آزمائشوں میں ڈوبا دل
تحریر: طیبہ قدوس
آزمائشوں میں ڈوبا دل
زندگی آزمائشوں کا سمندر ہے
کسی سے لے کر آزمایا جاتا ہے
تو کسی کو بیتحاشا دے کر آزمایا جاتا ہے
بس کہی صبر کی اور کہی شکر کی آزمائش ہیں
زندگی میں ہر شخص آزمائش کا شکار ہے کو ایسا نہیں ہے جس کی زندگی میں آزمائش نہ آئی ہوں لیکن اس آزمائش کو سمجھ کر اس سے گزر جانا ہی ایمان والے کی نشانی ہے۔زندگی میں آزمائش رزق میں ہوتی ہے،کاروبار،اولاد،شوہر اور بیوی لیکن مجھے لگتا ہے سب سے بڑی آزمائش اپنوں کو کھونے میں ہے
اس آزمائش سے انسان ٹوٹ کر رہ جاتا ہے۔اپنوں کی آزمائش سے ہمیں یہ پتا چلتا ہے کہ کون ہمارے ساتھ کتنا مخلص ہے کس کو ہماری کتنی فکر۔اپنوں کی محبت کچھ کو مضبوط بناتی ہے اور کچھ کو کمزور۔محبت کبھی بھی ختم نہیں ہوتی بس خاموش ہو جاتی ہے۔اور جتنی خاموش ہوتی ہے اتنی ہی زور آور بھی ہو جاتی ہے۔رب اپنے بندے کو آزمائش میں ڈال کر خود کے قریب کرتا ہے جب ہمارے اپنے ہمارا ساتھ چھوڑ جائے
تو رب ہی ہے جو ہمیں سنبھال لیتا ہے۔میں نے تو اپنی زندگی سے یہی سیکھا ہے کہ جو بھی ہوجاے صبر میں ہی سکون ہے شروع میں آپ کے ساتھ اچھا نہ ہو لیکن اس کا اختتام ایک اچھے اور خوبصورت منظر سے ہوتا ہے
مجھے تو لگتا ہے اس دنیا میں سب کو ایک آزمائش کانام دے دیا ہے جیسے کوئی ماں باپ سے آزمایا جاتا ہے اور کوئی دوستوں سے لیکن آزمائش کی ایک یہ بات بہت اچھی ہے کہ ہر آزمائش کی ڈور آپ کو رب کے قریب کرتی ہے زندگی مصیبتوں سے بھری ہوئی ہے لیکن اس سے لڑ کر زندگی بسر کرنا انسان آسان کر سکتا ہے۔زندگی میں مشکل حالات ہمارا اپنا انتخاب ہوتے ہیں۔ہم لوگ یہ سمجھتے ہیں
کہ ہم ہر وقت ہنس کر زندگی کو آسان بنا سکتے ہیں لیکن مجھے لگتا ہے کہ یہ سب سے مشکل کام ہے کیونکہ لوگ راضی نہیں ہوتے آپ کو تکلیف دیتے ہیں اور وہ تکلیف اور وہ غم آپ کو رب کے قریب کر دیتا ہے رب کی شکر گزاری کیاکرو جب کوئی مصیبت نہ ہو زندگی میں تو سوچا کرو کہ آخر میری زندگی میں کیوں کوئی مصیبت نہیں ہے
اس لیے جب کوئی مصیبت آئے تو خوش ہوا کرو اور اسے اللّٰہ کی طرف سے آزمائش سمجھ کر اس مرحلے کو گزار دیا کرو اسی سے زندگی سکون میں رہیے گی۔اپنے اس دل کو ہر آزمائش کے لیے تیار کرو رب سے صبر کی دعا کیا کرو