علم و ہنر و تحقیق یا سیاستدانوں کی تعیش پسندی؟ 55

علم و ہنر و تحقیق یا سیاستدانوں کی تعیش پسندی؟

علم و ہنر و تحقیق یا سیاستدانوں کی تعیش پسندی؟

نقاش نائطی
۔ +966562677707

علم و ہنر تحقیق و تدبر پر دیش واسیوں کے ٹیکس پیسے خرچ ہونے ضروری کہ سیاست دانوں کی حفاظت اور انکی ذاتی تشہیر پر دیش واسیوں کے ہزاروں کروڑ روئیے خرچ کئے جائیں؟ اس کا فیصلہ کون کرینگے؟ ہم 140 کروڑ دئش کی عام جنتا یا ہمارے ووٹوں سے چن کر گئے ہمارے سہایک ہمارے سیاستدان، اس پر عوامی منچ پر بحث و تمحیص ہونی چاہئیے

چندریان 3 چاند کی سطح پر سافٹ لینڈنگ کرتے ہوئے، جہاں بھارت امریکہ روس اور چائینا کے بعد دنیا کا چوتھا ملک بن چکا ہے وہیں پر صدا اندھیرے میں رہنے والے چاند کے اس حصہ پر اپنا چندریان 3 سافٹ لینڈنگ کرنے والا بھارت، دنیا کا پہلا ملک بن چکا ہے۔ اس چاند پر کامیاب لینڈنگ کے بعد عالمی سطح پر بھارت کی بڑی واہ واہی ہورہی ہے اور سب سے اہم بات بھارت کے اسرو نے یہ شاندار کامیابی صرف 615 کروڑ روئیے خرچ کرکے دنیا کو ورطہ حیرت میں مبتلا کردیا ہے۔اس کے اس کامیاب لینڈنگ کے بعد اسرو کے یو ٹیوب پر افریقہ دورے پر گئے مہان مودی نے، دیش کے عوام سے خطاب دوران اسرو کی کامیابی اپنے سر لینے کی بھرپور کوشش کی ہے۔ ہمارے قارئین کو یاد ہوگا

جولائی 2019 کو جب چندریان 2 چاند پر بھیجا جارہا تھا اور ہماری بدقسمتی سے یا اس پروجیکٹ پر رہی کچھ کمیوں خامیوں سے جب چندریان 2 مشن کریش لینڈنگ کرگیا تھا تو مہان مودی جی اسرو کی کامیابی اپنے سیاسی مقاصد کے لئے لوٹنے اسرو سینٹر پر موجود رہتے مسلسل کئی گھنٹہ تک میڈیا پر چھائے رہے، اپنے لئے سرخیاں بٹور رہے تھے لیکن اپنی سابقہ غلطیوں کو دور کر اب کی پوری کامیابی کے ساتھ چاند پر اترنے والے چندریان3 مشن کے وقت،مہان مودی جی کو اسرو سے دور کیوں رکھا گیا تھا؟

ایسے تعلیمی تحقیقی منصوبے کے لئے مہان مودی جی کی شرکت نحوست والی تو ثابت نہیں ہوگی،کیا ایسا اسرو نے سوچا ہوگا؟ اور چندریان 3 کی چاند پر لینڈنگ کی تاریخ مہان مودی کے اسرو سے دور افریقہ رہتے دیکھ کر مقرر کی گئی ہوگی؟ یا مہان مودی جی کو اسرو والے چندریان 3 کی کامیابی کی امید ہی نہ تھی شاید اس لئے وہ دانستہ بھارت ہی سے دور رہتے، وقت چاند پر چندریان 3 کی لینڈنگ تاریخ مقرر کروائی تھی؟ کچھ بھی ہو ایسے وقت مہان مودی جی کی اسرو سے دور دوری یونہی بے معنی نہیں ہوسکتی ہے۔

دیش کے عوام کو یہ بتادینا ضروری ہے کہ دیش کے پرائم منسٹر مودی جی اپنے سیکیورٹی کوچ پر اور اپنی تعریف بھونپو میڈیا پر کروانے،دیش کے 140 کروڑ عوام کے ٹیکس پیسوں کو، جتنی بے دردی سے لٹاتے ہیں،وہیں پر سال گذشتہ کے مقابلے مہان مودی جی نے اسرو کے لئے بجٹ کم کرتے ہوئے انکی ہمت افزائی کرنے کے بجائے ان کی ہمت پست کی ہوئی تھیں۔ مہان مودی جی کے رام راجیہ میں، اسکول کالج یونیورسٹیز، آئی آئی ٹی، آئی آئی ایم پر اور دیش کے مستقبل آج کی جوان پیڑھی کو تعلیم کے زیور سے آراستہ کرنے پر جتنا ٹیکس پیسا خرچ کیا جاتا ہے اس سے کئی گنا زیادہ بھونپو بکاؤ میڈیا پر مودی جی کی تعریف و توصیف کرنے پیسا ہر سال لٹایا جاتا ہے۔ جتنا پیسا مودی جی کی سرکھشا اور تعریف توصیف پر خرچ کیا جاتا پے اس سے ہر سال تین سے چار چندریان 3 مشن چاند پر بھیجے جاسکتے ہیں

۔ ایسے میں، اپنی ناعاقبت اندئش نوٹ بندی اور نفاذ جی ایس ٹی پالیسئز سے، دیش کی معیشت کو تاراج کرنے والے بلف ماسٹر، مسٹر ہھینکو مشہور نکمے پرائم منسٹر پر خرچ کی جانے والی کثیر رقم ضروری ہے؟ یا اسرو کا چاند پر کمندین ڈالتا مشن چندریان؟ اس کا فیصلہ 2024 اپنے ووٹوں سےکرنا دیش کی 140 کروڑ عام جنتا کا معاملہ ہے۔ دیش کی 140 کروڑ عوام کے ٹیکس پیسے کہاں کہاں کس کس مقصد کے لئے خرچ ہونگے اس کا فیصلہ دیش کی عام جنتا کو کرنا ہے۔وما علینا الا البلاغ

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں