52

ڈاکٹر بننے کا سفرِ عجیب

ڈاکٹر بننے کا سفرِ عجیب

تحریر: قاضی فیض الاسلام

ڈاکٹر نور الزماں نوری صاحب وطنِ عزیز کی ان شخصیات میں بھی منفرد مقام رکھتے ھیں جو شعبہ تدریس میں اسلاف کی اعلیٰ اقدار کے امین ھیں۔ کتاب بیزار معاشرے میں ان کا وجود ایک نعمت ھے کیونکہ وہ مزید کتب کی تخلیق کا باعث ھیں۔یقیناً وہ ایسوں میں سے ھیں جو سیرابی کا جنون رکھتے ھیں اور علم کی پیاس کو بجھنے نہیں دیتے ۔

اللہ کا کرم مزید یہ کہ علم نافع کو نئی نسلوں تک درد مندی اور کمال محنت سے منتقل کرنے کا فریضہ بھی استقامت سے نبھا رھے ھیں۔منہاج یونیورسٹی کے کانووکیشن میں کل انہیں پروفیسر ڈاکٹر حسین محی الدین قادری کے دستِ اقدس سے ڈاکٹر یٹ کی ڈگری عطا ھوئی ۔یہ امر انتہائی حیرت کا باعث ھے کہ ماضی میں انہوں نے بہاولپور میڈیکل کالج کے پہلے سال ھی ڈاکٹر بننے کا ارادہ ترک کر کے اسے خیر باد کہ دیا تھا

اور شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاھرالقادری کی فکر اورنظریۓ کو عام کرنے کے مشن کی خاطر جامعہ اسلامیہ منہاج القرآن سے علوم اسلامیہ میں عالمیہ کی تکمیل کی اور تدریس کے اعلیٰ پیشے سے منسلک ھو گۓ اور گزرے کل بالآخر ان کے نام کا آغاز ڈاکٹر سے ھو گیا ھے ۔ یقینآ یہ اپنی نوعیت کی واحد مثال ھے جس پر میڈیکل کالج کے طلبہ انگشت بدنداں ھوں گے کہ دنیا میں ایسے لوگ بھی پاۓ جاتے ھیں جو معاشرے میں مقصد یت کا شعور بانٹنے کی خاطر ذاتی اور خاندانی جائز خواھشات کو بھی تج کر کے ایسے حیران کن فیصلے کرکے آنے والے وقت میں ایک لازوال مثال بن جاتے ھیں ۔
ڈاکٹر نورالزماں نوری صاحب ان کی فیملی،منہاج گرلز کالج کے پروفیسرز اور ان کے سینکڑوں شاگردوں کو دل کی اتھاہ گہرائیوں سے مبارکباد دیتا ھوں اور دعا گو ھوں کہ صوفیاء کی تعلیمات کو عام کرنے کا جو بیڑہ انہوں نے اٹھایا ھے اللہ اور اس کے محبوب رسول اپنی شان کے مطابق ان کی توفیقات میں اضافہ فرماتا رھے اور آنے والا ھر سال ان کی مطبوعہ کتب میں اضافہ کرتا رھے،انہیں صحتِ باطنی و ظاھری کے ساتھ درازی عمر کی خیرات نصیب رھے ۔آمین

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں