپنا عہد پورا کرنے کی کوشش
کررہی ہے۔
دنیا میں ایران کی افادیت سے انکار نہیں ،ایران دنیا کا اہم ملک ہے ،اس خطے کے سبھی ممالک جغرافیائی اتحاد کے ساتھ اب معاشی اور سٹریٹجک اتحاد کا بھی حصہ بن رہے ہیں، پاکستان کے دشمن بھارت نے ایران کے کئی منصوبوں میں سرمایہ کاری کرر کھی ہے، اس سرمایہ کاری کی آڑ میں بھارت اپنے ایجنٹ ایران میں بھیج کر پاکستان مخالف سرگرمیوں کی حوصلہ افزائی کرتا رہاہے،کاروبار اور تجارت ایک مثبت عمل ہے، لیکن ایران کو پاکستان کی طرح ہوشیار رہنا ہو گا کہ کوئی طاقت

ان رعایتوں کا آئندہ کیلئے کوئی غلط استعمال نہ کر پائے،اس حوالے سے دونوں ملکوں کا مشترکہ ورکنگ گروپ تشکیل دینا مسائل کے فوری حل کی طرف پیش قدمی ہوگی،لیکن ورکنگ گروپ کے اہداف واضح ہونے چاہئیں،تاکہ کسی ناخوشگوار واقعہ کی صورت میں ایک دوسرے کے ساتھ معلومات کا تبادلہ کیا جاسکے اور مشترکہ دشمن کو پہچاننے میں تاخیر نہ ہو پائے، امید کی جاتی ہے کہ پاکستان اورایران کے درمیان بڑھتے رابطوں کے خوشگوار جھونکے مسائل میں کمی کا باعث بنیں گے

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں