اچھے اور برے کھانے کی تمیز ہم آپ کی صحت کو متوازن رکھنے میں مدد فراہم کرتی ہے 48

اس پر آشوب منافرتی دور میں، مسلم امہ ھند کی سیاسی رہنمائی، وقت کی اہم ضرورت

اس پر آشوب منافرتی دور میں، مسلم امہ ھند کی سیاسی رہنمائی، وقت کی اہم ضرورت

نقاش نائطی
+91966562677707

مرحوم مفتی مجاہد الاسلام قاسمی ثانی کا، امت مسلمہ ھند کو انتظار ۔ کیا واقعی اے آئی ایم آئی چیف، اسدالدین اویسی، بی جے پی کے دباؤ میں، مسلم ووٹ بکھراؤ کراتے ہوئے، بی جے پی کو، انتخابی فائیدہ دلانے پر مجبور بنے ہوئے ہیں؟ بہار و گجرات انتخاب سے قبل، بھارت کے ہوم منسٹر امیت شاہ اور آے آئی ایم آئی چیف اسدالدین اویسی کے درمیان انتخابی سمجھوتے کی بات، گجرات “آپ پارٹی” میں شمولیت اختیار کرنے والے،گجرات صوبائی سابق بی جے پی وزیر نے پریس ریلیز میں، اس بات کا انکشاف کیا ہے 

بی جے پی کی طرف سے ہی، کیا ایسی افواہیں میڈیا پر پھیلاتے ہوئے، ایک سوچی سمجھی حکمت عملی کے تحت، بی جے پی، دیش کی سب سے بڑی اقلیت 30 کروڑ ہم مسلمانوں میں، انکی صحیح نیابت و رہبری کرنے والی قیادت کو،بدنام و رسوا کرنے کی حکمت کے تحت، یہ سب کیا نہیں کررہی ہے؟ یہ سب سے اہم سوال ذہنوں میں ہمہ وقت کلبلایا کرتا ہے۔

آزادی ھند کے پینسٹھ سالوں تک، آل انڈیا کانگریس نے، ایک سوچی سمجھی حکمت عملی کے تحت، ہم مسلمانوں میں، موروثی کرہٹ لیڈروں کو ہی ایسےپروان چڑھایاتھا، جنکا کام ہی، کانگرئس کے ٹکڑوں پر پلتے ہوئے،مسلم ووٹوں کو کانگریس کی جھولی میں ڈالنا ہوتا تھا۔کانگریس ہی کی سر پرستی میں، بابری مسجد شہادت بعد، کانگرئس سے متنفر ہوئے، دیش کی آبادی کے پانچویں حصہ 30 کروڑ ہم مسلمان، سیاسی اعتبار سے اب، نہ گھر کے، نہ گھاٹ کے، کتے کے بمثل ہوکر رہ گئے ہیں۔

جس جمہوری ملک میں سات آٹھ فیصد یادو، لنگایت، کرمی، سمیت دوسرے مذہبی فرقے، اقتدار کے من و سلوی سے فیض یاب ہورہے ہیں، ہم مسلمان، دشمن سنگھی پارٹی اور سیکیولر پارٹیوں کے بیچ، لڑکھائے فٹ بال کی طرح، انکے کھلواڑ کا حصہ بنے ہوئے، ان کی ٹھوکروں پر رکھ چھوڑے گئے ہیں۔ ایسے پرآشوب دور میں، جنوب ھند سے نکل کر شمالی و وسطی ھند، بہار ہوپی، مدھیہ پردیش گجرات تک کے مسلمانوں میں، سیاسی بصیرت و آگہی پیدا کررہے، اے آئی ایم آئی سربراہ آسدالدین اویسی میں ہمیں،

جہاں ابوالکلام آزاد کی شبیہ نظر آتی ہے تو، ان کے بعض اقدام سے، کہیں کہیں مسلم ووٹوں کے بکھراؤ کے سبب، مسلم دشمن امیدوار کی جیت، ہم مسلمانوں کو انہیں، مسلم دشمنوں کے پھیلائے بھرم کاشکار بنا،اسدالدین اویسی کے خلاف، انکے بی جے پی کی بی ٹیم ہونے کے،دشمنوں کے پروپگینڈہ کا شکار بننے پر مجبور بھی کرتی ہے۔ ایسے میں، بھارت گیر لیول مصروف رفاعی خدمات، و مصروف عملی سیاست، آل انڈیا مسلم پرسنل بورڈ اور آل انڈیا ملی کونسل سے منسلک موقر علماء کرام و ارباب حل و عقل و فہم و ادراک کو، بھارت کے مسلمانوں کی، وقت رہتے، صحیح رہنمائی کرنے آگے آنا چاہئیے

۔ ایسے نازک موڑ پر، آل انڈیا ملی کونسل کے سابق صدر مرحوم مفتی مجاہد الاسلام قاسمی صاحب کی، نوے کے دہے کی، انکی سیاسی بصیرت، اور پورے بھارت کا دورہ کر،مسلم عوام میں سیاسی آگہی پیدا کرنے کی، انکی جدوجہد یاد آتی ہے، اللہ ہی سے دعا ہے کہ وہ مرحوم مفتی قاسمی کی بال بال مغفرت فرمائے اور جنت الفردوس کے اعلی مقام کو انکے لئے محجوز رکھے ہمہ وقت انکے درجات کو بلند کرتے ہوئے،

انہیں اپنی جوار رحمت میں رکھے۔ آل انڈیا لیول پر مسلم امہ ھند کی صحیح رہنمائی کے لئے، آج بڑی شدت سے حضرت مولانا مرحوم مفتی مجاہد الاسلام قاسمی جیسی شخصیات کی کمی بڑی شدت سے محسوس ہورہی ہے۔کاش کہ مسلم پرسنل بورڈ اور ملی کونسل یا ایسی ملک گیر مسلم تنظیموں سے منسلک ہم مسلمانوں میں سے، بعض ارباب حل و عقل و فہم و ادراک، و موجود علماء کرام ہی میں سے، کسی دوسرے مفتی مجاہد الاسلام قاسمی ثانی کے ملت مسلمہ ھند کی نیابت و رہبری کے لئے ،آگے آنے کا انتظار ہے۔

یا کم از کم اے آئی ایم کے سربراہ صاحب صوم و صلواة وتہجد گزار، ایام بیض و پیر جمعرات تک کے باقاعدہ روزے دار، المحترم اسدالدین اویسی کی نیابت و رہبری مسلم امہ ھند کے لئے،قابل قبول ہے یا نہیں؟ اس کی وضاحت کرتے ہوئے، مسلم امہ ھند کی سیاسی رہنمائی کرنی چاہئیے۔وما علینا الا البلاغ
مولانا مجاہد الاسلام قاسمی مرحوم کی یاد

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں