پاکستان میں پھر آئے گا انشاءاللہ خوشحالی کا دور
تحریر۔خرم شہزاد ملک
Email:[email protected]
__________
نہ میں گرا نہ میری امیدوں کے مینار گرے
پر کچھ لوگ میرے قائد تیرے بغض میں
تجھ کو گرانے میں آپ خود کئی بارگرے
کس شیر کی آمد ہے کہ رن کانپ رہا ہے۔جس کے آنے کے ڈر سے سیاسی جماعتوں میں اتنا خوف و حراس پھیل چکا ہے وہ کوئی اور نہیں وہ میرا قائد محترم میاں نواز شریف ہے جو پاکستان کا چار مرتبہ وزیر اعظم بنا اور انشاءاللہ اس مرتبہ پھر پانچویں مرتبہ پاکستان کا وزیر اعظم بنے گا قائد محترم تیری وطن عزیز کی خاطر دی گئی قربانیوں کو نا ہم بھولیں ہیں اور نا ہی بھلا سکیں گے۔ یہ وہ مقبول ترین شخصیت اور محب وطن انسان جس نے ملک و قوم میں خوشحالی لانے کے لئے دن رات انتھک محنت کی جس نے ملک و قوم کے لئے ترقی کے بے پناہ کاوشیں کیں۔ ملک و قوم کے لئے ان کی خدمات قابل تحسین ہیں
اسی مرد مجاہد نے ملک کو تاریکی اور اندھیروں سے نکال کر پاکستان میں اجالے پیدا کئے بجلی کی پیدوار میں اضافہ لوڈ شیڈنگ کا خاتمہ۔موٹر ویز ۔ ہر شہر میں سڑکوں کے جال بچھائے۔ روزگار سکیم کے تحت کاریں۔ کیری ڈبہ۔ پک اپ جیسی سہولیات۔ کسانوں کو آسان اقساط پر ٹریکٹرز کی فراہمی اور ان کو کھاد سپرے پر سبسڈی اور دیگر ریلیف فراہم کئے عوام و الناس کو سستے آٹے اور چینی فراہم کی گئی۔
ہیلتھ کارڈ۔ اورنج ٹرین منصوبہ۔ میٹرو منصوبہ جات کی علاوہ سکول کالجز اور یونیورسٹیز ۔ہسپتالوں میں جدید قسم کی سہولتوں کی فراہمی کو یقینی بنایا پاکستان میں دل، جگر اور گردوں کے لئے ہسپتال اور ہر قسم کی سہولیات فراہم کرنے کے علاوہ مفت ادویات اور فری علاج معالجہ کی سہولیات مہیا کروائیں اور قائد محترم میاں نواز شریف کے نقش قدم پر شانہ بشانہ چلتے ہوئے ان کے برادر حقیقی میاں شہباز شریف نے پنجاب کا خادم اعلیٰ اور پھر اللہ تعالیٰ کی خاص مہربانی کی بدولت ملک کا وزیر اعظم بن کر ملک و قوم کی خدمت کی بے پناہ مثالیں قائم کی ہیں۔ اب ان کے حریف سیاسی جماعتیں اس حد تک بھی گر جائیں گی
میں سوچ بھی نہیں سکتا تھا۔یہ سیاسی منجن اور چورن بیچنے والی جماعتوں کے چمچے اور لوٹے بے شک مجھے لفافہ صحافی کہیں بے شک مجھے پٹواری کہیں اور مجھے غلام اور چور ہونے کا بھی لقب دیں تو مجھے کوئی فرق نہیں پڑتا کیونکہ یہ میرے ضمیر کی آواز ہے اور یہ ہر غیرت مند اور محب وطن پاکستانی کے دل کی آواز ہے پاکستان زندہ آباد۔ پاک آرمی زندہ آباد۔ پاکستان مسلم لیگ (ن) زندہ آباد۔ میں تمام سیکورٹی اداروں اور عدلیہ و قانون نافذ کرنے والے اداروں کی عزت و احترام کرتا ہوں جو کہ ہر محب وطن شہری پر فرض ہے اور کبھی ان کے بارے میں بھول کر بھی برا اور غلط کہنا تو دور ایسا خیال بھی اپنے ذہن میں لا نہیں سکتا کیونکہ ایسا کام محب وطن نہیں غدار کرتے ہیں
غیر ملکی دشمن عناصر ایسے گھناؤنے فعل و کردار میں ملوث پائے جاتے ہیں یہ سیاسی منچورن مکس اچار پارٹیاں ہمارے قائد کو ہمارے دلوں سے ہرگز نہیں نکال سکتیں کیونکہ یہ میرے وہ قومی ہیرو ہیں جو ہمارے دل کی دھڑکن ہیں جو میرے ہمدرد اور اور میرے وطن کے تمام باسیوں کے خیر خواہ ہیں۔ ان کے سیاسی حریف جماعتیں اب اس حد تک بھی چلی گئی ہیں کہ وہ اس حد تک گر چکے ہیں کہ جس پر ان کو اتنا ہی کہوں گا کہ کوئی شرم ہوتی ہے کوئی حیاء ہوتی ہے۔,او بھئی کون لوگ او تسی، ہر مذہب سے وابستہ افراد سے حلف لیکر ان کو خریدا جا رہا ہے ایسی سازش جو بلاول بھٹو زرداری کے لئے کی جارہی ہے
ایسی اور بھی کئی سیاسی جماعتیں ہونگی جو کس حد تک جا رہی ہونگی اس کا اندازہ آج وائرل ہونے والی ویڈیو سے لگایا جا سکتا ہے جسے تمام پاکستانیوں نے آج دیکھ لیا ہے وہ میرے پاس بطور شواہد موجود ہے تاکہ بوقت ضرورت کام آسکے۔آج مورخہ 5 فروری 2024ء کو ایک ویڈیو جو مجھے ایک وٹس ایپ گروپ میں نظر آئی جسے مورخ نے ڈاؤن لوڈ کرکے اپنے پاس محفوظ کر لیا ہے اس ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ پاکستان پیپلز پارٹی کے بلاول بھٹو زرداری کے لئے دھاندلی کی جا رہی تھی جو موقع پر پکڑی گئی جسے پاکستان مسلم لیگ (ن) کے رہنماء عطاء تارڑ نے بے نقاب کروا کر رنگے ہاتھوں پکڑوایا لاہور NA127 میں مسلم لیگ (ن)کے نامزد امیدوار عطاء تارڑ نے پیپلز پارٹی کے دفتر میں ووٹ کی خریداری ہوتے ہوئے رنگے ہاتھوں پکڑوایا ہے۔مورخ اب ہرگز چپ نہیں بیٹھے گا
تلخ حقیقت لکھے گا جو کڑوا سچ ہے اور سچی بات بہت کڑوی لگتی ہے کیا یہ سیاسی جماعتیں اس حد تک بھی گر جائیں گی کبھی سوچ بھی نہیں سکتا تھا اب ان کے پاس کوئی اور چارہ نہیں رہا لیکن اب مورخ نے فیصلہ کیا ہے کہ اب مورخ ہرگز چپ نہیں بیٹھے گا مورخ لکھے گا اب مورخ کا قلم ہرگز نہیں رکے گا۔ملک پاکستان میں ایک ایسی سیاسی جماعت بھی آئی تھی جو شر انگیزی، فسادی اور ملک دشمن پالیسیوں پرمشتمل تھی اس سیاسی جماعت کے بے شرم گندے انڈوں کو کبھی شرم آ بھی نہیں سکتی جو ڈھٹائی سے جھوٹ بولتے ہیں اور جھوٹا بیانیہ سناتے ہیں اور ریاست مدینہ کی طرز پر نیا پاکستان بنانے کا راگ الاپتے رہے جسے نیازی صاحب آپ نے ایسے تباہ کیا جس کو درست کرنے میں پتہ نہیں کتنا وقت لگے گا آپ نے ملک پاکستان کے ہر شخص کو داؤ پر لگا دیا آپ کہاں کے ملک و قوم کے خیر خواہ نکلے آپ ملک و قوم اور ملکی سالمیت کا نقصان کرتے رہے اپنے کئے ہوئے وعدوں کو بھول کر کہتے رہے
یو ٹرن لینے والا کامیاب انسان نہیں ہوتا کبھی نوکریوں کا لالچ دیکر اور نئے گھر بنانے کا دعویٰ کرکے آپ نے تو غریبوں سے ان کی پرانی چھتوں کو بھی چھین لیا پھر آپ کہتے رہے کہ بس آپ نے گھبرانا نہیں ہے آئی ایم ایف سے معاہدے آپ نے کئے اور ان کی ہر شرائط کو آپ نے بذات خو اور آپ کی پارٹی نے تسلیم کیا ملک پاکستان اور اس کی عوام کو داؤ پر لگا کر پھر مہنگائی کا رونا روتے رہے کسی کو چپڑاسی نا لگانے کا کہہ کر پھر اس کو اپنا لیفٹ ہینڈر بناتے رہے واضح رہے کہ ہمیشہ بایاں ہاتھ استنجا کرنے کے لئے استعمال کیا جاتا ہے اور کچھ ایسے بیت الخلاء کے لوٹے جو آپ اپنے ساتھ لیکر راگ الاپتے تھے
اب وہ آپ کی جماعت کو چھوڑ کر کدھر چلے گئے ہیں جو آپ کو پاکستان کے بانی اورموجد بابائے قائد محترم جناب قائد اعظم رحمۃ اللہ علیہ سے بھی بڑا ہونے والے لیڈر کی مثال اور یقین دلاتے رہے آپ کو ایسی خماری چڑھی یقیناً وہ اب اتر گئی ہوگی کیونکہ وہ آپ کے چہیتے اور لاڈلےاب کہاں گئے وہ ایسے دم دبا کر بھاگے کہ انہوں نے آپ سے اتنی وفاداری کی مثال قائم کی کہ جسے دیکھ کر مجھے بے حد دلی افسوس ہوا کہ نیازی صاحب آپ کے اس مشکل وقت میں انہوں نے آپ اور آپ کی پارٹی سے علیحدگی اختیار کرلی
اور آپ کے ساتھی نہ ہونے کا بھی باقاعدہ طور پر اعلان کر دیا اس پر مجھے شدید دکھ اور افسوس ہوا مگر نیازی صاحب شاید آپ بھول گئے تھے کہ جیسا کرو گے ویسا بھرو گے۔ رب تعالیٰ کی لاٹھی بڑی بے آواز ہے کہ آپ اگر کسی کےساتھ زیادتی کرتے ہو اور آپ سے متاثرہ انسان خاموشی اختیار کر لیتا ہے اور صبر کر لیتا ہے اور اپنا فیصلہ اپنے رب کائنات پر چھوڑ دیتا ہے تو اس کا بدلہ اللہ تعالیٰ رب کائنات خود لیتے ہیں
جو عوام کے دلوں میں بستا ہو آپ اسے کیا ہرا سکتے ہو آپ جتنی مرضی کوشیش کر لیں اب پھر دوبارہ کامیابی کا سہرا پاکستان مسلم لیگ (ن) کے سر پر ہوگا۔ اور انشاءاللہ اب دوبارہ پھر کامیاب ہوکر نئی بننے والی حکومت بھی پاکستان مسلم لیگ (ن) کی ہوگی اور ملک پاکستان میں پھر خوشحالی آئے گی اور ایک بار پھر ترقی کے راستے ہموار کرے گا اور انشاءاللہ پاکستان کا ہرشہری دوبارہ پھر سے خوشحال ہوگا۔اور دوبارہ پھر عوام و الناس کے چہرے پر مسرت اور خوشی کی لہر دوڑے گی