57

ڈاکٹر سہیل آفتاب کا تحقیقی مقالہ بعنوان ”پاکستان میں پرائیویسی کے بنیادی حق کا تحفظ“

ڈاکٹر سہیل آفتاب کا تحقیقی مقالہ بعنوان ”پاکستان میں پرائیویسی کے بنیادی حق کا تحفظ“

ڈاکٹرسہیل آفتاب نے اپنی پی ایچ ڈی ریسرچ جرمن اکیڈیمک ایکسچینج سروس(DAAD) کے تحت یونیورسٹی آف ہمبرگ جرمنی کی معروف سکالر ڈاکٹر میرین البرز کی نگرانی میں مکمل کرلی ہے، ان کے مقالہ کاعنوان ”پاکستان میں پرائیویسی کے بنیادی حق کا تحفظ“ تھا جس میں فلسفہ ہائے قانون اور یورپی نظامِ قانون کا تجزیہ کرکے بنیادی اصول اخذ کئے گئے ہیں۔

اپنے مقالہ میں سہیل آفتاب نے پاکستانی میڈیا کے صحافتی مواد کا تنقیدی جائزہ پیش کیا ہے جس میں جنسی تشدد اور بچوں و خواتین سے متعلق انتہائی حساس معاملات کی کوریج کے دوران پاکستانی صحافیوں اور رپورٹرز کی طرف سے ذاتی زندگی میں دخل اندازی کے حوالہ سے بحث کی گئی ہے، اس طرح کے مقدمات کی قانونی و عدالتی کارروائیوں کے دوران صحافتی اقدار کی خلاف ورزیوں پر بھی روشنی ڈالی گئی ہے

انہوں نے یہ ثابت کرنے کی کوشش کی ہے کہ پرائیویسی انسانی وقار کاایک اہم جزو ہے اور اس بنیادی حق کو یورپی عدالت برائے انسانی حقوق اور اس کی رکن ریاستوں، جرمنی اور برطانیہ میں مکمل تحفظ حاصل ہے- مقالہ میں پرائیویسی کے حق کے تحفظ کیلئے قانون سازی اور مطلوبہ قانونی اصلاحات کے بارے میں مفصل تجاویز پیش کی گئ ہیں

سہیل آفتاب نے اپنی تحقیق میں اس حوالہ سے مجوزہ قانون سازی کا ایک خاکہ بھی منسلک کیا ہے۔ امید واثق ہے کہ ان کا پی ایچ ڈی مقالہ نہ صرف علمی ذخیرہ میں اضافے کا سبب بنے گا بلکہ پاکستان میں پالیسی سازوں کو پرائیویسی کے تحفظ بارے کسی بھی طرح کی قانون سازی کرنے کے لئے رہنمائی بھی مہیا کرے گا

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں