تقدیر پر ایمان کامل کے ساتھ تدبیر بھی ضروری ہے 56

خودکشی کرنے والے کو سمجھانا مشکل ہوتا ہے

خودکشی کرنے والے کو سمجھانا مشکل ہوتا ہے

نقاش نائطی
۔ ×966562677707

تعجب ہوتا ہے عالم کی سب سے معتبر بلومبرگ کی پئش کردہ ریورٹ مطابق ،اب کی کمزور ملکی معشیت کو صرف اور صرف عمران خان ہی سنبھال سکتے ہیں۔اگر عالمی ماہر اقتصادیات کی رائے شماری بھی کی جائے تو موجودہ ملکی معشیتی بحران کو، جس خوش اسلوبی کے ساتھ عمران خان سلجھا سکتے ہیں وہ نہ تو نواز شریف اور نہ ہی بلاول زرداری سنبھال پائیں گے۔ عقل مند انسان اور گھوڑے گدھے میں درجہ بندی کرنے کو فقط کہا جائے تو عمران، نواز شریف اور پھر بلاول کو بلترتیب درجہ دیا جائیگا۔

لیکن اگر تینوں میں سے کون ملکی معشیت سنبھال سکتا ہے یہ پوچھا جائے تو، کوئی بھی عقل و فہم ادراک رکھنے والا، صرف اور صرف عمران خان ہی کے حق میں ووٹ دیتا پایا جائیگا۔ اس اعتبار سے نوے فیصد اکثریت سے ملکی اقتصادیات سنبھالنے کے اہل عمران خان ہی ٹہرائے جائینگے۔محافظان قوم کو ملکی معشیت کا اور عوامی ٹیکس پیسوں کا سب سے بڑا حصہ کھلا پلا کر،اس لئے پالا پوسا جاتا ہے

،کہ وہ محافظان،ملک و وطن کو، پڑوسی و بیرونی دشمنوں سے حفاظت کرسکیں، لیکن یہی محافظان، دشمنوں سے، ملک و وطن کو بچانے کی بات تو دور، خود ملک و وطن کے دشمن بڑے ممالک کے ہاتھوں کے مہرے بنے،خود ملک و وطن کو اور ملکی معشیت کو تباہ و برباد کرنے کے درپے بنتے ہوئے، ایک طرف ملکی معشیت کو سنبھال سکنے والے مخلص لیڈر کو جھوٹے کیسز میں پھنساکر، اسے پابند سلاسل رکھیں، اور دوسری طرف، اپنے سابقہ چار دہوں سے، ملکی ریسورسز اور غریب عوام کے ٹیکس پیسوں کولوٹتے ہوئے،

ملکی دولت غلط طریق بیرون ملک بھیج، اپنے ملکی زر مبادلہ کو تاراج کرتے ہوئے،اپنی اولاد کو، تونگر ترین بنانے والے،نہ صرف کرپٹ ترین، بلکہ ملکی دولت لوٹے کیسز میں،دیش کی عدلیہ سے فرار قرار دئیے حکمرانوں کو، بیرون ملک سے شاہانہ انداز بلاکر، انہیں پھر ایک مرتبہ ملک و وطن لوٹتے تاراج کرتے ہوئے، عالمی منڈی میں ملک و وطن کو، معشیتی طور نحیف و لاغر کئے، دشمن اسلام ملکوں کا غلام بنائےرکھے جانے والے فیصلے کریں

تو یہ دیکھ کر تعجب ہوتا ہے۔اس سے پرے،عالم میں مشہور،کہ کسی بھی وقت، کچھ بھی کرسکنے میں یکتائیت رکھنے والی پوری 23 کروڑ عوام،انکے ٹیکس پیسوں سے پلنے والے محافظان وطن کے سامنے، اتنے بے بس ہوکر، انہی کے نوکر محافظان وطن کے ہاتھوں،قانون و عدلیہ کا مذاق اڑاتے،ملکی معشیت و اقدار و وقار کو تاراج کرتے دیکھنے پر مجبور کئے جاتے، پس منظر کو دیکھ تعجب ہوتا ہے کہ کوئی قوم چند محافظان کےہاتھوں ایسے بھی بےبس ہوسکتی ہے؟

کچھ دہوں پہلے فلپین کےاس وقت لاثانی سمجھے جانے والے صدر مارکوس کے خلاف اٹھتے عوامی احتجاج کوکچلنے، عوامی احتجاجی ریلوں پر فوجی ٹینک چڑھاتے اور فائرنگ کرتے عوامی احتجاج کچلنے کے صدر مملکت مارکوس کے حکم کو ماننے سے انکار کرتے ہوئے، ان کی فوج نے، اس وقت خود صدر مملکت ہی کو ملک بدر ہونے مجبور کرتے بھی جو ہم نے دیکھا تھا، آج ملک وطن کو محافظان ہی کے ہاتھوں، سابقہ ادوار کے لٹیروں کو ہی بلاکر،پھر ایک مرتبہ پہلے سے کمزور ملکی معشیت کو تاراج کرتے محافظان ملک وطن کو بھی 30 کروڑ ملکی عوام دیکھنے اور برداشت کرنے پر مجبور ہے۔ اللہ ہی عالم کی اولین اسلام کے نام پر معرض وجود میں آنے والی،عالم کی اکلوتی ایٹمی قوت کی حفاظت کرے۔وما علینا الا البلاغ

اس ہفتے شائع ہونے والے بلومبرگ کے سروے کے مطابق، جیل میں بند سابق وزیر اعظم عمران خان پاکستانی فنانس پروفیشنلز کے لیے سب سے بہتر ہیں جو معشیتی تنگی کا شکار ملکی معیشت کی بحالی کو بہتر کر سکتے ہیں۔

عمران خان کو 8 فروری الیکشن لڑنے سے روک دیا گیا ہے، ملک کے سب سے بڑے بروکریجز کے 12 تاجروں، ماہرین اقتصادیات اور تجزیہ نگاروں کی نظروں میں سب سے اونچے نمبر پر ملکی معشیت سنبھالنے لائق عمران خان ہی تھے۔ جواب دہندگان نے سابق کرکٹ اسٹار کی “مستقل مقبولیت” کو ایک اہم وجہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ وہ طویل عرصے میں مارکیٹ پر مرکوز اصلاحات کو آگے بڑھانے کے قابل ہوں گے۔

“تین بار کے سابق وزیر اعظم نوازشریف دوسرے نمبر پر رہے اور بلاول بھٹو زرداری، جو بااثر بھٹو خاندان کے ہیں، تیسرے نمبر پر تھے، سروے کرنے والوں میں سے کچھ نے خاندانی سیاست پر عدم اعتماد کا حوالہ بھی دیا۔”

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں