110

فریضہ جہاد اور عالم اسلام کی خاموشی

فریضہ جہاد اور عالم اسلام کی خاموشی

تحریر:صباء شوکت

“فلسطین” کے دل دہلا دینے والے حالات و واقعات ،ہزاروں کی تعداد میں شہادتیں جو دن بدن بڑھتی جارہی ہیں ۔مگر کسی مسلمان ملک پر اس کا کوئی اثر نہیں ہورہا ۔۔۔!
کوئی مسلم حکمران” جہاد” کا نام نہیں لے رہا …
اور یہ بات سارے اسلامی ممالک جانتے ہیں کہ ان پر جہاد فرض ہو چکا ہے ۔..!
مگر کسی کے” کان پر جوں تک نہیں رینگ رہی”
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا:
” سب سے اچھا مومن وہ ہے جو اپنی جان اور مال کے ساتھ اللّٰہ کی راہ میں جہاد کرتا ہے”
جہاد وہ عمل ہے جس کی دعوت قرآن میں اللّٰہ تعالیٰ نے کم و بیش “ساڑھے چار سو “مرتبہ دی ہے ، اور خود حضور پاک صلی اللہ علیہ وسلم نے ستائیس بار جہاد کی راہ میں نکلے ہیں ۔

باقی فرض عبادات پر تو عمل ہورہا ہے، نمازیں ،روزے ، زکوٰۃ اور حج سب کا بڑا اہتمام کیا جاتا ہے مگر “جہاد” جیسے عظیم فرض کو یکسر نظر انداز کر دیا گیا ہے ۔
مسلم ممالک کی بیغیرتی اور بزدلی کو دیکھ کر محمد بن قاسم کا قول یاد آتا ہے:

” غیرت جب زنگ آلود ہو جاتی ہے تو تلواریں صرف رقص کے لیے استعمال ہوتی ہیں”۔

اور اب سچ میں سب مسلمانوں کی بزدلی اور خاموشی کو دیکھ کر یہی لگتا ہے کہ سب کی غیرت زنگ آلود ہو چکی ہے ۔
کوئی بھی جہاد کی بات نہیں کرتا ؛ فلسطین میں امت مسلمہ جانوروں کی طرح ذبح کی جارہی ہے ، ایسے دل خراش منظر دیکھائی دیتے ہیں کہ دل مٹھی میں آجاتاہے مگر ہمارے پتھر دل حکمرانوں کو کوئی ہوش ہی نہیں ۔وہ اپنی عیاشیوں میں مگن ہیں ۔
وہاں پر مائیں اپنے جگر گوشوں کے ٹکڑے ہاتھوں میں اٹھا کر فریاد کررہی ہیں ، کسی بیچارے کے سارے گھر والے اس کے سامنے شہید ہوگئے اور وہ بے بسی کی تصویر بنا بیٹھا ہے ۔۔۔۔”

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں