پاکستان کا خاص عام(آم)
شیریں پریشم (ابوظبی)
کبھی کبھی بہت سے موسم بس ایسے ہی گزر جاتے ہیں اور بہت لمبا عرصہ جیسے ٹھہر سا جاتا ہے اور کبھی کبھی کچھ موسم بہت کم وقت میں اپنا بہت گہرا اثر چھوڑتے ہیں کہ ان کے رنگ سے تاریخ کے اوراق سنہری ہو جاتے ہیں یہاں تک کہ تاریخ اور اوراق دونوں اس رنگ میں رنگے جانے پر فخر محسوس کرتے ہیں۔
جولائی دو ہزار اٹھاراہ کا مہینہ بھی تاریخ کا ناقابل فراموش حصہ بن چکا ہے۔پاکستان میں یہ مہینہ گرمی اور آموں سے بھرپور مہینہ ہوتا ہے۔آم بھی وہ جو بہت ہی خاص۔۔۔۔اور یہ ذکر ہے اُسی عام کا جو بہت ہی خاص ہے۔
ویسے تو خدا کا ہر رنگ اور ذائقہ بہت ہی خاص ہےلیکن آم کو ذائقے اور خوشبو میں جو انفرادیت حاصل ہے وہ کسی اور کا مقدر نہ بن سکی ۔آم کو پھلوں کا بادشا ہ کہا جاتا ہے ۔ ہاں ! شیر بھی جنگل کا بادشاہ ہے درندہ صفت کا حلیم طبع سے کیا موازنہ۔۔۔۔۔۔بحث ہی فضول ہے۔۔۔
ہاں تو بات ہو رہی تھی پھلوں کے بادشاہ آم کی ۔۔۔تو آم کی بادشاہت باقیوں پر ایسی ہی جیسےدل کی باقی تمام جسم پر۔جسے آم کی تمام تر افادیت کا علم ہوپھر بھی وہ اپنے مفاد کی خاطر لا علم بنے یا لا علمی کا مظاہرہ کرے تو اس نے یقینا کفرانِ نعمت کیا۔
بعض لوگ جو نظر نہیں رکھتے ان کی نظر میں آم ایک عام سا پھل ہے ۔ظاہر ہے وہ اس کی خصوصیات سے بے بہرہ ہیں تو چلیں ہم بتائے دیتے ہیں ۔سب سے پہلے تو یہ کہ آم کی لکڑی ،پتے ، کچا آم سب کاآمد ہیں ۔
وہ کچی عمر میں کسی میدان کا کھلاڑی رہا ہو ،تو مفید، اس کے گرد پتوں جیسے پرستار و پیروکار جو اس کی حفاظت کریں تو مفید اور تو اور کئی بیماریوں میں یہ پتے کارآمد ہیں ۔پھر اس کی پختہ لکڑی غیرت کا نشان ایک عصا کا کام دےدوسروں کے آگے جھکنے نہ دے اور نہ ہی جس کی لاٹھی اس کی بھینس کرے۔
یہ پھل تمام عمر کے لوگوں میں یکساں مقبول ہے بس اس کے لئےبا ذوق ہونا ضروری ہے ۔ مقبول ہونے کے ساتھ ساتھ مفید بھی بہت ہے بلکہ کمزور اور لاغر کے لیے تو یہ ٹانک کا کام سر انجام دیتا ہے اور اکسیر کی سی حیثیت رکھتا ہے ہیں مگر شوگر مافیا کے مریضوں کے لیے انتہائی خطرناک ثابت ہے۔
اس میں موجود وٹامن ای بوڑھا نہیں ہونے دیتا ، یوتھ میں مقبولیت برقرار رہتی ہےاور سچے یقین کی طرح ڈٹ کرمقابلہ کرنے کے قابل بناتا ہے اور حق ہمیشہ تازہ اور جوان رہتا ہے۔اس میں موجودوٹامن اے بصارت کو تیز کرتا ہے کہ حق اور نا حق والے صاف دکھائی دیتے ہیں پھر دودھ کا دودھ پانی کا پانی کر دیتا ہے
،سیدھا صاف راستہ نظر آتا ہے اور صراط مستکیم دُور سے دُور تک واضح ہو جاتا ہے۔ یہ دل و دماغ کو بھی تقویت پہنچاتا ہے کہ بصارت کے ساتھ ساتھ بصیرت بھی خوب کام کرے ، کھرے کھوٹے کی پہچان کروا سکے اور پھر دل کو تقویت ملتی رہے تو دل کے دورے اور بیرونی دورے بھی کم ہو جاتے ہیں ۔
بد عنوانی اور دمہ دونوں میں انسان گھٹن محسوس کرتا ہےاس بیماری کا تو یہ شرطیہ علاج ہے۔اس میں موجود وٹامن سی کسی ملک میں موجود بے ہنگم جہالت کے کولیسٹرول کو بھی قابو میں رکھتا ہےاور تو اور چیک اور بیلنس سے اس کا استعمال قانون نافذ کرنے والے اداروں کی قوتِ مدافعت بھی بڑھاتا ہے ۔آم غذایت سے بھر پور ہونے کے ساتھ ساتھ بہت سی بیماریوں کا علاج بھی ہے اور اس سے دھرتی کے چہرے کی چمک اور حُسن میں خوب اضافہ ہوتا ہے