48

مستقبل کے معاشرے کے ذمہ داروں کی تربیت ابھی سے کی جائے

مستقبل کے معاشرے کے ذمہ داروں کی تربیت ابھی سے کی جائے

نقاش نائطی
۔ +966562677707

زمانے کے حساب سے چلنا سیکھنا چاہئیے،آجکل کچھ انسنٹیو یا کچھ مراعات دیتے ہوئے اپنا ھدف حاصل کرنے کا زمانہ ہے، عام سوپر مارکیٹوں میں، بازاروں میں،اپنے گراہکوں کو کسی چیزکی خریداری پر، کچھ فری دیتے ہوئے، انہیں راغب کرنے کا زمانہ پے۔ پہلے زمانےمیں والدین یا سرپرستوں کی نگرانی میں، بچوں کو گھروں میں قید و بند رکھا جاتا تھا، پڑھائی و تربیت کے علاوہ تفریح طبع کا کوئی سامان،

گھروں میں نہیں ہوتا تھا۔ اسی لئے ماقبل آذان کے، نماز کے بہانے گھروں سے نکل، گلی محلے کے بچوں سے تفریح طبع ملاقات کے منصوبے وضع کئے جاتے تھے۔ لیکن فی زمانہ اسمارٹ فون، لیپ ٹاپ، ڈیسک ٹاپ، یا کئی اقسام کے گیجیٹ کے ہوتے ہوئے، بچے اپنے اپنے گھروں کمروں میں اتنے مست و مصروف ہوتے ہیں

کہ انہیں کھانے پینے سمیت، دیگر ضروریات زندگی تک کا احساس کم ہی رہتا ہے۔ ایسے میں صبح کی آذان کے ساتھ بچوں کو گھر سے نکل مسجد کی طرف لے جانا جوئے شیر لانے سے کم عمل نہیں ہوتا۔ خصوصا شب کے دوسرے تیسرے پہر تک ، سائبر میڈیا مصروفیات بعد، بستر پر دراز گہری نیند چھوڑ، صبح کی آذان کے ساتھ، مسجد جانا عموما ناممکن عمل ہوتا ہے۔ اسی لئے فی زمانہ علاقے کی مسجدوں میں نماز فجر کی جماعت میں کچھ مخصوص عمر رسیدہ لوگ ہی پائے جاتے ہیں۔ بچپن کا مستقل کیا عمل،

پھتر کی لکیر بمثل تازندگی دہرائے جانے کے لئے آسان تر ہوتا ہے۔اس لئے بچوں کو نماز کا پابند بنانے کے لئے، خصوصا صبح کی نماز تکبیر اولی کے ساتھ پڑھنے کی عادت بچوں میں ڈالنے کے لیے، انہیں کچھ تو انسنٹیو کچھ مراعات دی جانی چاہئیے۔مفہوم حدیث ہے:- جو کوئی چالیس دن تک بلا ناغہ تکبیر اولی کے ساتھ باجماعت نماز پڑھنے کا عادی بنتا ہے اللہ رب العزت ان میں ایمان کی حلاوت از خود پیدا کردیتے ہیں
اس سمت سابق دار الخلافہ،خلافت عثمانیہ اسلامی جمہوریہ ترکیہ کے صدر کی طرف سے، نئی نسل کے بچوں میں باجماعت نماز کی رغبت پیدا کرنے وضع اسکیم سے فائدہ ہوئے پس منظر میں، بنگلور فرئزر ٹاؤن حاجی سر اسماعیل مسجد انتظامیہ کا یہ فیصلہ کہ 40 روز تک فجر کی نماز تکبیر اولی کے ساتھ باجماعت پڑھنے والے بچوں کو، مسجد انتظامیہ کی طرف سے فری سائکل دی جائیگی، صاحب حیثیت متوسط گھرانوں کے بچوں کو سائکل کی قیمت سے زیادہ، جادوئی لفظ “فری انعام” میں ملنے والی چیز اپنا کام کرجاتی ہے۔

یہی کچھ ہوا بنگلور فریزر ٹاؤن کے رہنے والے اکثر متوسط و امیر گھرانوں کے 106 اسکول جاتے بچوں نے،پورے 40 دن باجماعت فجر کی نماز ادا کرتے ہوئے، آخری دن باقاعدہ منعقدہ اجلاس میں، بڑے ہی تفخر کے ساتھ مسجد کمیٹی سے، اپنی اپنی انعامی سائیکلیں وصول کیں۔ جن 106 بچوں نے انعامی سائکل کی لئے 40 دن مسلسل باجماعت نماز ہڑھی ہو، اور ان کے گھروں کے مرد و نساء بڑوں نے، اپنے بچوں کا ساتھ دینے ہی کے لئے مسلسل 40 دن نماز پڑھی ہو ان میں سے اکثر بچے،

بڑے یقینا تاعمر کے نمازی بنے رینگے اور مسلم محلون کی مساجد، فجر کی نماز میں بھی، بھری بھری آباد رہیں گی، انشاءاللہ۔ کاش کہ عالم بھر کی مساجد، خصوصا اس کفرستان ھند کی تمام مساجد انتظامیہ، آپنے اپنے محلے کے بچوں میں، قیام نماز اور حصول علم دین کے کچھ انعامی منصوبے، وقفے وقفے سے وضع کرتے رہیں، تو مستقبل کے معمار موجودہ دور کی نوجوان نسل آج کے بچوں کو، اپنے عملی دین اسلام پر گامزن رہنے انہیں آسانی سے مائل کیا جاسکتا ہے۔ واللہ الموافق بالتوفیق الا باللہ

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں