47

چوہدری الیاس گھمن کی کتاب ” ونڈ ” کی تقریب رونمائی

چوہدری الیاس گھمن کی کتاب ” ونڈ ” کی تقریب رونمائی

حال ہی میں 1947 ء کی ونڈ کے متعلق 120 سچی کہانیوں کا مجموعہ ” ونڈ ” چھپ کر منظر عام پر آیا ہے جس کو عظیم پنجابی رائٹر، درجنوں کتابوں کے مصنف اور قائد پنجابی زبان تحریک چوہدری الیاس گھمن نے ترتیب دیا ہے- قائد پنجابی زبان تحریک چوہدری الیاس گھمن گذشتہ 27 برس سے تقسیمِ پنجاب میں ہوئے ظلم و ستم اور قتل و غارت کے متعلق 1947 کی ونڈ کے ” متاثرین ” سے وہ سچی کہانیاں سن اور لکھوا کر اکٹھی کررہے تھے جن میں نہ صرف قتل و غارت ہوئی بلکہ 2 کروڑ کے قریب پنحابی بے گھر ہوئے

اور 16 لاکھ کے قریب پنجابی قتل ہوئے، بیشمار پنجابی خواتین عصمت دری کی بھینٹ چڑھ گئیں اور بیشمار پنجابی خواتین کو زبردستی اٹھا لیا گیا، اس سانحہ کے متعلق یہ تمام تر معلومات لِئے وہ دردناک کہانیاں یکجا کرکے ایک کتاب ونڈ میں شائع کر دی گئی ہیں اور یہ کام جوکہ پنجاب سے تعلق رکھنے والے کسی حکومتی ادارے کو کرنا چاہئیے تھا وہی کام قائد پنحابی زبان تحریک چوہدری الیاس گھمن نے تنِ تنہا کردیا ہے

– چئیرمین پنجاب قومی ستھ جاوید پنچھی کے مطابق کتاب “ونڈ” کی تقریبِ رونمائی شیخوپورہ میں کروائی جائے گا جس میں نہ صرف شعر و ادب سے تعلق رکھنے والی شخصیات کو مدعو کیا جائے گا بلکہ ہماری کوشش ہوگی کہ ضلع شیخوپورہ کی جملہ حکومتی مشینری کو بھی مدعو کیا جائے- ریڈیو پاکستان کے اینکرپرسن اور پرنسپل انٹرکالج کڑیال کلاں پروفیسر منیر خان شیروانی کے مطابق چوہدری الیاس گھمن کی مرتب کی ہوئی

کتاب ” ونڈ ” پڑھنے سے پتہ چلتا ہے کہ اسوقت پنجابیوں کے ساتھ کس قدر ظلم و بربریت کا سلوک ہوا یہ پڑھ کر انسانی روح کانپ جاتی ہے کیونکہ کتاب ” ونڈ ” میں سن 1947ء کی 120 سچی کہانیاں شامل ہیں، اس کتاب کے اب تک دو والیم آچکے ہیں اور مزید تین والیم زیرِ اشاعت ہیں جوکہ بہت جلد شائع ہو کر منظرِ عام پر آجائیں گے، منیر شیروانی نے کہا کہ میں امید کرتا ہوں کہ کتاب “ونڈ ” کے تیسرے والیم میں صحافی و کالمسٹ شیخ محمد طیب کے قلم سے نکلی ہوئی ” ونڈ ” کے متعلق ایک کہانی ضرور شائع ہوگی-

بندہ ناچیز کے مطابق ضرورت اس امر کی ہے کہ آج کی نوجوان نسل کو بھی اس تقریب میں کھلی دعوت دی جائے تاکہ ہماری آج کی نوجوان نسل کو ان حالات کے متعلق آگاہی مل سکے کہ 1947 ء کی ونڈ میں پنجابیوں کے ساتھ کیا ہوا تھا، اس سے ہماری نوجوان نسل کو پاکستانی پنجاب اور بھارتی پنجاب کی عوام کے دکھ کو سمجھنے کا موقع ملے گا

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں