49

نئے سال تبدیلی کے روشن امکانات !

نئے سال تبدیلی کے روشن امکانات !

یہ سال بھی ا پنی تمام تر حشر سامانیوں کے ساتھ اختتام پزیرہونے جارہا ہے اور نئے سال کا نئی امیدوں کے ساتھ آغاز ہونے جا رہا ہے ، اس نئے سال کے آغاز پر بھی معاشی وسیاسی بحران کی وجہ سے کاروباری طبقے میں عدم تحفظ اپنی جگہ برقرار ہے، لیکن ایک بار پھر مستقبل کے بارے میں اُمید لگائی جارہی ہے،مہنگائی کی شرح کم ہونے کی توقعات وابستہ کی جا رہی ہیں،تاہم یہ ساری توقعات پہلے پوری ہوئی ہیں

نہ ہی آئندہ پوری ہوتی دکھائی دیتی ہیں ،کیو نکہ سالہا سال گزرنے کے باوجود حکمرانوں کی تر جیحات میں عوام اور عوامی مسائل کہیں دکھائی ہی نہیں دیے رہے ہیں ۔یہ ایک تلخ حقیقت ہے کہ عوام کو نئے سال کے آغازمیں کوئی دلچسپی ہے نہ ہی اہل سیاست کے حصول اقتدار کی لڑائی سے کوئی غرض ہے،عوام بڑھتی مہنگائی سے نجات چاہتے ہیں، مہنگائی نے عوام کا جینا محال کر رکھاہے اور حکمران مہنگائی میں کمی لانے کے بجائے آئے روز بجلی ،گیس کی قیمتیں بڑھائے جا رہے ہیں ،

اس کے باعث روز مرااشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں ہو ش ربا اضافہ ہوتا جارہا ہے، ادارہ شماریات کے اعداد و شماراور رپورٹوںکو دیکھ کر کہا نہیں جاسکتاہے کہ حکومت کی طرف سے عوام کومہنگائی سے نجات دلانے کے لئے کہیں کوئی قابل ذکر ٹھوس اقدام کیے گئے ہیں،ملک بھر میںسالانہ بنیادوں پر مہنگائی کی شرح اب بھی 43.25فیصد کی ریکارڈ سطح پر ہے اور نگران حکومت عوام کو رلیف دینے کے بجائے سیاسی انتقام کے ایجنڈے کی تکمیل میں لگی ہوئی ہے۔
عوام نے نگران حکومت سے کوئی بڑی تو قعات نہیں لگائی تھیں ، عوام کا خیال تھا کہ نگران حکومت کوئی رلیف نہ بھی دیے پائے ،

مگر مہنگائی روکنے کی ضرور کوشش کرے گی ، لیکن ایسا کچھ بھی نہیں ہو پایا ہے ،نگران حکومت سے ساری توقعات دھری کی دھری ر ہی رہ گئی ہیں ،اس سال ملک بھر میں مہنگائی کی شرح اتنی بلند سطح پر رہی ہے کہ عام اشیائے ضروریہ بھی عوام کی دست رس سے باہرہوتی جارہی ہیں، ایک رپورٹ کے مطابق 15 اشیا مہنگی، 9 کسی قدرسستی ہوئیں اور 27 کی قیمتوں میں استحکام رہا ہے ،

جبکہ پیاز، چکن، مٹن ، بیف، دالوں اور چینی کی قیمتوں میں انتہائی ا ضافہ ہوا، حالیہ ہفتے مہنگائی کی شرح 0.32فیصد مزید بڑھ گئی ہے۔دنیا بھر میں پا کستان ترقی کے میدان میں اچھے نمبر پرآنے کے بجائے بد حالی میں اُوپر دکھائی دینے لگاہے ، ایک طرف فضائی آلودگی میں پہلے دوسرے نمبر پر آرہا ہے تو دوسری جانب مہنگائی میں چوتھے نمبر پر پہنچ چکا ہے ،پاکستان ٹریڈنگ کارپوریشن کی ایک رپورٹ کے مطابق پاکستان ایشیائی ملکوں میں مہنگائی کے اعتبار سے چوتھے نمبر پر پہنچ گیا ہے، ملک میں مہنگائی اپنے عروج پر ہے

اور حکمرانوں کے کانوں پر جوں تک نہیں رینگ رہی ہے ، کیو نکہ اس سے حکمران اشرافیہ کو فائدہ اور عام عوام کا ہی نقصان ہورہا ہے، عام آدمی کی زندگی مشکل سے انتہائی مشکل تر ہوتی جارہی ہے، مہنگائی کی ماری عوام کا مسئلہ صرف ضروری اشیائے خورد و نوش ہی نہیں، بچوں کی تعلیم ،علاج معالجہ بھی زندگی کے ساتھ ہے ، لیکن اس کا کوئی چارہ گراں کہیں دکھائی ہی نہیں دیے رہا ہے۔
اس مایوسی کے عالم میں نئے سال میں بہت سے وسوسوں اور اندیشوں کے ساتھ انتخابات ہونے جارہے ہیں، لیکن پوری قوم کوآٹھ فروری کے انتخاب سے کوئی امید ہے نہ ہی عوام کوئی بڑی توقعات وابستہ کررہے ہیں ، پا کستانی قوم ساری یقین دہانیوں کے بعد ابھی تک اس مخمصے سے ہی نکل نہیں پارہی ہے کہ بر وقت انتخابات ہو پائیں گے،عوام کو اب حکمرانوں سے لے کر اداروں تک پر اعتبار ہی نہیں رہا ہے ، عوام جان چکے ہیں کہ ان کے پاس سماج اور ہر ہر شعبے میں پھیلے زہر کا کوئی تریاق ہے نہ ہی ان میں اتنی اہلیت و صلا حیت ہے کہ ملک و عوام کو درپیش بحرانوں سے نجات دلا سکیں ،

اس گھٹن زدہ صورتحال سے عوام انتہائی بے زار ہیں، لیکن ان کے پاس کوئی ایساراستہ ہے نہ ہی کوئی ایسی نئی قیادت ہے،جو کہ انہیں سارے مسائل کے بھنور سے نکلنے کی راہ دکھا ئے، اس صورت حال میں تبدیلی کا ایک ہی راستہ دکھائی دیتا ہے کہ عوام جدوجہد اور مزاحمت کا ہی راستہ اختیار کریں، اپنے حق کیلئے مل کر آواز اٹھائیں، اپنی رائے دہی کا درست استعمال کریں، وطن عزیز میںعام انتخاب کے ذریعے عوام کو ایک موقع مل رہا ہے، اگراس انتخابات میں اپنے ووٹ اور اپنی مزاحمت کے ساتھ خاموش لوگوں کی بڑی آواز بھی اُٹھے گی تواس نئے سال میں تبدیلی کے امکانات ضرور روشن ہوجائیںگے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں