47

خود پر جب گاز گرتی ہے تواحساس خوب ترہوتا ہے

خود پر جب گاز گرتی ہے تواحساس خوب ترہوتا ہے

۔ ابن بھٹکلی
۔ +966562677707
اجمیر کے خواجہ نظام الدین درگاہ کے خدام کو اب تو احساس ہوا ہوگا کہ یہ سنگھی ھندو مسلم دشمن حکمران، دراصل دین اسلام مذہب ہی کے خلاف ہیں۔
2014 اپنے ای وی ایم چھیڑ چھاڑ یا وائبرنٹ گجرات کےجھوٹے ماڈل کو دکھائے، “سب کا سات سب کا وکاس” نیز “اچھے دن آنے والے ہیں” فلک بوس جھوٹے نعروں کے ساتھ،اور سب سے اہم، سابقہ پینسٹھ سالوں سے ملکی ریسورسز کو لوٹتے ودیشی بنکوں میں جمع کانگریسی کالے دھن کو، بھارت واپس لاتے ہوئے،
ہر بھارت واسیوں کے بنک ایکاؤنٹ میں پندرہ پندرہ لاکھ ڈپازٹ کروانے کے جھوٹے وعدے سے،بھارت کی سپتھا ہتھیانے والے، مہان مودی جی کے اقتدار سنبھالنے کے بعد، انہی بریلوی مکتبہ فکر کے اہل سنہ والجماعہ کی طرف سے،اپنے سنگھی آقا کو،کی گئی مکرر التجاؤں، درخواستوں پر، ھندو رام راجیہ کےمہاویر بہاوبلی، مودی جی کو، ہزاروں سالہ گنگا جمنی بین المذہبی سیکیولر اثاث، ہندستان میں پہلی دفعہ، عالمی سطح کے ساؤتھ افریقی بین المذہبی مبلغ اسلام کے طرز، ایک نئے انقلابی دعوتی نظم سے عالم کو متعارف کروانے والے،اپنے دین اسلام الی الکفار کے، اصلی دعوتی فکری اثاث پر، ہزاروں سالہ آسمانی ویدک سناتن دھرمیوں کو،نہ صرف علی الاعلان، دعوت اسلام دینے والے، بلکہ سناتن دھرمی آسمانی ویدک و قرآن کا بہترین انداز تقابل کئے، سلیس و آسان طریقہ سے، دین اسلام کو ہی، دین آسمانی کا آخری ورشن ثابت کرتے ہوئے،
انہیں مائل اسلام کرنے والے، بین المذہبی عالمی سطح مشہور مبلغ اسلام ڈاکٹرذاکرنائیک کے خلاف، اس آزاد سیکیولر بھارت میں، انکے خلاف قانونی شکنجہ کستے ہوئے،انہیں انڈونیشیا میں مستقل سکونت اختیار کرنے پر مجبورکرنے والوں نے؟خوشی میں جو مٹھایاں بانٹی تھیں آج جب انکے اپنے، کل کے سنگھی ساتھی، آج انکے خلاف اپنی رعونت یا فرعونیت پر اتر آئے ہیں، تب انہیں دین اسلام خطرے میں آتا محسوس ہورہا ہے۔ جبکہ انہیں اچھی طرح معلوم ہونا چاہئیے،
دین اسلام کے عظیم تفکری، اہل سنہ و الجماعہ کے نام نامی سے، دین اسلام اثاث ہی کے خلاف، شرک و بدعات و قبرپرستی والے،جتنے شنکر اتنے کنکر والے ہزاروں سالہ ھندو مذہب ہی سے متاثر ہوکر، دین اسلام میں، ہر چیز میں للہئت کی شبیہ کودیکھنے والے، وحدت الوجود نظریہ طریقت دین کو اسلام کی شکل میں ڈھالنے والے، اس بریلوی دین حنفیت کا، سلف و صالحین والے دین اسلام سے، کسی بھی قسم کا تعلق نہیں ہے۔اللہ ہی ہمیں ان خرافات بدعات کو چھوڑ،صرف داڑھی ٹوپی جبا دستار کرتا ہی نہیں، عملی اخلاق و کردار والے دین محمدی ﷺ پر عمل پیرا سچے پکے مسلمان بنادے۔
آمین

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں